طالوت
محفلین
اقتباس:::::::"اس طرح اپنے مفادات کے نام پر امریکہ نے سب سے پہلے پاکستان اور ایران میں ٹینشن پیدا کی اور انہیں ایک دوسرے کے مدمقابل لا کھڑا کیا۔ پھر پاکستان کے ساتھ مل کر طالبان کو بنانے کا پروگرام بنایا اور صرف امریکہ ہی نہیں بلکہ طالبان کی ناجائز ولادت میں سعودیہ کی آشیرواد بھی شامل ہے اور پیسہ امریکہ نے اپنا نہیں بلکہ سعودیہ کا لگوایا تھا۔"
ویسے مجھے یاد نہیں پڑتا کہ کبھی ایران نے پاکستان کی کویی ایسی حمایت اب تک کی ہو جسے قابل ذکر قرار دیا جا سکے ۔۔۔۔ نہ انقلاب سے پہلے نہ اس کے بعد ہم تو تیل بھی ہزاروں کلیومیٹر دور سعودی عرب اور امارات سے لاتے ہیں ۔۔۔ بلکہ ایران نے بلوچستان میں جاری شورش کو ہوا ضرور دی ہے جس کا کبھی کبھار ذکر بھی کیا جاتا ہے لیکن کھل کر اس پر کیوں کبھی کویی بات نہیں کی گیی اس کا مجھے بھی نہیں پتا۔۔۔۔
طالبان کی ناجایز ولادت :
میرے ناقص علم کے مطابق ، روسی شکست کے بعد افغانستان جب خانہ جنگی کا بری طرح شکار تھا اسی دوران چند نوجوانوں یا طالب علموں نے طالبان تحریک کی بنیاد رکھی اور اپنے واضح اہداف ، بلند کردار اور ہمت و حوصلے سے تین چار سالوں میں ہی نوے فیصد سے زاید افغانستان کے حکمران بن بیٹھے ۔۔ اب اگر یہ مفروضہ مان لیا جایے کہ طالبان اپنی "درندگی اور وحشی پن" کی وجہ سے افغانستان پر قابض ہو گیے تھے تو اس پر سوایے ہنسنے کے اور کیا کیا جا سکتا ہے کہ کل کے لڑکے ایک عشرے سے لڑنے مرنے والے وار لارڈز پر بھاری پڑ گیے۔۔۔ تاہم دو تین چیزیں ایسی ضرور رہی ہیں جو طالبان کے حق میں مفید ثابت ہوییں۔۔۔ مثلا پاکستان کی طالبان حمایت ، سعودی عرب کی مالی مدد، پشتون قوم پرستی ، اور اسلامی نفاذ وغیرہ۔۔۔
پاکستان کی حمایت در اصل اپنے مغربی باڈر کو محفوظ بنانا تھا کیونکہ شمالی اتحاد کا جھکاو واضح طور پر ہندوستان کی طرف تھا ۔۔۔ سعودی حکومت کی مالی امداد کے پیچھے ایک بڑا منظر نامہ تھا اور وہ یہ کہ ایرانی انقلاب کے بعد خمینی مرحوم اور اس کے چیلوں نے جس قسم کی بیان بازی شروع کر رکھی تھی اور جس قسم کے ارادوں کا اظہار کیا تھا اور بعد ازاں جس طرح سے مسجد الحرام پر قبضہ کی کوشش کی اور سینکڑوں کلو گرام آتش گیر مادہ ایرانی حکومت کے زیر سرپرستی حج زایرین کی آڑ میں لے جایا گیا ، آپ ہی بتاییں کہ ایک انتہا پسند شیعہ اسٹیٹ کے خلاف ایک انتہا سنی اسٹیٹ کھڑی نہیں کی جایے گی تو اور کیا ہو گا اب اگر آپ اسے شیطان امریکہ کی کاروایی قرار دینے پر مصر ہیں تو کیا کیا جا سکتا ہے ۔۔۔۔ جبکہ حقیقت یہ ہے روسی شکست کے بعد سے وار لارڈز کسی کے قابو میں نہیں آ رہے تھے اور ان کو یکجا کرنے کا کام طالبان کی صورت لیا گیا ۔۔۔۔ یہ تو ہوا بقول آپکے طالبان کی ناجایز ولادت۔۔۔۔۔
