زیارت: قائداعظم ریزیڈینسی راکٹ حملوں کے بعد مکمل طور پر جل گئی

کاشفی

محفلین
احساس محرومی کی آڑ میں بے گناہ اور معصوم لوگوں کو مارنے کا عمل درست نہیں، حاصل بزنجو

hasil1.jpg

کوئٹہ (آن لائن) نیشنل پارٹی کے سینئر نائب صدر سینیٹر میر حاصل بزنجو نے انکشاف کیا ہے بولان میڈیکل کمپلیکس ہسپتال میں دہشت گرد مریض کے روپ میں ایمبولینس کے ذریعے داخل ہوئے اور اسٹریچر پر لیٹے شخص نے خود کو دھماکہ خیز مواد سے اڑا لیا دیگر افر اتفی مچ گئی تو مریض کے ساتھ آنے والے دیگر افراد ہسپتال کی چھت اور کمروں میں داخل ہوگئے جنہوں نے ہسپتال میں موجود لوگوں پر فائرنگ شروع کردی نجی ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے نیشنل پارٹی کے سینئر نائب صدر میر حاصل بزنجو نے زیارت کے بعد کوئٹہ میں ہونے والے دہشت گردی کے واقعات میں انسانی جانوں کے ضیاع پر افسوس کا اظہار کیا میر حاصل بزنجو نے کہا کہ زیارت میں واقع قائد اعظم ریذیڈنسی پر کسی قسم ک سیکیورٹی کے انتظامات موجود نہیں تھے صرف ایک گارڈ موجود رہتا تھا اس کے علاوہ اور کوئی مناسب انتظام نہیں تھا اور نہ ہی کبھی اس پر توجہ دی گئی کیوں نہیں دی گئی یہ سوالیہ نشان ہے اور قومی ورثہ کو اس طرح نشانہ بنانا انتہائی افسوسناک ہے انہوں نے کہا اس میں کسی قسم کے شک اور شبے کی گنجائش نہیں کہ بلوچستان میں احساس محرومی موجود ہے لیکن احساس محرومی کا مقصد یہ نہیں کہ میں بندوق اٹھا کر معصوم اور بے گناہ لوگوں کو مارنا شروع کردوں اس طرح کا عمل درست نہیں وویمن یونیورسٹی کی بس پر حملے کو انہوں نے بزدلانہ عمل قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ انسانیت و بلوچستان کی قومی و قبائلی روایات کے منافی اقدام ہے جس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے تاہم بی ایم سی ہسپتال میں ہونے والے حملے سے متعلق پوچھے گئے سوال کے متعلق انہوں نے انکشاف کیا کہ دہشت گرد ہسپتال میں مریض کے روپ میں داخل ہوئے چار افراد نے اسٹریچر پر ایک شخص کو لٹایا ہوا تھا جو ایمبولینس کے ذریعے داخل ہوئے اور شعبہ حادثات پہنچتے ہی اسٹریچر پر لیٹے ہوئے شخص نے خود کو دھماکہ خیز مواد سے اڑا دیا افراتفری مچ گئی تو اس دوران مریض کے ساتھ آنے والے افراد پھیل گئے کچھ اندر چھپ گئے تو کچھ نے چھتوں پر مورچے بندی کرلی اور ہسپتال میں موجود فورسز اور لوگوں کو نشانہ بنانا شروع کردیا انہوں نے کہا کہ دہشت گردی نے پورے ملک کو اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے ڈرون حملوں کی وجہ سے ہم ریجنل وار میں پھنس کر رہ گئے ہیں امریکہ مسلسل کہہ رہا ہے کہ ڈرون حملے وہ کرے گا ہمیں اس حوالے سے محض سیاسی بیانات کا سہارا لینے کی بجائے امریکہ سے بات کرنا ہوگی ہمیں یہ بھی تسلیم کرنا ہوگا کہ ہم چاہتے ہوئے بھی ڈرون حملے رکواسکتے ہیں اور نہ ہی ڈرون گراسکتے ہیں ہمیں دہشت گردی سے نمٹنے کیلئے ایک واضح پالیسی اپنانا ہوگی ورنہ حالات کی بہتری ممکن نہیں بلوچستان اور ملک میں قیام امن کیلئے عسکری قیادت کو سنجیدگی کا مظاہرہ کرنا ہوگا اگر عسکری قیادت اور ہمارے ادارے خلوص نیت سے مخلص اور سنجیدہ ہوجائیں تو اس مسئلہ کا حل نکالا جاسکتا ہے ورنہ ممکن نہیں۔
 

