کاشفی
محفلین
ساتھیوں کو پھانسی دی تو پنجاب حکومت کیخلاف کارروائیوں کا آغاز کر دیں گے
لاہور: (ویب ڈیسک، دنیا نیوز) کالعدم تحریک طالبان پاکستان نے حکومت پنجاب کو خبردار کرتے ہوئے کہا کہ اگر ان کے 4 ساتھیوں کو پھانسی کی سزا دی گئی تو پنجاب حکومت کے خلاف بڑے پیمانے پر کارروائیوں کا آغاز کر دیا جائے گا۔
کالعدم تحریک طالبان کے ترجمان شاہد اللہ شاہد نے برطانوی نشریاتی ادارے کو بتایا کہ انہیں اطلاعات موصول ہوئیں ہیں کہ عقیل عرف ڈاکٹر عثمان اور 3 دیگر ساتھیوں کو فیصل آباد منتقل کیا گیا ہے جہاں رواں ماہ انھیں پھانسی دے دی جائے گی۔ حکومت کا یہ اقدام اعلانِ جنگ تصور کیا جائے گا جس کے بعد تحریک طالبان پنجاب حکومت اور حکمران جماعت کے خلاف اپنی کارروائیاں شروع کر دے گی۔ طالبان ترجمان کے مطابق وہ اب بھی سمجھتے ہیں کہ مسلم لیگ(ن) ملک میں امن کی خواہاں ہے لیکن پاک فوج اور اسٹیبلشمنٹ انہیں طالبان کے خلاف جنگ میں دھکیلنا چاہتی ہے۔عقیل عرف ڈاکٹر عثمان کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ ان کا تعلق کالعدم لشکر جھنگوی سے ہے اور انہیں اکتوبر 2009 میں جی ایچ کیو پر ہونے والے حملے کا ماسٹر مائینڈ سمجھا جاتا ہے۔ واضح رہے کہ گزشتہ حکومت نے ایک آرڈیننس کے ذریعے پھانسی کی سزا پر عمل درآمد روک دیا تھا جس کی معیاد پوری ہونے کے بعد یہ قانون اب خودبخود لاگو ہو گیا ہے۔
لاہور: (ویب ڈیسک، دنیا نیوز) کالعدم تحریک طالبان پاکستان نے حکومت پنجاب کو خبردار کرتے ہوئے کہا کہ اگر ان کے 4 ساتھیوں کو پھانسی کی سزا دی گئی تو پنجاب حکومت کے خلاف بڑے پیمانے پر کارروائیوں کا آغاز کر دیا جائے گا۔
کالعدم تحریک طالبان کے ترجمان شاہد اللہ شاہد نے برطانوی نشریاتی ادارے کو بتایا کہ انہیں اطلاعات موصول ہوئیں ہیں کہ عقیل عرف ڈاکٹر عثمان اور 3 دیگر ساتھیوں کو فیصل آباد منتقل کیا گیا ہے جہاں رواں ماہ انھیں پھانسی دے دی جائے گی۔ حکومت کا یہ اقدام اعلانِ جنگ تصور کیا جائے گا جس کے بعد تحریک طالبان پنجاب حکومت اور حکمران جماعت کے خلاف اپنی کارروائیاں شروع کر دے گی۔ طالبان ترجمان کے مطابق وہ اب بھی سمجھتے ہیں کہ مسلم لیگ(ن) ملک میں امن کی خواہاں ہے لیکن پاک فوج اور اسٹیبلشمنٹ انہیں طالبان کے خلاف جنگ میں دھکیلنا چاہتی ہے۔عقیل عرف ڈاکٹر عثمان کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ ان کا تعلق کالعدم لشکر جھنگوی سے ہے اور انہیں اکتوبر 2009 میں جی ایچ کیو پر ہونے والے حملے کا ماسٹر مائینڈ سمجھا جاتا ہے۔ واضح رہے کہ گزشتہ حکومت نے ایک آرڈیننس کے ذریعے پھانسی کی سزا پر عمل درآمد روک دیا تھا جس کی معیاد پوری ہونے کے بعد یہ قانون اب خودبخود لاگو ہو گیا ہے۔