اس سے پہلے میں نے طالبان کو امریکی بیج اور بعد میں روس امریکہ چپقلس قرار دیا تھا میرا خیال ہے کہ آپ سمجھ نہیں سکیں کہ اس سے میری کیا مراد ہے ۔۔۔ یوں سمجھیے کہ سرد جنگ اور پھر روس کی گرم پانیوں کی تلاش نے ایسے محرکات پیدا کیے جن کی وجہ سے طالبان وجود میں آیے ۔۔۔ اسی تناظر میں نے یہ جملے لکھے تھے۔۔۔
پھر آپ نے فرمایا ::::: امریکہ کو یقین تھا کہ طالبان جیسے انتہا پسند گروپ کو اگر افغانستان میں قبضہ کرنے کا موقع مل گیا تو: /۔ سب سے پہلے تو آج نہیں تو کل طالبان اور ایران کی جنگ ہونی یقینی ہے اور یوں امریکہ کو اپنے دشمن کو جنگ کی آگ میں جھونکنے کا موقع مل جاتا۔ /۔ نہ صرف ایران آگ کے شعلوں میں جلنا تھا، بلکہ تمام کی تمام نو آزاد مسلم ریاستوں کو آگ میں جلنا تھا۔ /۔ اسکی وجہ یہ تھی پاکستان کے جنرل حمید جیسے جنریلوں نے تو صرف یہ سوچا کہ طالبان کے ذریعے وہ وسطی ایشائی ریاستوں سے تجارت صرف اپنے نام کر لیں گے۔ مگر وہ یہ بھول گئے کہ طالبان افغانستان میں جن قوموں [تاجک، ازبک، ترکمانستان، ہزارہ] کا قتل کر کے افغانستان میں قبضہ کر رہے ہیں تو یہ اقوام اکیلی نہیں ہیں بلکہ انکی اصل بذات خود یہ نو آزاد مسلم وسطی ایشیائی ریاستیں ہیں [یعنی ترکمانستان، ازبکستان، تاجکستان اور آذربائیجان۔تو پاکستان کو جن ریاستوں سے تجارت کرنی تھی اور جن کے تیل کو پائپ لائن کے ذریعے سمندر تک لانا تھا ۔۔۔۔۔۔ تو پاکستانی جنریلوں نے انہیں ریاستوں کو اپنا سب سے بڑا دشمن بنا لیا اور ان میں پاکستان کے خلاف انتہائی نفرت پیدا ہو گئی۔۔۔۔۔ تو بتائیں کہ یہ طالبانی جنرلز کی عقل کتنی ناقص ہے کہ یہ تک نہ سوچ سکے کہ تجارت تو ایک طرف طالبان کی وجہ سے وہ تو دشمنیاں پیدا کرنے جا رہے ہیں۔ [یہ تمام وسطی ایشیائی ریاستیں آج نادرن الائنس کو سپورٹ کرتی ہیں اور امریکی حملے سے قبل نادرن الائنس کو اسلحہ سپلائی کیا کرتی تھیں۔
مجھے نہیں پتا آٓپ کی ان معلومات کے ذرایع کیا ہیں ؟ میں تو بس اتنا کہوں گا کہ آپ جن نو مسلم ریاستوں کا ذکر کر رہی ہیں وہ تمام ریاستیں بد قسمتی سے امریکہ کے زیر اثر ہیں ۔۔۔ اور ایران روس دوستی بھی اتنی آسانی سے ہضم کرنے کی چیز نہیں ۔۔۔
