ساری زمین پر حکومت ---- اللہ کی زمین کی خلافت و بادشاہت؟

صاحبو اور احبابو، السلام علیکم

ان نکات کو لکھنے سے پہلے ہی میں‌یہ عرض کردینا چاہتا ہوں‌کہ یہاں آنے والا ہر ایک مذہبی سیاست کا گماشتہ صرف مجھ پر توجہ دے گا، مجھ سے جرح کرے گا کہ میں‌نے جو لکھا غلط ہے۔ مخلصانہ استدعا یہ ہے کہ آپ کو جو بھی غلط نظر آئے، اس کو نظر انداز کرتے جائیے۔ اس کی جگہ کیا درست ہے وہ درست عطا فرمائیے۔

ساری دنیا پر حکومت و اقتدار، کوئی نیا نظریہ نہیں‌ہے۔ کبھی سکندر دنیا فتح کرنے نکلا اور کبھی پیٹر دی گریٹ۔ یوروپی اقوام ہی نہیں، ایشیاء کی تمام قوموں میں کبھی چنگیز خان ملتا ہے تو کبھی مسلم فاتحین۔ سب لوگوں نے اپنے اپنے طریقہ سے حملے (‌جی ہاں حملے) کئے اور تمام دنیا کو فتح کرنے کی کوشش کی۔ ان تمام فاتحین میں ایک دھاگہ مشترک ہے وہ ہیں جنگیں۔

جنگیں مسلم فاتحین نے بھی لڑیں اور بڑے بڑے علاقہ فتح کئے۔ لیکن تھوڑے ہی عرصہ میں یہ بین الاقوامی اور بیں البرِاعظمی فتوحات ختم ہوجاتی ہیں، ان ممالک کا شیرازہ بکھر جاتا ہے۔ اس کی کیا وجہ ہے۔

پھر یہ ہوتا ہے کہ کچھ قومیں باوجود اپنی کوشش کے پستیوں کے مکیں بن جاتی ہیں۔

اس انتہائی محنت کے ساتھ، لاکھوں لوگوں کا خون بہا کر لڑی جانی والی جنگوں کا "سواد" ، فاتحین قومیں بہت تھوڑا عرصے ہی اٹھا پاتی ہیں۔ کیا فتوحات کی ناکامیوں میں بدل جانے کی کوئی معقول وجہ ہے؟

مسلمانوں کی پستی کے بارے میں لگ بھگ سو سال پہلے ایک نقیب علامہ اقبال (ر) یہی پکار، شکوہ اور جواب شکوہ کی شکل میں دے کر چلا گیا۔

آج مسلمانوں کی جو حالت زار ہے وہ اتنی خراب ہے کہ خود مسلمانوں کو بھی اس کا اندازہ نہیں۔ تاریکیوں کے جس اندھیرے کنویں میں مسلمان غرق ہے ، اس کی تہہ سے تو ابھی پانی کی سطح بھی دور ہے، منڈیر تک پہنچنا تو بہت دور کی بات ہے ۔

اس کے برعکس دنیا کا ایک ملک --- امریکہ --- آج ایسا ہے کہ عروج کی ان منزلوں پر ہے جہاں سے کنویں کی منڈیر کیا ، کنواں بھی نظر نہیں‌آتا۔ دنیا بھر میں‌ایک ہزار سے زائید چھاؤنیاں، مستعد افواج، بہترین معیشیت، امن و امان کی اعلی مثال، مالیاتی ترقی کی اوج ثریا پر مقیم یہ قوم خود ایک حلیم طبع قوم ہے کہ چھوٹے چھوٹے ممالک کو کچھ نا کچھ امداد دیتی رہتی ہے۔ آج دنیا کو یونی پولر کہا جاتا ہے کہ سارا اثر و نفوذ امریکہ کے ہاتھ میں‌ہے۔ روس و چین بھی امریکہ کے سامنے ہاتھ جوڑتے نظر آتے ہیں۔ آپ متفق ہوں یا نا ہوں، جو حقیقت سے واقف ہیں وہ جانتے ہیں کہ امریکہ کی اقوام عالم میں کیا قدر و قیمت ہے؟ اس کا نظام ایک مظبوط نظام ہے۔

اس ترقی، اس عروج کے پیچھے راز کیا ہے؟ ایسا کیوں ہے کہ اللہ کی ساری زمین کا یہ اقتدار، آج امریکہ کے ہاتھ میں کیوں‌ہے؟ وہ کون لوگ ہیں جو اس اقتدار پر بیٹھے ہیں، وہ کون سے اصول ہیں جن پر یہ قوم کاربند ہے؟

جب ہم اس کا جواب اللہ کی کتاب قرآن مجید میں‌تلاش کرتے ہیں تو زمین پر اللہ کا خلیفہ بننے کے معیار واضح طور پر نظر آتے ہیں۔

اللہ تعالی زمین کے اقتدار کا وعدہ فرماتے ہیں :
24:55 [arabic]وَعَدَ اللَّهُ الَّذِينَ آمَنُوا مِنكُمْ وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ لَيَسْتَخْلِفَنَّهُم فِي الْأَرْضِ كَمَا اسْتَخْلَفَ الَّذِينَ مِن قَبْلِهِمْ وَلَيُمَكِّنَنَّ لَهُمْ دِينَهُمُ الَّذِي ارْتَضَى لَهُمْ وَلَيُبَدِّلَنَّهُم مِّن بَعْدِ خَوْفِهِمْ أَمْنًا يَعْبُدُونَنِي لَا يُشْرِكُونَ بِي شَيْئًا وَمَن كَفَرَ بَعْدَ ذَلِكَ فَأُوْلَئِكَ هُمُ الْفَاسِقُونَ[/arabic]

وعدہ فرمایا ہے اللہ نے ان لوگوں سے جو ایمان لائے تم میں سے اور کیے اُنہوں نے اچھے عمل کہ ضرور خلیفہ بنائے گا ان کو زمین میں جس طرح خلیفہ بنایا تھا اس نے ان لوگوں کو جو ان سے پہلے تھے اور ضرور قائم کردے گا مضبوط بُنیادوں پر اُن کے لیے اُن کے اس دین کو جسے پسند کرلیا ہے اللہ نے ان کے لیے اور ضرور بدل دے گا ان کی حالتِ خوف کو امن سے۔ بس وہ میری عبادت کرتے رہیں اور نہ شریک بنائیں میرے ساتھ کسی کو اور جو کفر کرے گا اس کے بعد تو ایسے ہی لوگ فاسق ہیں۔

جب مسلم اقوام یہ سوال کرتی ہیں‌کہ آج کے دور میں زمین میں مظبوط بنیادوں پر قائم اقتدار کن لوگوں کا ہے تو جواب یہ نہیں ملتا۔۔۔۔ کہ مسلم کا!
تو کیا مسلم اپنے کسی عمل کی وجہ سے فاسقوں میں شمار ہورہے ہیں؟
کیا یہ عملِ شرک ہے؟
کیا مسلماں آج من حیث القوم شرک کا شکار ہیں؟
کیا مسلمانوں نے اللہ کی عبادت چھوڑ کر اب انسانوں کو سجدہ شروع کردیا ہے؟
کیا اللہ کی کتاب کو چھوڑ کر انسانوں کی کتب کی پیروی شروع کردی ہے؟‌
کیا وقت کے ساتھ ساتھ توحید و شرک کا تصور مدغم ہوگیا ہے؟
کیا رسول عربی کی سنت میں اتنی ملاوٹ کردی گئی ہے کہ توحید اور شرک کا تصور ہی مٹ گیا ہے؟


یا پھر اللہ تعالی کے وعدے کو اتفاقیہ سمجھا جائے ؟ یعنی نعوذ باللہ، کیا اللہ تعالی نے ایک جھوٹا وعدہ کیا تھا؟

مزید دیکھنے سے یہ پتہ چلتا ہے کہ یہ وعدہ کوئی نیا وعدہ نہیں ہے۔۔۔۔ یہ وعدہ تو آدم علیہ السلام کی تخلیق سے پہلے کا ہے کہ مقصد تحلیق ہی یہی تھا۔

