محمد امین صدیق
محفلین
شکریہ اداکرنے کے بعد معذرت چاہتا ہوں برادرم زیک ۔ریٹنگ بدل لی ہے۔
مجھے آپ جیسے سلجھے ہوئے شخص سے ایسی گفتگو کی توقع نہ تھی۔
بس وہ ایک وقتی ابال تھا ۔براہ کرم درگذر فرمادیں ۔نوازش ۔
شکریہ اداکرنے کے بعد معذرت چاہتا ہوں برادرم زیک ۔ریٹنگ بدل لی ہے۔
مجھے آپ جیسے سلجھے ہوئے شخص سے ایسی گفتگو کی توقع نہ تھی۔
یا حیرت۔ آپ اتنے وثوق سے کیسے کہہ سکتے ہیں کہ دنیا بھر کے تمام ملحد مادر پدر آزاد ہیں؟ جب دنیا میں کسی دین و مذہب کا وجود تک نہیں تھا کیا اس وقت انسانوں میں اخلاقیات نام کی کوئی چیز نہیں تھی؟بھئی پھر بھی مومنین پر تو ایمان و مذہب کی کچھ نہ کچھ پابندی ہوگی ملحدین تو مکمل آزاد ہوں گے ۔حتی کہ مادر پدر آزاد ۔۔۔۔
متفق۔ اخلاقیات کا کسی کے دین یا مذہب سے کوئی براہ راست تعلق واسطہ نہیں ہے۔ آج بھی انسان زیادہ تر اخلاقیات اپنے اردگرد کے ماحول یا معاشرہ سے ہی سیکھتا ہے۔آپ کی غلط فہمی ہے
یہ دعویٰ کس نے کیا ہے؟ مرحوم ماہرطبیعات اسٹیفن ہاکنگ کا ماننا تھاکہ کائنات کو شروع کرنے کیلئے کسی خدائی عمل کی ضرورت نہیں تھی۔ اور موجودہ قوانین فطرت بگ بینگ یعنی ابتدائے کائنات کے لئے کافی ہیں۔کائنات خود بخود بن گئی ؛ یہ ایک غیر معمولی دعوی ہے
ایسا کب تھا؟جب دنیا میں کسی دین و مذہب کا وجود تک نہیں تھا
قوانین فطرت بگ بینگ یعنی ابتدائے کائنات کے لئے کافی ہیں۔
ان بیانات میں تو 'کُن' کے پورے امکانات موجود ہیں ۔۔۔!ہاکنگ نے کہیں یہ نہیں کہا کہ قوانین فطرت اپنے آپ وجود میں آگئے۔
آپ رد کریں پھر بات آگے بڑھے گی۔ جو اعتراض ہے وہ کیجیے۔ اس طرح تو کوئی بھی کسی بھی جملے کو مسترد کرسکتاہے۔ جب تک آپ اعتراض نہیں کریں گے آپ کا مؤقف کوئی نہیں سمجھے گا۔ اس طرح "رہا نہ جانا" کا کھیل بہت آسان ہوتاہے۔ وگرنہ پھر اس گفتگو کا وجود ہی بے معنی ہے۔ آپ یا تو کچھ زیادہ ہی فلسفی بن گئے ہیں یا بننے کی کوشش کررہے ہیں۔درست جناب لیکن اس اقتباس پر رہا نہ گیا:
اس پر میں صرف اتنا کہہ سکتاہوں کہ ملحدین یا لبرلز نے جب بھی مذہب کو دیکھا ہے مغرب کے فرسودہ دیومالائی نظر سے۔ اور انتہائی حیرت کی بات ہے کہ اوپر آپ نے جس ہاکنگ کا ذکر کیا ہے اسے بھی یہی قصے کہانیاں نصابی اور غیر نصابی طریقوں سے ذہن میں بٹھا کر خدا کا تصورپختہ کرایاگیا۔ آپ یہ نہ کہیں کہ میں شائد یہ کہنا چاہ رہاہوں کہ اسٹیفن ہاکنگ نے خود کوئی مطالعہ نہیں کیا تھا۔ بلکہ مقصد یہ ہے کہ مغربی ماہرین کا المیہ ہی یہ رہا ہے کہ انہیں خدا کے اسلامی تصور اور دلائل اور طریقۂ استدلال کی ہوا نہیں لگی یا نہیں لگائی جاتی۔ وگرنہ خدا کے بارے میں اس طرح کے من گھڑت اور اساطیری داستانیں اگر کسی مسلمان بچے کو بھی بچپن سے پڑھائی جائے توبڑا ہو کر وہ مرتد ہی ہوسکتاہے۔ اس کا ثبوت یہ ہے کہ اسٹیفن ہاکنگ کی تمام کتب میں ایک بھی موقع پر خدا کا اسلامی تصور کا ذکر موجود نہیں۔ اس کا اندازہ کرنے کے لیے آپ اُن کی آخری کتاب کا سوال نمبر دو مطالعہ کرسکتےہیں۔ جب کہ
ان بیانات میں تو 'کُن' کے پورے امکانات موجود ہیں ۔۔۔!
