کچھ روز پہلے محترم عدنان بھائی نے ایک لڑی شروع کی، سادہ سا سوال ہے، اور ایسے سوال پوچھے کہ سب لاجواب ہو گئے۔
اس فقرے میں کچھ ایسی سادگی تھی جو میرے دل میں اتر گئی۔
رات جب بستر پر لیٹا تو یہی دہراتا رہا، سادہ سا سوال بھائی، سادہ سا سوال ہے!
حتیٰ کہ دو چار شعر موزوں یا غیرموزوں ہو گئے تو میں نے اپنے فون میں ریکارڈ کر لیے جو میری پرانی عادت ہے۔
آج سوچا محفل میں شامل کر دوں، شاید محفلین محظوظ ہوں۔
اس فقرے میں کچھ ایسی سادگی تھی جو میرے دل میں اتر گئی۔
رات جب بستر پر لیٹا تو یہی دہراتا رہا، سادہ سا سوال بھائی، سادہ سا سوال ہے!
حتیٰ کہ دو چار شعر موزوں یا غیرموزوں ہو گئے تو میں نے اپنے فون میں ریکارڈ کر لیے جو میری پرانی عادت ہے۔
آج سوچا محفل میں شامل کر دوں، شاید محفلین محظوظ ہوں۔
سادہ سا سوال بھائی
سادہ سا سوال ہے!
کیا ماضی کبھی گزرا ہے؟
کیا مستقبل آئے گا؟
یا سب کچھ فی الحال ہے؟
سادہ سا سوال بھائی
سادہ سا سوال ہے!
رشتوں کے تانے بانے ہیں
کیا یہ موہ کے دھاگے ہیں؟
یا بندھن کا جال ہے؟
سادہ سا سوال بھائی
سادہ سا سوال ہے!
سونا بھی تو مٹی ہے
ہیرا بھی تو پتھر ہے
پتھر کیوں پامال بھائی
مٹی کیوں پامال ہے؟
کیا سچ مچ ہے دولت دھن
یا سمردھ کنگال ہے؟
سادہ سا سوال بھائی
سادہ سا سوال ہے؟
یہ جو روزِ جدائی ہے
مہینا ہے یا سال ہے؟
سادہ سا سوال بھائی
سادہ سا سوال ہے!
جب کہ سوال نہیں رہتے
الفؔ وہ عین وصال ہے
سادہ سا جواب بھائی
سادہ سا جواب ہے!
سادہ سا سوال ہے!
کیا ماضی کبھی گزرا ہے؟
کیا مستقبل آئے گا؟
یا سب کچھ فی الحال ہے؟
سادہ سا سوال بھائی
سادہ سا سوال ہے!
رشتوں کے تانے بانے ہیں
کیا یہ موہ کے دھاگے ہیں؟
یا بندھن کا جال ہے؟
سادہ سا سوال بھائی
سادہ سا سوال ہے!
سونا بھی تو مٹی ہے
ہیرا بھی تو پتھر ہے
پتھر کیوں پامال بھائی
مٹی کیوں پامال ہے؟
کیا سچ مچ ہے دولت دھن
یا سمردھ کنگال ہے؟
سادہ سا سوال بھائی
سادہ سا سوال ہے؟
یہ جو روزِ جدائی ہے
مہینا ہے یا سال ہے؟
سادہ سا سوال بھائی
سادہ سا سوال ہے!
جب کہ سوال نہیں رہتے
الفؔ وہ عین وصال ہے
سادہ سا جواب بھائی
سادہ سا جواب ہے!
آخری تدوین: