عمار ابن ضیا
محفلین
لیجئے، اسی چیز کی کمی تھی۔
بی۔بی۔سی اردو کی خبر
سائبر کرائمز یا انٹرنیٹ کے ذریعے ہونے والے جرائم کے خلاف متنازعہ آرڈیننس غیر اعلانیہ طور پر نافذ کر دیا گیا ہے۔
آرڈیننس کے نفاذ کا انکشاف جمعرات کو اس وقت ہوا جب انفارمیشن ٹیکنالوجی کے نگراں وفاقی وزیر ڈاکٹر عبداللہ ریاڑ نے اسلام آباد میں ایک پریس کانفرنس میں صحافیوں کو بتایا کہ’پریونشن آف ای کرائم آرڈیننس‘ اکتیس دسمبر 2007ء سے نافذ العمل ہوچکا ہے۔
آرڈیننس کے تحت بغیر اجازت کسی کی تصویر کھینچنا، انٹرنیٹ یا موبائیل کی مدد سے کسی کو ایسا پیغام بھیجنا جسے ناپسندیدہ، غیراخلاقی یا بےہودہ سمجھا جائے اور مہلک ہتھیاروں کے بارے میں انٹرنیٹ سے معلومات حاصل کرنا جرم قرار دیا گیا ہے اور اس پر کم سے کم سات سال اور تین لاکھ روپے جرمانے کی سزا ہوسکتی ہے۔
بی۔بی۔سی اردو کی خبر