گو کہ تمام قوانین فطرت کو انسان نے آج دریافت کیا ہے۔ مگر اس میں کوئی دو رائے نہیں کہ یہ بگ بینگ کے وقت بھی جوں کے توں موجود تھے۔ اور انہی قوانین کے بدولت پوری کائنات وجود میں آئی ہے۔ یہاں وقت کو سُرخ زدہ اس لئے کیا کیونکہ سائنسدانوں کے مطابق اس کی اپنی ایک ڈائی مینشن ہیں۔ جو بگ بینگ کے ساتھ ہی وجود میں آئی ہے۔ یعنی بگ بینگ سے "قبل" کی کوئی حیثیت نہیں کیونکہ تب وقت کا اپنا کوئی وجود نہیں تھا۔اسٹیفن ہاکنگ نے جو یہ کہا کہ موجودہ قوانین فطرت ہی بِگ بینگ کے لیے کافی ہیں تو اس کا ثبوت بھی وہ دینے میں ناکام رہے ہیں۔ حالاں اب تک تو قوانینِ فطرت کو کلی طور پر کوئی یہ بھی نہیں سمجھ سکا ہے کہ گرویٹی کیا ہے اور اس کا دیگر تین قوتوں کے ساتھ تعلق کیا۔ چہ جائیکہ وہ بِگ بینگ جیسے اربوں سال قبل وقوع پذیر ہونے اور اس کے لیے درکار قوانین کا استنباط کرسکے۔
پہلی بات درست نہیں۔ آپ ثابت کریں کہ تمام قوانینِ فطرت کو دریافت کرلیاگیا ہے۔گو کہ تمام قوانین فطرت کو انسان نے آج دریافت کیا ہے۔ مگر اس میں کوئی دو رائے نہیں کہ یہ بگ بینگ کے وقت بھی جوں کے توں موجود تھے۔
بھائی آپ تو مجھے کوئی مداری لگ رہے ہیں جو جواب دینے کے بجائے زبان نکالتے ہیں۔۔۔ شائد آپ نے ریزننگ نہیں سیکھی۔
جب دلیل ہو تو زبان نکالنے کی ضرورت نہیں رہتی۔ اگر دلیل نہیں رہی تو پھر بھی سنجیدہ گفتگو میں زبان نکالنے کی کوئی تُک نہیں بنتی۔
فی الحال تو مجھے صرف اس بات کا انتظار ہے کہ یہ صاحب کہنا کیا چاہ رہے ہیں۔وقارسہیل صاحب محفل میں خوش آمدید، آپ تعارف کے زمرے میں جا کر ذرا اپنا تعارف بھی کروا دیجیے۔
واہ جی واہ۔ کیا دھماکے دار انٹری ہے صاحب۔ اور آتے ہی بابا جی سے پرشاد بھی لے لیا۔
میاں شکر مناؤ کہ آتے ہی بابا جی نے پرشاد دے دیا۔ ویسے تو آپ جس انداز میں گفتگو کررہے ہیں مجھے لگتا ہے کہ بابا جی کی آپ پر خاص نظرِ عنایت رہے گی۔ ہم پر تو پہلے سے تھی اب لگتا ہے کہ آپ مرید خاص کی جگہ لینے جا رہے ہیں۔۔ پریشان ہونے کی چندا ضرورت نہیں، پرشاد آپ کو وقتا فوقتا ملتا رہے گا۔ بس خیال کیجیے گا کہ کوئی شدید خودکش حملہ (الفاظ کے استعمال کی طرف اشارہ ہے) ایسا نہ کیجیے گا کہ منتظمین کو مرید کو باہر نکالنا پڑ جائے۔
میاں کچھ اور لفظ استعمال کرو، یہاں شریف بےضرر، ہومیوپیتھک ٹائپ کے فلسفی بھی ہیں۔آپ یا تو کچھ زیادہ ہی فلسفی بن گئے ہیں
وہی جو مخاطب سمجھنا نہیں چاہتافی الحال تو مجھے صرف اس بات کا انتظار ہے کہ یہ صاحب کہنا کیا چاہ رہے ہیں۔
میں اسی بات کا انتظار کررہا تھاتصاویر، ویڈیو، میڈیکل رپورٹ وغیرہ۔ عینی شہادت میں کافی مسائل ہوتے ہیں
میرے خیال میں اس قسم کے ثبوت کہیں بھی شہادت کے طور ناکافی ہیں۔ اہل ایمان کے لئے تو نہایت ہی آسان ہے کہ ایسے کسی شہید کے جسم خاکی کو جو کئی سال بعد بھی صحیح سلامت ہوقبر سے نکال کر لیبارٹری سے ٹیسٹ کر وا لیں۔ اور یوں ہمیشہ ہمیشہ کیلئے ناقدین کا منہ بند کردیں۔ یقینا سائنسدانوں کے لئے ایسے اجسام کسی نئی دریافت سے کم نہیں ہوں گے۔مگر اس طرح کے اتنے ثبوت موجود ہیں کہ ان سب کو یکسر جھٹلانا مشکل ہے
پاسکال کے wager کو حضرت علی سے کب منسوب کیا گیا؟
Allamah Abu Hamid Al-Ghazali (died in 1111 A.D.) mentions in Mizanul-Aamal that: "Ali - God have grace on him - said to a man who contested with him on the question of the other world: If the truth is what you pretend (i.e., there is no life hereafter), then we shall all be saved; but if the truth is what I have said (i.e., there: is a life hereafter) then you will be condemned and I shall be saved.
ربط
ارے یارو یہ بحث کہیں اور ہی نکل چکی ہے بلکہ کافی فاصلہ بھی طے کر چکی ہے ۔یا حیرت۔ آپ اتنے وثوق سے کیسے کہہ سکتے ہیں کہ دنیا بھر کے تمام ملحد مادر پدر آزاد ہیں؟ جب دنیا میں کسی دین و مذہب کا وجود تک نہیں تھا کیا اس وقت انسانوں میں اخلاقیات نام کی کوئی چیز نہیں تھی؟