2:30 [arabic]وَإِذْ قَالَ رَبُّكَ لِلْمَلاَئِكَةِ إِنِّي جَاعِلٌ فِي الْأَرْضِ خَلِيفَةً قَالُواْ أَتَجْعَلُ فِيهَا مَن يُّفْسِدُ فِيهَا وَيَسْفِكُ الدِّمَاءَ وَنَحْنُ نُسَبِّحُ بِحَمْدِكَ وَنُقَدِّسُ لَكَ قَالَ إِنِّي أَعْلَمُ مَا لاَ تَعْلَمُونَ [/arabic]
اور (وہ وقت یاد کریں) جب آپ کے رب نے فرشتوں سے فرمایا کہ میں زمین میں اپنا خلیفہ بنانے والا ہوں، انہوں نے عرض کیا: کیا تُو زمین میں کسی ایسے شخص کو (نائب) بنائے گا جو اس میں فساد انگیزی کرے گا اور خونریزی کرے گا؟ حالانکہ ہم تیری حمد کے ساتھ تسبیح کرتے رہتے ہیں اور (ہمہ وقت) پاکیزگی بیان کرتے ہیں، (اللہ نے) فرمایا: میں وہ کچھ جانتا ہوں جو تم نہیں جانتے

غور کیجئے کہ زمیں میں‌خلافت، اللہ تعالی طرف سے عطا ہوتی ہے۔
6:165 [arabic]وَهُوَ الَّذِي جَعَلَكُمْ خَلاَئِفَ الْأَرْضِ وَرَفَعَ بَعْضَكُمْ فَوْقَ بَعْضٍ دَرَجَاتٍ لِّيَبْلُوَكُمْ فِي مَا آتَاكُمْ إِنَّ رَبَّكَ سَرِيعُ الْعِقَابِ وَإِنَّهُ لَغَفُورٌ رَّحِيمٌ [/arabic]
اور وہی ہے جس نے تم کو زمین میں نائب بنایا اور تم میں سے بعض کو بعض پر درجات میں بلند کیا تاکہ وہ ان (چیزوں) میں تمہیں آزمائے جو اس نے تمہیں (امانتاً) عطا کر رکھی ہیں۔ بیشک آپ کا رب (عذاب کے حق داروں کو) جلد سزا دینے والا ہے اور بیشک وہ (مغفرت کے امیدواروں کو) بڑا بخشنے والا اور بے حد رحم فرمانے والا ہے

تو یہ ایک اتفاقیہ وعدہ نہیں بلکہ انسان کا مقصدِ تخلیق ہے۔ مزید دیکھتے ہیں کہ کیا اللہ تعالی کی یہ سنت تبدیل ہوئی یا اس میں کوئی تحویل آئی؟ اللہ تعالی قرآن حکیم میں ، اپنے زبور میں کئے ہوئے وعدے کو قرآن حکیم میں دہراتا ہے۔ یہ وعدہ زبور میں‌بھی موجود ہے۔

21:105 [arabic]وَلَقَدْ كَتَبْنَا فِي الزَّبُورِ مِن بَعْدِ الذِّكْرِ أَنَّ الْأَرْضَ يَرِثُهَا عِبَادِيَ الصَّالِحُونَ[/arabic]
اور بلا شبہ ہم نے زبور میں نصیحت کے بعد یہ لکھ دیا تھا کہ زمین کے وارث صرف میرے نیکو کار بندے ہوں گے

کیا اللہ تعالی کہ یہ وعدہ سچا ہے؟ ( نعوذ باللہ) یا پھر مسلم آج نیکو کار نہیں؟


6:133 وَرَبُّكَ الْغَنِيُّ ذُو الرَّحْمَةِ إِن يَشَأْ يُذْهِبْكُمْ وَيَسْتَخْلِفْ مِن بَعْدِكُم مَّا يَشَاءُ كَمَآ أَنشَأَكُم مِّن ذُرِّيَّةِ قَوْمٍ آخَرِينَ
اور آپ کا رب بے نیاز ہے، (بڑی) رحمت والا ہے، اگر چاہے تو تمہیں نابود کر دے اور تمہارے بعد جسے چاہے (تمہارا) جانشین بنا دے جیسا کہ اس نے دوسرے لوگوں کی اولاد سے تم کو پیدا فرمایا ہے