کاشفی

محفلین
بان کی مون کی بلوچستان میں پرتشدد واقعات کی مذمت
نیویارک: اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل بان کی مون نے زیارت ریذیڈینسی پر دہشت گردوں کے حملے اور بولان میڈیکل یونیورسٹی میں طلبہ کی بس پر حملے میں ہونے والے جانی نقصان پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔ نیویارک میں اقوام متحدہ کے دفتر سے جاری ہونے والے ایک بیان میں اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل بان کی مون نے حالیہ دہشتگردی کی سخت مذمت اور اظہار افسوس کرتے ہوئے کہاہے کہ کوئٹہ میں موجود قائد اعظم کی رہائش گاہ زیارت ریزیڈینسی پر دہشت گردوں کا حملہ بزدلانہ کارروائی ہے، بولان میڈیکل کالج اورسردار بہادر خان ویمن یونیورسٹی پر دہشتگردوں کے حملے خواتین کوتعلیم حاصل کرنے کے ان کے بنیادی حق سے روکنے کی کوشش ہے۔
 
یہ ایجنسیوں کے بندے ہیں جو آپ کو بہت برے لگتے ہیں پر لڑنے وہی بھیجتا ہے یہ ملک ۔

کہاں سے لگ رہا ہے کہ یہ ایجنسیوں کے بندے معاف کیجئے گا یہ سراسر رولز اور ریگولیشن کی خلاف ورزی ہے۔۔ افغانستان جیسے ملک میں بھی ایسا نہیں ہوتا کہ اسطرح کی صورتحال سے نمٹنے کے لئے سادہ لباس میں ایجنسیوں کے لوگ آجائیں۔۔۔ انکے اپنے ساتھی انہیں نہیں پہچان پائیں گے۔۔
 
یہ لو سو موٹو فیکٹری سے بیان آیا ایک بھی دہشت گرد کو فوری پھانسی کا حکم تو دے نہیں سکتے پر شراب کی دو بوتلوں کا سو موٹو لے لیتے ہیں :rolleyes:
6-15-2013_149804_1.gif

۔۔۔ معاف کیجے گا جو طریقہ کار آپ اختیار کرنا چاہتے ہیں اسکے بعد ملک میں شائد صرف ایجنسیاں ہی بچیں ۔۔ ہم کراچی کے 1992ء اور 1996ء آپریشنز میں یہ دیکھ چکے ہیں کہ لوگ کسطرح مخبریاں کر کرے کہ اپنی دشمنیاں نکال رہے تھے۔۔ اسطرح جنگل کے جانوروں کو تو سیدھا کیا جاسکتا ہے مگر بلڈی سویلین کو سیدھا کرنا بہت مشکل ہے۔۔۔ ہر گلی ہر روڈ پر ایک خروٹ آباد ملے گا آپکو۔۔۔
kharotabad-Killing-two-victims-funeral-in-quetta-on-12-june.jpg
 
ھھھ ھھھ ھھھ ھھھ ھھھ ھ یہ ھوتا ہے اندھیرے میں ڈنڈا چلانا :rollingonthefloor: شاہ زین افغانستان سے آ رہا تھا جب اسے ریکی کر کے گرفتار کیا گیا اور جا کر شاہزین کی انٹیروگیشن دیکھیں ۔ ایجنسیاں اس کے پیچھے تھیں وہ افغانستان گیا وہاں سے اسلحہ لے کر بارڈر کراس کر کے پاکستان داخل ہوا اور اپنے قافلے سمیت گرفتار ہوا اور کیا چاہیے جناب کو ؟اسلحہ ملزم گاڑیاں قافلہ ویڈیوز موقع پر گواہان اور انٹیروگیشن مین قبول جرم جس کی سزا عمر قید ہے پاکستان کے قانون کے مطابق اور وہ آزاد گھوم رہا ہے ۔ کیا آپکو لگتا ہے وہ اب محب وطن پر امن شہری بن گیا ہے ؟ اس نے سب سے پہلے ان کو ٹارگٹ کرنا ہے جنہوں نے اسے رنگے ہاتھوں پکڑا یا اس میں مدد دی ۔ کچھ سوچیں پھر لکھیں کون ہے زمہ دار سوائے اس معاشرے کے جو حد درجہ متشدد اور تباہ کن خیالات رکھتا ہے ؟ کیا نصیراللہ بابر پرویز مشرف کے زمانوں کے ہتھیار کلیئر کرنے کے آپریشن بھول گئے جناب ؟ فوج کیوں چاہے گی اس کے علاوہ کوئی ہتھیار رکھے ملک میں ؟ آپ ایسا ایکٹ کر رہے ہیں جیسا فوج اسرائیل کی ہے عوام پاکستان کی ۔ آج عوام کے ساتھ کس نے جانیں دی ان ہتھیاروں کے بدلے آپ نے ؟ پولیس اور فوج نے دی ہیں ۔ ہر بار وہی دیتے ہیں ہر بار جب 4 میگزین چلتے ہیں فوجی گاڑیاں جوانوں کو لے کر وہیں ہوتی ہیں جو جانیں دیتے ہیں ان ہتھیاروں سے جن پر آپ الزام دھر رہے ہیں کہ وہ ہتھیار بانٹ رہے ہیں جس کا ایک ادنی بھی ژبوت نہین سوائے ملبہ ڈالنے کے آپ کے پاس ۔
اور یہ دیکھیں
https://www.facebook.com/video/embed?video_id=10151154680817019

شاہ زین بگٹی ایک ہائی پروفائیل ٹارگیٹ تھا شائد بگٹی کا پوتا ہونے کی وجہ سے مشکوک ہو اسکے علاوہ کتنے ہزاروں لوگ بارڈر کراس کرتے ہیں اور کیا کچھ لے کر آتے ہیں؟ اسطرح اُسامہ بھائی بھی آچکے ہیں اور اسکے بعد کیا کچھ ہوا وہ بہت لمبی کہانی ہے۔۔میں نے کہیں یہ نہیں کہا کہ فوج یا ایجنسیاں ہتھیار بانٹ رہی ہیں یا اس سب کے پیچھے انکا ہاتھ ہے۔۔۔ لیکن ہاں میں یہ کہنے میں حق بجانب ہوں کہ جس طریقے سے ایجنسیاں اس ساری صورتحال کو ڈیل کر رہی ہیں ان سے سوائے بات بگڑنے کہ کچھ نہیں ہونے کا۔۔۔ اور جس طرز عمل کا آپ بار بار اشارہ دیتے ہیں کہ پکڑو اور پھڑکا دو۔۔یا غائب کردو۔ یہ تو جنگل کا قانون ہے سراسر پولیس گردی۔۔۔ معاشرے میں تشدد کو تشدد کے زریعے ختم نہیں کیا جاسکتا ۔۔ میرا شاہ زین بگٹی کے حوالے سے ایک سوال تھا وہی سوال میں لال مسجد کے حوالے پوچھتا ہوں کتنے سال سے دارالحکومت میں ساری ایجنسیوں کے ناک کے نیچے دہشت گرد ایک مسجد میں اکھٹے ہورہے تھے اسلحے کے ڈھیر لگا رہے تھے جب کوئی انہیں کیوں نہیں روک رہا تھا وہی سوات والا مولوی فضل اللہ اپنے موٹر سائیکل بیس ریڈیو پر کھلے عام بغاوت کا اعلان کررہا تھا اور لوگوں کو کئی سال سے اُکسا رہا تھا اتنے بڑے پیمانے پر اسلحہ اور تربیت یافتہ لوگ دو تین ہفتے میں اکھٹے کرنا ممکن ہے؟ اُسے پہلے کیوں نا کوئی روک پایا۔۔ ریمنڈ ڈیوس شہریوں کو مار کر پکڑا گیا پھر آپکو یہ پتا چلا کہ وہ کیا کیا گل کہلا رہا تھا۔۔اس سے پہلے سب خواب خرگوش کے مزے لے رہے تھے۔ ساری بھرم بازیاں اور دبنگ الفاظ اپنے لوگوں کے لئے ہیں انکل سام بہادر کے بندوں کو کھلی اجازت ہے کچھ بھی کرو ابھی تو ڈرون کی اجازت ہے کل B-52 سے قالینی بمباری کی اجازت بھی دے دی جائے گی۔۔۔ فوج کی زمہ داری صرف مشرقی سرحدوں کی حفاظت ہے مغرب میں موجود امریکیوں کو کھلی چھوٹ ہے۔۔۔ آپنے خود اپنے ملک سے فوج اور عوام کے درمیان تفریق کی نشاندہی یہ کہہ کر کردی کہ فوج اسرائیل کی ہے اور عوام پاکستان کی جی ہاں شائد آپ لوگ یہی سمجھتے ہیں ورنہ خود آپکو اپنی حفاظت کی ضرورت اسطرح پیش نا آتی جسطرح اب کی جاتی ہے ۔۔۔
 

عسکری

معطل
کہاں سے لگ رہا ہے کہ یہ ایجنسیوں کے بندے معاف کیجئے گا یہ سراسر رولز اور ریگولیشن کی خلاف ورزی ہے۔۔ افغانستان جیسے ملک میں بھی ایسا نہیں ہوتا کہ اسطرح کی صورتحال سے نمٹنے کے لئے سادہ لباس میں ایجنسیوں کے لوگ آجائیں۔۔۔ انکے اپنے ساتھی انہیں نہیں پہچان پائیں گے۔۔
لولزززززززززززززززز آپ کو کچھ پتا ہے بھائی جان سچ میں بتائیں پلیییز تا کہ مجھے پتا ہو جس سے میں مخاطب ہوں وہ کس پانی میں ہے ؟ ایجنسیوں کی یونیفارم ؟ آر یو سیریس ؟ساری دنیا مین ایجنسیاں آپریشنز میں ایسے ہی حصہ لیتی ہیں اپکو یہ بات اچھی نہیں لگتی تو اس مین ایجنسیوں کا کوئی قصور نہیں کیونکہ آپکو شاید ایجنسیاں اچھی نہیں لگتی ۔

یہ آپکے لیے امریکہ سے تحفہ ایجنٹوں نے کونسی یونیفارم پہنی ہے ؟ واسٹ کے اوپر پولیس کا لوگو ہے مطلب موقع پر پولیس سے واسٹ مانگ کر پہنی نیچے وہی پینٹ شرٹ ہے
427789_523220601073975_1278558034_n.jpg


یہ سعودی عرب کی ایجنسیاں ہیں روایتی عرب کپڑوں مین آپریشن کے دوران
610xyvr.jpg


اسرائیلی ایجنسیوں کے بندے آپریشن کے دوران رنگ برنگے

plain-clothes-intelligence-agents2.jpg

یہ انڈیا ہے ایجنسیوں کا بندہ بمبئی حملوں کے دوران کونسی یونیفارم میں ہے ؟


mumbai-08.jpg


یہ عراقی ایجنسیاں ہیں
hall20130317062905247.jpg



اور یہی پاکستان کی ایجنسیاں کر رہی ہیں

75094545.jpg



ہر ملک میں یہی ہوتا ہے آپکو پہلے مجھ سے پوچھنا چاہیے کہ دنیا میں ایسا ہو رہا ہے کیا ؟ اور نمبر دو جو آدمی اپنی جان ہتھیلی پر رکھ کر لڑنے گیا ہے اس کی آپ کو فکر نہین پر دس روپے کی ٹی شرٹ کی فکر ہے عجیب بات ہے نا ؟
 
ھھھ ھھھ ھھھ ھھھ ھھھ ھ یہ ھوتا ہے اندھیرے میں ڈنڈا چلانا :rollingonthefloor: شاہ زین افغانستان سے آ رہا تھا جب اسے ریکی کر کے گرفتار کیا گیا اور جا کر شاہزین کی انٹیروگیشن دیکھیں ۔ ایجنسیاں اس کے پیچھے تھیں وہ افغانستان گیا وہاں سے اسلحہ لے کر بارڈر کراس کر کے پاکستان داخل ہوا اور اپنے قافلے سمیت گرفتار ہوا اور کیا چاہیے جناب کو ؟اسلحہ ملزم گاڑیاں قافلہ ویڈیوز موقع پر گواہان اور انٹیروگیشن مین قبول جرم جس کی سزا عمر قید ہے پاکستان کے قانون کے مطابق اور وہ آزاد گھوم رہا ہے ۔ کیا آپکو لگتا ہے وہ اب محب وطن پر امن شہری بن گیا ہے ؟ اس نے سب سے پہلے ان کو ٹارگٹ کرنا ہے جنہوں نے اسے رنگے ہاتھوں پکڑا یا اس میں مدد دی ۔ کچھ سوچیں پھر لکھیں کون ہے زمہ دار سوائے اس معاشرے کے جو حد درجہ متشدد اور تباہ کن خیالات رکھتا ہے ؟ کیا نصیراللہ بابر پرویز مشرف کے زمانوں کے ہتھیار کلیئر کرنے کے آپریشن بھول گئے جناب ؟ فوج کیوں چاہے گی اس کے علاوہ کوئی ہتھیار رکھے ملک میں ؟ آپ ایسا ایکٹ کر رہے ہیں جیسا فوج اسرائیل کی ہے عوام پاکستان کی ۔ آج عوام کے ساتھ کس نے جانیں دی ان ہتھیاروں کے بدلے آپ نے ؟ پولیس اور فوج نے دی ہیں ۔ ہر بار وہی دیتے ہیں ہر بار جب 4 میگزین چلتے ہیں فوجی گاڑیاں جوانوں کو لے کر وہیں ہوتی ہیں جو جانیں دیتے ہیں ان ہتھیاروں سے جن پر آپ الزام دھر رہے ہیں کہ وہ ہتھیار بانٹ رہے ہیں جس کا ایک ادنی بھی ژبوت نہین سوائے ملبہ ڈالنے کے آپ کے پاس ۔
اور یہ دیکھیں
https://www.facebook.com/video/embed?video_id=10151154680817019

برا مت مانائے گا حضور مندرجہ ذیل خبر کے حوالے سے پھر میرے ذہن میں یہ خیال آیا ہے کہ پشاور سے لے کر کندھکوٹ تک یعنی پورا خیبر پختونخواہ اور پورا پنجاب گزار آیا سندھ میں بھی کشمور کراس کرگیا پتہ نہیں کیوں کندھ کوٹ والوں نے پکڑلیا۔۔۔ سلام ہے کندھ کوٹ کی ایکسائز پولیس کے جوانوں کو جنہوں نے کراچی کو تباہی سے بچا لیا۔۔۔
news-69.gif

pic-22.jpg
 
لولزززززززززززززززز آپ کو کچھ پتا ہے بھائی جان سچ میں بتائیں پلییی ز تا کہ مجھے پتا ہو جس سے میں مخاطب ہوں وہ کس پانی میں ہے ؟ ایجنسیوں کی یونیفارم ؟ آر یو سیریس ؟ساری دنیا مین ایجنسیاں آپریشنز میں ایسے ہی حصہ لیتی ہیں اپکو یہ بات اچھی نہیں لگتی تو اس مین ایجنسیوں کا کوئی قصور نہیں کیونکہ آپکو شاید ایجنسیاں اچھی نہیں لگتی ۔

یہ آپکے لیے امریکہ سے تحفہ ایجنٹوں نے کونسی یونیفارم پہنی ہے ؟ واسٹ کے اوپر پولیس کا لوگو ہے مطلب موقع پر پولیس سے واسٹ مانگ کر پہنی نیچے وہی پینٹ شرٹ ہے
427789_523220601073975_1278558034_n.jpg


یہ سعودی عرب کی ایجنسیاں ہیں روایتی عرب کپڑوں مین آپریشن کے دوران
610xyvr.jpg


اسرائیلی ایجنسیوں کے بندے آپریشن کے دوران رنگ برنگے

plain-clothes-intelligence-agents2.jpg

یہ انڈیا ہے ایجنسیوں کا بندہ بمبئی حملوں کے دوران کونسی یونیفارم میں ہے ؟


mumbai-08.jpg


یہ عراقی ایجنسیاں ہیں
hall20130317062905247.jpg



اور یہی پاکستان کی ایجنسیاں کر رہی ہیں

75094545.jpg



ہر ملک میں یہی ہوتا ہے آپکو پہلے مجھ سے پوچھنا چاہیے کہ دنیا میں ایسا ہو رہا ہے کیا ؟ اور نمبر دو جو آدمی اپنی جان ہتھیلی پر رکھ کر لڑنے گیا ہے اس کی آپ کو فکر نہین پر دس روپے کی ٹی شرٹ کی فکر ہے عجیب بات ہے نا ؟

سر جی بات فکر کی نہیں ہے بات صرف اتنی سی ہے کہ اسطرح کی ٹینس صورتحال میں اپنے پرائے کی تمیز کسطرح ہوگی؟
 

عسکری

معطل
۔۔۔ معاف کیجے گا جو طریقہ کار آپ اختیار کرنا چاہتے ہیں اسکے بعد ملک میں شائد صرف ایجنسیاں ہی بچیں ۔۔ ہم کراچی کے 1992ء اور 1996ء آپریشنز میں یہ دیکھ چکے ہیں کہ لوگ کسطرح مخبریاں کر کرے کہ اپنی دشمنیاں نکال رہے تھے۔۔ اسطرح جنگل کے جانوروں کو تو سیدھا کیا جاسکتا ہے مگر بلڈی سویلین کو سیدھا کرنا بہت مشکل ہے۔۔۔ ہر گلی ہر روڈ پر ایک خروٹ آباد ملے گا آپکو۔۔۔
میں نے دہشت گردوں کو پھانسی دینے کا کہا تھا آپ کس سوچ میں بہک کر یہ پیغام لکھ گئے بھائی جان ؟ کیا دہشت گردوں کو پھانسی کی ڈیمانڈ سے سارا ملک مر جائے گا ؟ :eek:
 

عسکری

معطل
سر جی بات فکر کی نہیں ہے بات صرف اتنی سی ہے کہ اسطرح کی ٹینس صورتحال میں اپنے پرائے کی تمیز کسطرح ہوگی؟
آپ اب اپنی غلطی تسلیم کر کے سوری بولتے اپکی عزت بڑھ جاتی میرے دل میں بجائے مجھے سپیشل اوپس کی ٹیکٹیکس سکھانے کے بھائی جان ۔ آج تک کوئی ایجنٹ فرینڈلی فائر میں نہیں مرا آپ فکر نا کریں وہ پہچان رکھتے ہیں ۔
 

عسکری

معطل
برا مت مانائے گا حضور مندرجہ ذیل خبر کے حوالے سے پھر میرے ذہن میں یہ خیال آیا ہے کہ پشاور سے لے کر کندھکوٹ تک یعنی پورا خیبر پختونخواہ اور پورا پنجاب گزار آیا سندھ میں بھی کشمور کراس کرگیا پتہ نہیں کیوں کندھ کوٹ والوں نے پکڑلیا۔۔۔ سلام ہے کندھ کوٹ کی ایکسائز پولیس کے جوانوں کو جنہوں نے کراچی کو تباہی سے بچا لیا۔۔۔
news-69.gif

pic-22.jpg
تو کیا کندھ کوٹ کسی اور ملک میں ہے ؟ ہیروئین کا ایک پیکٹ جرمنی جاپان سعودی عرب برطانیہ پہنچ جاتا ہے تو کیا سارے اندھے ہیں راستے میں ؟اور بات تھی اسلحے کی تقسیم کی تو آپ یہ کہنا چاہتے ہیں انہوں نے بنوں سے لے کر کندھ کوٹ تک سپلائی کیا آگے سیسہ پلائی دیوار تھا کندھ کوٹ ؟:grin: اف اف اف بڑی بات ہے بھئی ۔ آپ کی ہر لوجک عجیب ہوتی جا رہی ہے
 
آپ اب اپنی غلطی تسلیم کر کے سوری بولتے اپکی عزت بڑھ جاتی میرے دل میں بجائے مجھے سپیشل اوپس کی ٹیکٹیکس سکھانے کے بھائی جان ۔ آج تک کوئی ایجنٹ فرینڈلی فائر میں نہیں مرا آپ فکر نا کریں وہ پہچان رکھتے ہیں ۔

میں نے غلطی تسلیم کی اور سوری بھی بول دیا بھائی۔۔ (y) لیکن کیا یہ دعویٰ خاصی خوشفہمی پر مبنی نہیں ہے کہ کوئی ایجنٹ فرینڈلی فائر میں نہیں مرا؟
 

عسکری

معطل
میں نے غلطی تسلیم کی اور سوری بھی بول دیا بھائی۔۔ (y) لیکن کیا یہ دعویٰ خاصی خوشفہمی پر مبنی نہیں ہے کہ کوئی ایجنٹ فرینڈلی فائر میں نہیں مرا؟
ابھی تک پاکستان میں ایسا نہیں ہوا تو مجھے اس پر کوئی اعتراز نہیں ویسے بھی جب اندر 34 یرغمال بنے ہوں ہاسپٹل دھماکوں اور گولیوں سے گونج رہا ہو صرف ایک واسٹ 4 میگزین ایک سیٹ اور گن کافی ہوتی ہے ہیلمٹ مل گیا تو فبھا ورنہ اللہ مالک ہے ۔ میں بھی ایسے ہی کرتا ۔
 
تو کیا کندھ کوٹ کسی اور ملک میں ہے ؟ ہیروئین کا ایک پیکٹ جرمنی جاپان سعودی عرب برطانیہ پہنچ جاتا ہے تو کیا سارے اندھے ہیں راستے میں ؟اور بات تھی اسلحے کی تقسیم کی تو آپ یہ کہنا چاہتے ہیں انہوں نے بنوں سے لے کر کندھ کوٹ تک سپلائی کیا آگے سیسہ پلائی دیوار تھا کندھ کوٹ ؟:grin: اف اف اف بڑی بات ہے بھئی ۔ آپ کی ہر لوجک عجیب ہوتی جا رہی ہے

سر جی لوجک صرف اتنی سی ہے جو میرا ننھا سا ذہن سوچتا ہے کہ بنوں سے چلتے ہی کمیشن پر بات چلنا شروع ہوئی تھی کندھ کوٹ تک بات نہیں بنی لو جی پھڑیا گیا۔۔۔ میں تو اپنے 1992ء والے تجربے کے حساب سے سوچتا ہوں جب مجھے سکھر سے کراچی تک 20 جگہ بس سے اُتار کے کلمہ پڑھوا کر میری مسلمانی چیک کی گئی تھی میرے سامان میں اتنا ہاتھ گھومایا گیا سب کچھ ادھر اُدھر ہوگیا۔۔۔ آخر میں مجھے کہنا پڑا کہ بھائی آرام سے ہاتھ گھما پھٹ نا جائے کہیں :D ۔
 

عسکری

معطل
سر جی لوجک صرف اتنی سی ہے جو میرا ننھا سا ذہن سوچتا ہے کہ بنوں سے چلتے ہی کمیشن پر بات چلنا شروع ہوئی تھی کندھ کوٹ تک بات نہیں بنی لو جی پھڑیا گیا۔۔۔ میں تو اپنے 1992ء والے تجربے کے حساب سے سوچتا ہوں جب مجھے سکھر سے کراچی تک 20 جگہ بس سے اُتار کے کلمہ پڑھوا کر میری مسلمانی چیک کی گئی تھی میرے سامان میں اتنا ہاتھ گھومایا گیا سب کچھ ادھر اُدھر ہوگیا۔۔۔ آخر میں مجھے کہنا پڑا کہ بھائی آرام سے ہاتھ گھما پھٹ نا جائے کہیں :D ۔
بھائی جان ہر اچھا برا ہر پاکستانی نے فیس کیا ہے ۔ ہم سب اس ملک کے شہری ہیں اور جب لپیٹا آتا ہے تو آتا جاتا ہے ۔ کیا کریں دوست ہم کبھی متحد نا ہو سکے ۔ آپ کو ٹھنڈے دل سے سوچنا چاہیے کہیں آپ گلط تو نہیں سوچ رہے افواج ایجنسیوں کے بارے میں اور نقاط اٹھانا حق ہے آپکا پر سوچ سمجھ کر ۔ بحث برائے بحث سے ہم صرف مزید ف تفریق ہوں گے ۔ وہ آپکے میرے بھائی ہیں ان کی بہادری ہے کہ کیسے بھی ہوں حالات دشمن سے لڑ رہے ہیں ان کو مار رہے ہیں ان کو پکڑ رہے ہیں ۔ پانچ کو گھنٹوں میں نمٹا دیا جبکہ اس پر مزید بڑا کرائسس بھی ہو سکتا تھا ۔ افواج ایجنسیاں رینجرز ایف سی سب آپکے اپنے ہیں مجھے سخت صدمہ ہوتا ہے جب فرنٹ لائن والوں پر شکوک شبہات اور نقطت اٹھائے جائیں انہوں نے جان لگائی ہے جس کی کوئی قیمت نہیں اور عوام انٹر نیٹ پر ان کو ہی مورد الزام شکی نظروں سے دیکھے ؟ ایسا تو کہین نہیں ہوتا بھائی جی آپ اس سوچ کو ری ویو کریں ۔ آپ کے ساتھ جو ہوا مجھے اس کا افسوس ہے میں امید کرتا ہوں ایسا پھر کبھی نا ہو ۔
 