تاجک ہزارہ ازبک وغیرہ کا قتل تو آپ نے یاد رکھا لیکن افغانستان میں ان کا کردار شایدآٓپ بھول گییں ان کا کردار ایسا ہی تھا اور ہے جیسا کے شاہ رضا کا ایران میں تھا۔۔۔۔ اور بعد از سقوط کابل ان "جری و بہادر" اقوام نے امریکی آشیرباد سے جو معرکے مارے ہیں شاید وہ بھی یاد نہیں رہےآٓپ کو۔۔۔۔ اب اگر امریکہ طالبان کو ایران کے خلاف جنگ کے لیے پال پوس رہا تھا تو انھیں ختم کرنے کی تُک سمجھ میں نہیں آتی ،،۔۔
تاہم ان نو مسلم ریاستوں کی پاکستان سے نفرت کی تک بندی میری سمجھ سے بالاتر ہے شاید آپ اس کی کچھ وضاحت کر سکیں ۔۔۔
پھر آپ فرماتی ہیں ::::::: روسی افواج کی واپسی کے بعد امریکہ نے افغانستان میں رول ادا کیا اور بہت بڑا رول ادا کیا۔ اور وہ کردار یہ تھا جو کہ فاروق لغاری اور بے نظیر کے درمیان ہونے والے اس مکالمے میں موجود ہے جو کہ ریکارڈ پر موجود ہے:
میں [فاروق لغاری] نے بے نظیر بھٹو سے پوچھا کہ آپ طالبان کی کیوں سپورٹ کر رہی ہیں(اصل میں فاروق لغاری ان دنوں صدر تھا اور بے نظیر وزیر اعظم) تو بے نظیر بھٹو نے کہا کہ امریکا چاہتا ہے کہ ایک شیعہ اسٹیٹ (ایران) کے مقابلے میں [ایک انتہا پسند] سنی اسٹیٹ کو لایا جائے“
بریکٹی جملے بے نظیر اور لغاری کے تھے یا یہ بھی آپ کی تُک بندی ہے ؟
/۔ طالبان کے قوت میں آنے کے بعد امریکی بحری جہاز اسلحہ بھر بھر کر پاکستانی ساحلوں پر لنگر انداز ہوتے رہے۔
/۔ طالبان جنہیں سائیکل سے آگے بڑھ کر موٹر سائیکل تک نہ چلا سکتے تھے ۔۔۔۔۔ یہ طالبان کا نہیں بلکہ امریکہ اور پاکستانی فوج کی تربیت کا کرشمہ تھا کہ وہ مگ 21 جیسے جنگی طیاروں سے بمباری کر رہے تھے۔
امریکی اسلحے سے بھرے امریکی جہاز کبھی ایران کو نظر نہیں آیے ۔۔ اور ویسے بھی یہ کہانی "مرد مومن" کے دور کی ہے طالبان تحریک تو کافی بعد میں شروع ہویی۔۔۔۔ اور تب سے افغانستان میں اتنا اسلحہ موجود ہے کہ وہاں سے پاکستان بھی آتا رہا اور ابتک آ رہا ہے۔۔۔
کاش کہ صرف اتنا سوچ لیتے کہ افغانستان کے ملا عمر اور الظہورای اگر پاکستان کی طالبان سے الگ کوئی چیز ہوتے تو:
1۔ کیا ان کے منہ پر تالے پڑے ہیں جو انکی زبان سے "ایک مرتبہ" بھی محسود طالبان کے خلاف ایک لفظ نہ نکلا؟
2۔ اور کیا ان کے لیے مشکل تھا کہ کھل کر کہہ دیتے کہ پاکستانی طالبان جو خود کش حملے کر رہے ہیں وہ اسکی مذمت کرتے ہیں اور وہ ہر قسم کے خود کش حملے کے خلاف ہیں؟
آپ کے مخبر کمال کے ہیں اس میں کویی شبہ نہیں ۔۔۔ ویسے عرصہ ہوا مجھے ملا عمر کا کویی بیان سنے ہویے کسی کی حمایت یا مخالفت میں ۔۔۔خصوصا جب سے خود کش حملوں کا آغاز ہوا ہے اور بیت اللہ محسود "ہیرو" کے طور پر سامنے آیا ہے ۔۔۔ اور محترمہ اب آپ القاعدہ کو طالبان سے مکس اپ کر رہی ہیں ۔۔۔
