عباد اللہ
محفلین
زیست آلودہ ء گناہ نہ کی
ہم نے تعظیمِ شیخ و شاہ نہ کی
کب ہوا یوں کہ ہم. نے بہرِ غضب
خود ہی اپنی کمیں تباہ نہ کی
اپنے ہی دل سے کی ہے کسبِ ضیاء
یک نگہ سوئے مہر و ماہ نہ کی
خلق کو نیک و بد بتاتے رہے
اپنی جانب کبھی نگاہ نہ کی
کر کے نفریں کلاہ و منصب پر
اپنی فردِ عمل سیاہ نہ کی
شکوہ ء چرخ ننگ تھا ہم کو
ظلم سہتے رہے پہ آہ نہ کی
تف نہیں کی منال و مال پہ اور
کل جہاں میں کسی کی چاہ نہ کی
ہم سے شکوہ عبث ہے جاناناں
ہم نے تو خود سے بھی نباہ نہ کی
عباد اللہ
ہم نے تعظیمِ شیخ و شاہ نہ کی
کب ہوا یوں کہ ہم. نے بہرِ غضب
خود ہی اپنی کمیں تباہ نہ کی
اپنے ہی دل سے کی ہے کسبِ ضیاء
یک نگہ سوئے مہر و ماہ نہ کی
خلق کو نیک و بد بتاتے رہے
اپنی جانب کبھی نگاہ نہ کی
کر کے نفریں کلاہ و منصب پر
اپنی فردِ عمل سیاہ نہ کی
شکوہ ء چرخ ننگ تھا ہم کو
ظلم سہتے رہے پہ آہ نہ کی
تف نہیں کی منال و مال پہ اور
کل جہاں میں کسی کی چاہ نہ کی
ہم سے شکوہ عبث ہے جاناناں
ہم نے تو خود سے بھی نباہ نہ کی
عباد اللہ
مدیر کی آخری تدوین: