میں کون؟
یہ تو مجھے ہود بھی نہیں پتہ...
یورپ کے ایک چھوٹے سے ملک میں رہتا ہوں، ادھر ہی پیدائش ہوئی، ادھر ہی سکول گیا، ادھر ہی کی بولی بولتا ہوں، ادھر ہی کا ماحول جانتا ہوں، ادھر ہی کی گلیوں اور سڑکوں سے واقف ہوں ۔
مگر پھر بھی دور سے نظر آتا ہے کہ میرا تعلق یورپ سے نہیں ۔ اور لحظہ ہر پوچھنے والے کو بتانا پڑتا ہے کہ میرے والدین کا تعلق پاکستان سے ہے، تو پھر میں بھی پاکستانی ہوا ۔
اس اعتراف کے بعد مجھے اپنے کندھوں پر اِک بھوج سا محسوس ہونے لگتا ہے ۔ نہ چاہتے ہوئے بھی وہ بھوج مجھے اٹھانا پڑتا ہے۔ پاکستان کے نام سے وابستہ لوگوں کے سارے خیالات کا جواب دینا پڑتا ہے ۔
کتنا خطرناک ملک ہے، لوگ کتنے برے ہیں، عورتوں پر کتنا ظلم ہوتا ہے، منہ پر تیزاب پھینکا جاتا ہے، مذہبی اقلیتوں کو کتنا مجبور کیا جاتا ہے ۔ غریب ملک ہے ۔ لوگ جاہل ہیں ۔اور اور اور
ان تمام باتوں سے لاتعلقی کے باوجود بھی ایک تعلق کا احساس ہوتا ہے۔
پاکستان نہ چاہتے ہوئے بھی میر پہچان بن جاتا ہے ۔
دل میں اک خیال اُٹھتا ہے، اک جذبہ جوش پکڑتا ہے، زندگی میں جتنا ہو سکا اس ملک پاکستان جس سے میری شناخت وابستہ ہے کہ حالات بدلنے ہیں ۔
یں پاکستان کے بارے میں وکیپیڈیا اور جو میرے والد صاحب روز شام کو ٹاک شوز دیکھتے ہیں اس ہی حد تک واقف ہوں ۔ نہ پاکستان کے ماحول سے واقف، نہ لوگوں سے، نہ شہروں سے نہ دیہاتوں سے، نہ گلیوں سے نہ سڑکوں سے، نہ نہروں سے نہ پہاڑوں سے ۔
پھر بھی اپنی زندگی کو اِس ملک کی ہدمت کے کیے سرف کر دینے میں جھجک محسوس نہیں ہوتی ۔
مگر چونکہ ابھی آغازِ سفر نہیں ہوا اس لیے شاہد جوش زیادہ ہے۔
اس فورم پر آنا کچھ ایسے ہوا کہ شاعری کے ذریعے ہم کبھی کبھی دل کی مرہم پٹی کرتے ہیں اور ساتھ ساتھ اپنی اردو کی بھی تربیت کرتے ہیں ۔ ویسے یہ اعتراض کیا جاسکتا ہے کہ اردو کو بہتر کرنے کے لیے کتابوں کا مطالعہ کیا جائے مگر ہم سے اپنی کالج کی کتابیں پڑھنے کا وقت نہیں ملتا تو یہ تفریح کی کتابیں کیسے پڑھیں ۔
اس کے ساتھ ساتھ ایک حاص بات جو میں نے محسوس کی ہے وہ یہ کہ مجھے اردو شاعری پڑھنے سے اک انمول سی لطف و لذت ملتی ہے ۔ میں یہ سمجھتا تھا کہ شاعری کے متعلق ایسا ہر کسی کہ جذبات ہیں ۔ مگر پھر والدہ محترمہ سے پتہ چلا کہ ایسا نہیں ہے کیونکہ اُن کو شاعری سے بہت نفرت ہے ۔ اس بارے میں وہ اپنے کالج کے زمانے کا تذکرہ کرتیں ہیں جب ان کو بہت سے شعر پڑھنے پڑتے تھے اور بہت ہی مشکت سے یہ کام سر انجام دے پاتی تھیں ۔
مجھے کسی نے بھی شعر و شاعری پڑھنے پر مجبور نہیں کیا شاہد اس ہی لیے مجھے اِک معصومانہ سی محبت ہے اردو شاعری سے۔
آپ دوستوں سے یہ باتیں یہ سوچ کر کر دیں کہ شاہد یہ میرا پہلا تعلق ہے پاکستان اور پاکستان کے باسیوں سے جن کے لیے میرے دل میں ہمدردیاں پائی جاتی ہیں ۔
یہ تو مجھے ہود بھی نہیں پتہ...
یورپ کے ایک چھوٹے سے ملک میں رہتا ہوں، ادھر ہی پیدائش ہوئی، ادھر ہی سکول گیا، ادھر ہی کی بولی بولتا ہوں، ادھر ہی کا ماحول جانتا ہوں، ادھر ہی کی گلیوں اور سڑکوں سے واقف ہوں ۔
مگر پھر بھی دور سے نظر آتا ہے کہ میرا تعلق یورپ سے نہیں ۔ اور لحظہ ہر پوچھنے والے کو بتانا پڑتا ہے کہ میرے والدین کا تعلق پاکستان سے ہے، تو پھر میں بھی پاکستانی ہوا ۔
اس اعتراف کے بعد مجھے اپنے کندھوں پر اِک بھوج سا محسوس ہونے لگتا ہے ۔ نہ چاہتے ہوئے بھی وہ بھوج مجھے اٹھانا پڑتا ہے۔ پاکستان کے نام سے وابستہ لوگوں کے سارے خیالات کا جواب دینا پڑتا ہے ۔
کتنا خطرناک ملک ہے، لوگ کتنے برے ہیں، عورتوں پر کتنا ظلم ہوتا ہے، منہ پر تیزاب پھینکا جاتا ہے، مذہبی اقلیتوں کو کتنا مجبور کیا جاتا ہے ۔ غریب ملک ہے ۔ لوگ جاہل ہیں ۔اور اور اور
ان تمام باتوں سے لاتعلقی کے باوجود بھی ایک تعلق کا احساس ہوتا ہے۔
پاکستان نہ چاہتے ہوئے بھی میر پہچان بن جاتا ہے ۔
دل میں اک خیال اُٹھتا ہے، اک جذبہ جوش پکڑتا ہے، زندگی میں جتنا ہو سکا اس ملک پاکستان جس سے میری شناخت وابستہ ہے کہ حالات بدلنے ہیں ۔
یں پاکستان کے بارے میں وکیپیڈیا اور جو میرے والد صاحب روز شام کو ٹاک شوز دیکھتے ہیں اس ہی حد تک واقف ہوں ۔ نہ پاکستان کے ماحول سے واقف، نہ لوگوں سے، نہ شہروں سے نہ دیہاتوں سے، نہ گلیوں سے نہ سڑکوں سے، نہ نہروں سے نہ پہاڑوں سے ۔
پھر بھی اپنی زندگی کو اِس ملک کی ہدمت کے کیے سرف کر دینے میں جھجک محسوس نہیں ہوتی ۔
مگر چونکہ ابھی آغازِ سفر نہیں ہوا اس لیے شاہد جوش زیادہ ہے۔
اس فورم پر آنا کچھ ایسے ہوا کہ شاعری کے ذریعے ہم کبھی کبھی دل کی مرہم پٹی کرتے ہیں اور ساتھ ساتھ اپنی اردو کی بھی تربیت کرتے ہیں ۔ ویسے یہ اعتراض کیا جاسکتا ہے کہ اردو کو بہتر کرنے کے لیے کتابوں کا مطالعہ کیا جائے مگر ہم سے اپنی کالج کی کتابیں پڑھنے کا وقت نہیں ملتا تو یہ تفریح کی کتابیں کیسے پڑھیں ۔
اس کے ساتھ ساتھ ایک حاص بات جو میں نے محسوس کی ہے وہ یہ کہ مجھے اردو شاعری پڑھنے سے اک انمول سی لطف و لذت ملتی ہے ۔ میں یہ سمجھتا تھا کہ شاعری کے متعلق ایسا ہر کسی کہ جذبات ہیں ۔ مگر پھر والدہ محترمہ سے پتہ چلا کہ ایسا نہیں ہے کیونکہ اُن کو شاعری سے بہت نفرت ہے ۔ اس بارے میں وہ اپنے کالج کے زمانے کا تذکرہ کرتیں ہیں جب ان کو بہت سے شعر پڑھنے پڑتے تھے اور بہت ہی مشکت سے یہ کام سر انجام دے پاتی تھیں ۔
مجھے کسی نے بھی شعر و شاعری پڑھنے پر مجبور نہیں کیا شاہد اس ہی لیے مجھے اِک معصومانہ سی محبت ہے اردو شاعری سے۔
آپ دوستوں سے یہ باتیں یہ سوچ کر کر دیں کہ شاہد یہ میرا پہلا تعلق ہے پاکستان اور پاکستان کے باسیوں سے جن کے لیے میرے دل میں ہمدردیاں پائی جاتی ہیں ۔