نو گیارہ کے بعد طالبان نے واضح طور پر کہا تھا کہ اسامہ بن لادن کو امریکہ کے حوالے کر دیا جایے گا اگر امریکہ اسامہ کے خلاف ٹھوس ثبوت پیش کرے ورنہ ہماری روایت ہمیں اس کی اجازت نہی دیتی کہ ہم اپنے مہمان کو دشمن کے حوالے کر دیں ۔۔۔ اور القاعدہ یا اسامہ کا سعودیہ سے اختلاف یہ ساریاں گھتیاں اتنی آسان نہیں جس طرح سے آپ نے بیان کر دی ہیں ۔۔۔ سعودیہ طالبان کو کھڑا کر رہا ہے طالبان سعودیہ کے مخالف اسامہ کو پناہ دییے بیٹھے ہیں ۔۔۔ امریکہ طالبان کو ایران کے خلاف استعمال کرنا چاہتا ہے اور خود ہی طالبان کی اینٹ سے اینٹ بجا دیتا ہے ۔۔۔ نا سمجھ میں آنے والی عجیب و غریب کہانی ۔۔۔۔
اور جب آپ لوگوں کو کوئی ایک بھی ایسا بیان نہ ملے تو بجائے اپنے بغل میں منہ دے کر آئیں بائیں شائیں کرنے کے آپ کھل کر اپنی عقلوں کا ماتم کرتے ہوئے رو لیجئیے گا۔
رونے دھونے کے معاملے میں کافی حساس ہوں بلکہ بزدل کہوں تو مناسب رہے گا کہ مثلا پچھلے کچھ ہفتوں سے محترمہ عافیہ کی حالت زار دیکھ کر کیی دفعہ اپنی بے حسی اور بے غیرتی پر میری آنکھوں میں پانی بھر آیا ۔۔۔ ویسے ہم نے جو کچھ ضعیف افغان سفیر کے ساتھ کیا تھا اس کے بعد ہم ایسی ہمدردی کی توقع کیوں رکھتے ہیں ؟ کہ ملا عمر ہمارے لیئے کوئی بیان داغے ۔۔ اور یہ تو صرف ایک کہانی ہے ان گنت کہانیاں ہیں بی بی ہمارے ہاتھوں پر لاکھوں افغانوں کا خون ہے ۔۔۔
ویسے مجھے یاد نہیں پڑتا کہ کبھی ایران نے پاکستان کی کویی ایسی حمایت اب تک کی ہو جسے قابل ذکر قرار دیا جا سکے ۔۔۔۔ نہ انقلاب سے پہلے نہ اس کے بعد ہم تو تیل بھی ہزاروں کلیومیٹر دور سعودی عرب اور امارات سے لاتے ہیں ۔۔۔ بلکہ ایران نے بلوچستان میں جاری شورش کو ہوا ضرور دی ہے جس کا کبھی کبھار ذکر بھی کیا جاتا ہے لیکن کھل کر اس پر کیوں کبھی کویی بات نہیں کی گیی اس کا مجھے بھی نہیں پتا۔۔۔۔
طالبان کی ناجایز ولادت :
میرے ناقص علم کے مطابق ، روسی شکست کے بعد افغانستان جب خانہ جنگی کا بری طرح شکار تھا اسی دوران چند نوجوانوں یا طالب علموں نے طالبان تحریک کی بنیاد رکھی اور اپنے واضح اہداف ، بلند کردار اور ہمت و حوصلے سے تین چار سالوں میں ہی نوے فیصد سے زاید افغانستان کے حکمران بن بیٹھے ۔۔ اب اگر یہ مفروضہ مان لیا جایے کہ طالبان اپنی "درندگی اور وحشی پن" کی وجہ سے افغانستان پر قابض ہو گیے تھے تو اس پر سوایے ہنسنے کے اور کیا کیا جا سکتا ہے کہ کل کے لڑکے ایک عشرے سے لڑنے مرنے والے وار لارڈز پر بھاری پڑ گیے۔۔۔ تاہم دو تین چیزیں ایسی ضرور رہی ہیں جو طالبان کے حق میں مفید ثابت ہوییں۔۔۔ مثلا پاکستان کی طالبان حمایت ، سعودی عرب کی مالی مدد، پشتون قوم پرستی ، اور اسلامی نفاذ وغیرہ۔۔۔
پاکستان کی حمایت در اصل اپنے مغربی باڈر کو محفوظ بنانا تھا کیونکہ شمالی اتحاد کا جھکاو واضح طور پر ہندوستان کی طرف تھا ۔۔۔ سعودی حکومت کی مالی امداد کے پیچھے ایک بڑا منظر نامہ تھا اور وہ یہ کہ ایرانی انقلاب کے بعد خمینی مرحوم اور اس کے چیلوں نے جس قسم کی بیان بازی شروع کر رکھی تھی اور جس قسم کے ارادوں کا اظہار کیا تھا اور بعد ازاں جس طرح سے مسجد الحرام پر قبضہ کی کوشش کی اور سینکڑوں کلو گرام آتش گیر مادہ ایرانی حکومت کے زیر سرپرستی حج زایرین کی آڑ میں لے جایا گیا ، آپ ہی بتاییں کہ ایک انتہا پسند شیعہ اسٹیٹ کے خلاف ایک انتہا سنی اسٹیٹ کھڑی نہیں کی جایے گی تو اور کیا ہو گا اب اگر آپ اسے شیطان امریکہ کی کاروایی قرار دینے پر مصر ہیں تو کیا کیا جا سکتا ہے ۔۔۔۔ جبکہ حقیقت یہ ہے روسی شکست کے بعد سے وار لارڈز کسی کے قابو میں نہیں آ رہے تھے اور ان کو یکجا کرنے کا کام طالبان کی صورت لیا گیا ۔۔۔۔ یہ تو ہوا بقول آپکے طالبان کی ناجایز ولادت۔۔۔۔۔
اس سے پہلے میں نے طالبان کو امریکی بیج اور بعد میں روس امریکہ چپقلس قرار دیا تھا میرا خیال ہے کہ آپ سمجھ نہیں سکیں کہ اس سے میری کیا مراد ہے ۔۔۔ یوں سمجھیے کہ سرد جنگ اور پھر روس کی گرم پانیوں کی تلاش نے ایسے محرکات پیدا کیے جن کی وجہ سے طالبان وجود میں آیے ۔۔۔ اسی تناظر میں نے یہ جملے لکھے تھے۔۔۔
پھر آپ نے فرمایا ::::: امریکہ کو یقین تھا کہ طالبان جیسے انتہا پسند گروپ کو اگر افغانستان میں قبضہ کرنے کا موقع مل گیا تو: /۔ سب سے پہلے تو آج نہیں تو کل طالبان اور ایران کی جنگ ہونی یقینی ہے اور یوں امریکہ کو اپنے دشمن کو جنگ کی آگ میں جھونکنے کا موقع مل جاتا۔ /۔ نہ صرف ایران آگ کے شعلوں میں جلنا تھا، بلکہ تمام کی تمام نو آزاد مسلم ریاستوں کو آگ میں جلنا تھا۔ /۔ اسکی وجہ یہ تھی پاکستان کے جنرل حمید جیسے جنریلوں نے تو صرف یہ سوچا کہ طالبان کے ذریعے وہ وسطی ایشائی ریاستوں سے تجارت صرف اپنے نام کر لیں گے۔ مگر وہ یہ بھول گئے کہ طالبان افغانستان میں جن قوموں [تاجک، ازبک، ترکمانستان، ہزارہ] کا قتل کر کے افغانستان میں قبضہ کر رہے ہیں تو یہ اقوام اکیلی نہیں ہیں بلکہ انکی اصل بذات خود یہ نو آزاد مسلم وسطی ایشیائی ریاستیں ہیں [یعنی ترکمانستان، ازبکستان، تاجکستان اور آذربائیجان۔