یہ آیات مسلم کو سوچنے کے لئے مزید نکات فراہم کرتی ہیں کہ وہ کیا وجوہات ہیں کہ آج مسلمان قوم دنیا کی پست ترین قوم ہے۔ غور کیجئے تو ایک طویل لسٹ ہے ان قرآنی آیات کی جن کی مسلم قوم صریح خلاف ورزی کررہی ہے۔ آج اساتذہ اسلام --- زیر ناف مسائیل ---- میں‌اس قدر کھو گئے ہیں کہ وہ آنکھ اٹھا کر افق کی طرف دیکھنے کے بھی لائق نہیں۔ آپس کی فرقہ بندی سے نجات نہیں ملتی۔ ایک دوسرے پر کیچڑ‌ اچھالنے سے وقت نہیں‌ ملتا۔ تو اس طرف توجہ کے لئے وقت کہاں سے لائیں۔

آئیے دیکھتے ہیں پہلے گیارہ نکات جن پر مسلمان آج عمل نہیں کرتا۔ ان میں‌سے ہر نکتہ کا بنیادی اصول قرآن حکیم کی کسی آیت کا اختصار ہے۔ مقصد ان نکات کا ایک بنیادی سوچ فراہم کرنا ہے۔ ایک صحت مندانہ بحث‌کو جنم دینا ہے کہ مسلماں کو اپنا لائحہ عمل کیا بنانا چاہئیے۔ :)

"اسلام" یعنی سلامتی کی حالت میں جینے کا ، حکومت کرنے کا، عدل کرنے کا ، انسانی حقوق مآپنے کا کیا طریقہ و پیمانہ ہوگا۔

اللہ تعالی نے فرمایا
1۔ اے لوگو ۔۔۔۔ کیا جواب دیامسلمان نے، اللہ کے فرمان کے مطابق عوام کی جمہوری حکومت کو کافر کون قرار دیتا ہے؟
2۔ متحد رہو،----------- کیا اتحاد ہے مسلمان میں، آج 60 ریاستوں میں اور 777 فرقوں میں‌ کو بٹا ہے؟
3۔ لوگوں‌سے مساوات کرو۔۔۔۔ کیا مساوات ہے مسلمان میں؟ ( مسلم ممالک میں ملکیت خریدنے کا حق، کاروبار کرنے کا حق مساوی ہے؟)
4۔ غلامی ختم کرو ۔۔۔۔ کیا ختم کردی مسلمان نے؟ ( مسلم ممالک میں غلامی کیا ختم ہوگئی؟)
5۔ فلاحی ریاست قائم کرو ۔۔۔۔ کیا قائم کرلی مسلمان نے؟ ( امریکہ کے فلاحی نظام کے بارے میں آپ نے کبھی کچھ پڑھا ہے)
6۔ عدل کیا کرو ۔۔۔۔ کیا نظام عدل قائم کرلیا مسلمان نے؟ ( کمزور کو دبانا عدل ؟؟؟؟ٌ)
7۔ ٹیکس دیا کرو تاکہ معیشیت فروغ پائے۔۔۔۔۔ کیا نظام زکواۃ قائم کردیا مسلمان نے۔ (مناسب ٹیکس سسٹم اور زکواۃ‌ پر مسلمان کے اختلافات ختم ہوگئے کیا؟ ، دنیا کے سامنے ہیں)
8۔ مل کر مشاورت سے باہمی فیصلہ کرو۔۔۔۔ کیا مشاورتی نظام قائم کرلیا مسلمان نے۔ ( کہاں‌ہے وہ بااختیار مجلس شوری ، جس کے گن گائے جاتے ہیں؟؟)
9۔ ملکیت کی حفاظت کرو۔۔۔۔ کیا حفاظتی نظام ہے مسلمان کے پاس؟ (سارے عالم اسلام کی پولیس دیکھ لو۔ کیا بیٹیاں جدہ سے دمام بے خطر بھیج سکتے ہیں؟؟؟؟ امریکہ کی بیٹیاں ‌محفوظ، نیویارک سے سان فرانسسکو تک روز جاتی ہیں)
10۔ ایک دوسرے کی عزت کی حفاظت کرو ۔۔۔۔۔ مسلمان عورتوں کی آبرو نہیں رکھی تو دوسروں کی کیا رکھئے گا؟ (بازاروں میں ہونے والی واہیات حرکات، امریکہ میں‌پائی جاتی ہیں یا سعودی عرب اور پاکستان اور دیگر مسلم ممالک میں ؟)