محمداحمد

لائبریرین
انتہائی افسوسناک واقعہ ہے۔
ایسے لوگوں کے ساتھ حکومت کو سختی سے نمٹنا چاہیے۔


اصل مسئلہ یہ ہے کہ تحقیق کرکے ہر طبقے کی الگ الگ شناخت متعین کی جائیں، اور پھر جن جن لوگوں کی جائز شکایات ہیں ان کا ہر ممکن ازالہ کیا جائے یہاں تک کہ وہ حکومت کے ساتھ مفاہمت کو تیار ہو جائیں۔ پھر باقی بچ جانے والے طبقات کی بھرپور سکریننگ کی جائے اور ان کے مقاصد اور اُن مقاصد کے محرکات کا جائزہ لے کر اُن کو پاکستان دوست اور پاکستان دشمن کی فہرست میں درج کرتے جائیں۔ اور اُن متشدد گروہوں سے بھرپور طاقت سے نمٹا جائے۔ لیکن اس سے پیشتر مظلوموں کو انصاف اور اُن کا حق دے کر اُن کی تمام شکایات دور کی جائیں ورنہ یہی پاکستان دشمن لوگ اپنے ساتھ ہونے والی تادیبی کاروائی کو بلوچ عوام کے خلاف آپریشن کا نام دے کر عوام کو حکومت کے سامنے کھڑا کر دیں گے اور حکومت چاہ کر بھی کچھ نہیں کر سکے گی۔
 
بھائی جان ہر اچھا برا ہر پاکستانی نے فیس کیا ہے ۔ ہم سب اس ملک کے شہری ہیں اور جب لپیٹا آتا ہے تو آتا جاتا ہے ۔ کیا کریں دوست ہم کبھی متحد نا ہو سکے ۔ آپ کو ٹھنڈے دل سے سوچنا چاہیے کہیں آپ گلط تو نہیں سوچ رہے افواج ایجنسیوں کے بارے میں اور نقاط اٹھانا حق ہے آپکا پر سوچ سمجھ کر ۔ بحث برائے بحث سے ہم صرف مزید ف تفریق ہوں گے ۔ وہ آپکے میرے بھائی ہیں ان کی بہادری ہے کہ کیسے بھی ہوں حالات دشمن سے لڑ رہے ہیں ان کو مار رہے ہیں ان کو پکڑ رہے ہیں ۔ پانچ کو گھنٹوں میں نمٹا دیا جبکہ اس پر مزید بڑا کرائسس بھی ہو سکتا تھا ۔ افواج ایجنسیاں رینجرز ایف سی سب آپکے اپنے ہیں مجھے سخت صدمہ ہوتا ہے جب فرنٹ لائن والوں پر شکوک شبہات اور نقطت اٹھائے جائیں انہوں نے جان لگائی ہے جس کی کوئی قیمت نہیں اور عوام انٹر نیٹ پر ان کو ہی مورد الزام شکی نظروں سے دیکھے ؟ ایسا تو کہین نہیں ہوتا بھائی جی آپ اس سوچ کو ری ویو کریں ۔ آپ کے ساتھ جو ہوا مجھے اس کا افسوس ہے میں امید کرتا ہوں ایسا پھر کبھی نا ہو ۔

بے شک سب اپنے ہیں اور گلےشکوے اور شکایت صرف اپنوں سے ہی ہوتا ہے غیروں سے تو جنگ ہوتی ہے۔۔۔ میرے کئی اپنے سگے عزیز و اقارب افواج سے وابستہ ہیں یا رہے ہیں۔ میں افواج پاکستان کے بارے میں غلظ سوچنے کا تصور بھی نہیں کرسکتا ۔۔۔ لیکن چونکے وہ ہم میں سے ہیں باہر سے نہیں آئے جو عوام کی حالت زار ہے وہ انکی بھی ہے جو اخلاقی تنزلی عوام میں آئی ہے وہ ان میں بھی آئی ہے افواج پاکستان کی تنظیم اور ملک سے انکی حب الوطنی پر شک نہیں کیا جاسکتا بس صرف حالات سے نمٹنے کہ اجتمائی طریقہ کار پر تھوڑا سا اعتراض ہے۔
 
’سکیورٹی اداروں کا کنٹرول،کوئٹہ پھر بھی دہشت گردی کا شکار‘

آخری وقت اشاعت: پير 17 جون 2013 ,‭ 08:35 GMT 13:35 PST
پاکستان کے وزیرِداخلہ چوہدری نثار علی خان نے سکیورٹی اداروں کی کارکردگی پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا ہے کہ کوئٹہ شہر میں سکیورٹی اداروں کا جتنا کنٹرول ہے کسی اور شہر میں نہیں تو پھر کوئٹہ کیوں بار بار دہشت گردی کا نشانہ بنتا ہے۔ انہوں نے یہ بات پیر کی صبح قومی اسمبلی کے اجلاس کے دوران کہی۔
پاکستان کی سرکاری ٹیلی ویژن پی ٹی وی کے مطابق وزیرِداخلہ چوہدری نثار علی خان نے کہا کہ ’ایک سوال انٹیلیجنس اور سکیورٹی اداروں سے ہے کہ کسی شہر میں اس سے زیادہ سکیورٹی اداروں کا گھیرا نہیں ہو سکتا جتنا کوئٹہ میں ہے تو کیا وجہ ہے کہ بار بار کوئٹہ شہر دہشت گردوں کے نشانے پر ہے اور وہ شہر میں جہاں چاہے جس طرح سے چاہے حدف کو نشانہ بناتے ہیں۔‘ انہوں نے کہا کہ جگہ جگہ چیک پوسٹیں قائم ہیں تو پھر دہشت گرد کیسے کھلے عام گھوم پھر سکتے ہیں۔ چوہدری نثار علی خان نے آئی جی کے گھر کے قریب دھماکے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اس دھماکے سے گورنر ہاؤس سمیت پورا علاقہ ہل گیا تھا۔ ان کا کہنا ہے کہ اگر سکیورٹی ادارے ’ریڈ زون کا تحفظ نہیں کر سکتے تو حکومت سکیورٹی اداروں کو اور کیا دے گی۔‘
وفاقی وزیر نے کہا کہ کوئٹہ میں بس اور بولان میڈیکل کمپلیکس پر حملوں میں چودہ طلبات چھ سولین اور سکیورٹی فورسز کے چار اہلکار ہلاک ہوئے جبکہ 34 افراد زخمی ہو گئے تھے۔ تاہم انہوں نے اس بات کی تصدیق نہیں کی کہ پکڑا گیا مشتبہ شخص حملہ آوروں کا ساتھی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کوئٹہ میں بس میں خود کش دھماکہ ایک خاتون نے کیا تھا اور بولان میڈیکل کمپلیکس میں چار عسکریت پسندوں نے حملہ کیا تھا۔ انہوں نے مزید کہا کہ سکیورٹی رپورٹس کے مطابق عسکریت پسندوں کو اس بات کا علم تھا کہ سینیئر افسران بولان میڈیکل کمپلیکس جائیں گے تو انہوں نے وہاں پوزیشن سنبھالی اور کارروائی کی۔
چوہدری نثار علی خان نے کہا کہ زیارت ریزیڈنسی پر حملے کے بارے میں سکیورٹی اداروں کی مشترکہ تحقیقاتی رپورٹ کو پارلیمان میں پیش کیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ زیارت ریزیڈنسی پر حملے کے معاملے میں دو سکیورٹی گارڈز کو انتظامیہ کو اس حادثے کے بارے میں فوراً مطلع نہ کرنے پر حراست میں لیا گیا ہے۔ ان کا اصرار تھا کہ واردات کے بعد زیارت سے نکلنے کے راستے ایک یا دو ہی ہیں اور اگر بروقت ان راستوں کو بلاک کیا جاتا تو شاید حملہ آوروں کو پکڑا جاسکتا تھا۔ انہوں نے سوال اٹھایا کہ ’یہ واقعہ ہونے کے بعد باہر جانے کے راستوں کو کیوں بلاک نہیں کیا گیا۔ اس بات کو جاننے کی ضرورت ہے کہ اس میں کوئی اندرونی ہاتھ تو نہیں تھا۔‘ ان کا کہنا ہے کہ اس واقعے کی تحقیقات کے لیے ڈی آئی جی کی سربراہی میں ایک مشترکہ تحقیقاتی ٹیم بنائی گئی ہے جس میں خفیہ ادارے بھی شامل ہیں۔
وزیرِ داخلہ نے کہا کہ’میں وعدہ کرتا ہوں کہ ہم کسی چیز کو چھپائیں گے نہیں اور مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کی رپورٹ ایوان میں پیش کیا جائے گا۔‘ انہوں نے کہا کہ زیارت بلوچستان کا پْرامن ترین علاقہ ہے جہاں جرائم نہ ہونے کے برابر ہے۔ چوہدری نثار نے کہا کہ 2008 تک زیارت ریزیڈنسی کی ذمہ داری گورنر بلوچستان کے پاس تھی اور 2008 میں اسے بلوچستان کی آرکیالوجی ڈیپارٹمنٹ کے حوالے کر دیا گیا۔ ان کا کہنا ہے کہ ریزیڈنسی کی حفاظت کے لیے جو نجی دو سکیورٹی گارڈ معمور کیے گئے تھے وہ در حقیقت غیر مسلحہ چوکیدار تھے جو حملے کی رات ریزیڈنسی میں موجود نہیں تھے بلکہ قریب کوارٹر میں تھے۔ وزیرداخلہ نے کہا کہ چوکیداروں نے بتایا کہ ریزیڈنسی میں پہلے دھماکے کے بعد جب وہ باہر نکلے تو تین سے چار آدمی ریزیڈنسی کی دیوار پلانگ کر بھاگ رہے تھے۔
انہوں نے کہا کہ جب پولیس والا باہر نکلا تو اس کو عسکریت پسندوں نے گولی مار کر ہلاک کر دیا۔
 
Top