تو پاکستان کو جن ریاستوں سے تجارت کرنی تھی اور جن کے تیل کو پائپ لائن کے ذریعے سمندر تک لانا تھا ۔۔۔۔۔۔ تو پاکستانی جنریلوں نے انہیں ریاستوں کو اپنا سب سے بڑا دشمن بنا لیا اور ان میں پاکستان کے خلاف انتہائی نفرت پیدا ہو گئی۔۔۔۔۔ تو بتائیں کہ یہ طالبانی جنرلز کی عقل کتنی ناقص ہے کہ یہ تک نہ سوچ سکے کہ تجارت تو ایک طرف طالبان کی وجہ سے وہ تو دشمنیاں پیدا کرنے جا رہے ہیں۔ [یہ تمام وسطی ایشیائی ریاستیں آج نادرن الائنس کو سپورٹ کرتی ہیں اور امریکی حملے سے قبل نادرن الائنس کو اسلحہ سپلائی کیا کرتی تھیں۔
مجھے نہیں پتا آٓپ کی ان معلومات کے ذرایع کیا ہیں ؟ میں تو بس اتنا کہوں گا کہ آپ جن نو مسلم ریاستوں کا ذکر کر رہی ہیں وہ تمام ریاستیں بد قسمتی سے امریکہ کے زیر اثر ہیں ۔۔۔ اور ایران روس دوستی بھی اتنی آسانی سے ہضم کرنے کی چیز نہیں ۔۔۔
تاجک ہزارہ ازبک وغیرہ کا قتل تو آپ نے یاد رکھا لیکن افغانستان میں ان کا کردار شایدآٓپ بھول گییں ان کا کردار ایسا ہی تھا اور ہے جیسا کے شاہ رضا کا ایران میں تھا۔۔۔۔ اور بعد از سقوط کابل ان "جری و بہادر" اقوام نے امریکی آشیرباد سے جو معرکے مارے ہیں شاید وہ بھی یاد نہیں رہےآٓپ کو۔۔۔۔ اب اگر امریکہ طالبان کو ایران کے خلاف جنگ کے لیے پال پوس رہا تھا تو انھیں ختم کرنے کی تُک سمجھ میں نہیں آتی ،،۔۔
تاہم ان نو مسلم ریاستوں کی پاکستان سے نفرت کی تک بندی میری سمجھ سے بالاتر ہے شاید آپ اس کی کچھ وضاحت کر سکیں ۔۔۔
پھر آپ فرماتی ہیں ::::::: روسی افواج کی واپسی کے بعد امریکہ نے افغانستان میں رول ادا کیا اور بہت بڑا رول ادا کیا۔ اور وہ کردار یہ تھا جو کہ فاروق لغاری اور بے نظیر کے درمیان ہونے والے اس مکالمے میں موجود ہے جو کہ ریکارڈ پر موجود ہے:
میں [فاروق لغاری] نے بے نظیر بھٹو سے پوچھا کہ آپ طالبان کی کیوں سپورٹ کر رہی ہیں(اصل میں فاروق لغاری ان دنوں صدر تھا اور بے نظیر وزیر اعظم) تو بے نظیر بھٹو نے کہا کہ امریکا چاہتا ہے کہ ایک شیعہ اسٹیٹ (ایران) کے مقابلے میں [ایک انتہا پسند] سنی اسٹیٹ کو لایا جائے“
بریکٹی جملے بے نظیر اور لغاری کے تھے یا یہ بھی آپ کی تُک بندی ہے ؟
/۔ طالبان کے قوت میں آنے کے بعد امریکی بحری جہاز اسلحہ بھر بھر کر پاکستانی ساحلوں پر لنگر انداز ہوتے رہے۔
/۔ طالبان جنہیں سائیکل سے آگے بڑھ کر موٹر سائیکل تک نہ چلا سکتے تھے ۔۔۔۔۔ یہ طالبان کا نہیں بلکہ امریکہ اور پاکستانی فوج کی تربیت کا کرشمہ تھا کہ وہ مگ 21 جیسے جنگی طیاروں سے بمباری کر رہے تھے۔
امریکی اسلحے سے بھرے امریکی جہاز کبھی ایران کو نظر نہیں آیے ۔۔ اور ویسے بھی یہ کہانی "مرد مومن" کے دور کی ہے طالبان تحریک تو کافی بعد میں شروع ہویی۔۔۔۔ اور تب سے افغانستان میں اتنا اسلحہ موجود ہے کہ وہاں سے پاکستان بھی آتا رہا اور ابتک آ رہا ہے۔۔۔
کاش کہ صرف اتنا سوچ لیتے کہ افغانستان کے ملا عمر اور الظہورای اگر پاکستان کی طالبان سے الگ کوئی چیز ہوتے تو:
1۔ کیا ان کے منہ پر تالے پڑے ہیں جو انکی زبان سے "ایک مرتبہ" بھی محسود طالبان کے خلاف ایک لفظ نہ نکلا؟
2۔ اور کیا ان کے لیے مشکل تھا کہ کھل کر کہہ دیتے کہ پاکستانی طالبان جو خود کش حملے کر رہے ہیں وہ اسکی مذمت کرتے ہیں اور وہ ہر قسم کے خود کش حملے کے خلاف ہیں؟
آپ کے مخبر کمال کے ہیں اس میں کویی شبہ نہیں ۔۔۔ ویسے عرصہ ہوا مجھے ملا عمر کا کویی بیان سنے ہویے کسی کی حمایت یا مخالفت میں ۔۔۔خصوصا جب سے خود کش حملوں کا آغاز ہوا ہے اور بیت اللہ محسود "ہیرو" کے طور پر سامنے آیا ہے ۔۔۔ اور محترمہ اب آپ القاعدہ کو طالبان سے مکس اپ کر رہی ہیں ۔۔۔
نو گیارہ کے بعد طالبان نے واضح طور پر کہا تھا کہ اسامہ بن لادن کو امریکہ کے حوالے کر دیا جایے گا اگر امریکہ اسامہ کے خلاف ٹھوس ثبوت پیش کرے ورنہ ہماری روایت ہمیں اس کی اجازت نہی دیتی کہ ہم اپنے مہمان کو دشمن کے حوالے کر دیں ۔۔۔ اور القاعدہ یا اسامہ کا سعودیہ سے اختلاف یہ ساریاں گھتیاں اتنی آسان نہیں جس طرح سے آپ نے بیان کر دی ہیں ۔۔۔ سعودیہ طالبان کو کھڑا کر رہا ہے طالبان سعودیہ کے مخالف اسامہ کو پناہ دییے بیٹھے ہیں ۔۔۔ امریکہ طالبان کو ایران کے خلاف استعمال کرنا چاہتا ہے اور خود ہی طالبان کی اینٹ سے اینٹ بجا دیتا ہے ۔۔۔ نا سمجھ میں آنے والی عجیب و غریب کہانی ۔۔۔۔
اور جب آپ لوگوں کو کوئی ایک بھی ایسا بیان نہ ملے تو بجائے اپنے بغل میں منہ دے کر آئیں بائیں شائیں کرنے کے آپ کھل کر اپنی عقلوں کا ماتم کرتے ہوئے رو لیجئیے گا۔
رونے دھونے کے معاملے میں کافی حساس ہوں بلکہ بزدل کہوں تو مناسب رہے گا کہ مثلا پچھلے کچھ ہفتوں سے محترمہ عافیہ کی حالت زار دیکھ کر کیی دفعہ اپنی بے حسی اور بے غیرتی پر میری آنکھوں میں پانی بھر آیا ۔۔۔ ویسے ہم نے جو کچھ ضعیف افغان سفیر کے ساتھ کیا تھا اس کے بعد ہم ایسی ہمدردی کی توقع کیوں رکھتے ہیں ؟ کہ ملا عمر ہمارے لیئے کوئی بیان داغے ۔۔ اور یہ تو صرف ایک کہانی ہے ان گنت کہانیاں ہیں بی بی ہمارے ہاتھوں پر لاکھوں افغانوں کا خون ہے ۔۔۔