12 سے 999 تک نکات ابھی نہیں لکھ رہا۔ ان نکات پر توجہ دینے کی کوشش کیجئے۔ امریکہ یا مسلمان کی برائی مقصود نہیں۔ مسلمان کی کمزوری نمایان کرنا مقصود ہے کہ مسلمان ان کمزوریوں کا تدارک کرسکے۔

اب اس روشنی میں بتائیے کہ کس ملک میں اللہ تعالی کی کتاب کے اصولوں کے مطابق نظام ہے؟


دعاؤں میں یاد رکھئے ۔ خلوص کے ساتھ۔
والسلام
 
صاحبو اور احبابو، السلام علیکم

ان نکات کو لکھنے سے پہلے ہی میں‌یہ عرض کردینا چاہتا ہوں‌کہ یہاں آنے والا ہر ایک مذہبی سیاست کا گماشتہ صرف مجھ پر توجہ دے گا، مجھ سے جرح کرے گا کہ میں‌نے جو لکھا غلط ہے۔ مخلصانہ استدعا یہ ہے کہ آپ کو جو بھی غلط نطر آئے نظر انداز کرتے جائیے۔ اس کی جگہ کیا درست ہے وہ درست عطا فرمائیے۔
السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ ،
محترم قارئین ،
اس منقولہ بالا اقتباس کے بعد یہ کہنا پڑتا ہے کہ کم از کم میں تو کسی بھی طور کسی کے بھی """ گماشتوں """ کی‌صف میں شامل نہیں ہونا چاہتا ، لیکن یہ ضرور دریافت کرنا چاہتو ہوں کہ """ کس کے گماشتے """ نے اپنی خلاف قران قران فہمی کے مطابق اللہ کے کلام پاک کی باطل تاویلات اور واضح جھوٹے دعووں کے ذریعے کافروں کو اللہ کی خلافت کا حق دار ثابت کر لیا ہے یا ابھی کچھ اور دلائل باقی ہیں ،
اگر کچھ ہیں تو ایک ہی دفعہ پیش کر دیے جائیں ، پھر ان شا اللہ غلطیوں کی نشاندہی کرتے ہوئے درست کو ظاہر کیا جائے گا ،
ہم غلطیوں کو نظر انداز نہیں کر سکتے ہیں کہ اللہ نہ کرے کہ کوئی قاری قران کے نام پر اس گمراہی کا شکار نہ ہو جو کسی کے """ گماشتے """ اپنے ،،،،،،،، کی رضا کے حصول کے لیے پھیلا رہے ہیں ،
واضح رہے میں نے کسی شخص کا نام نہیں لیا اور ان شاء اللہ نہ ہی لوں گا مبادہ کسی کو یہ خوش فہمی نہ ہو کہ اس کی شخصیت پر توجہ دی جاتی ہے ،
جی ہاں کسی کی غلط بیانی کی طرف ضرور توجہ دی جاتی ہے تا کہ اللہ تعالیٰ کی عطا کردہ توفیق سے اس غلط بیانی کو واضح کیا جائے اور اللہ تعالیٰ لوگوں کو اس گمراہی سے محفوظ رکھے جو """ گماشتے """ پھیلا رہے ہیں ، اب اسے کوئی اس کی شخصیت کی طرف توجہ سمجھے تو اللہ جسے چاہے گمراہ کرتا ہے ،
اگر انتظامیہ میں سے کوئی صاحب میرے اس پیغام کو یا پیغام کے کسی حصے کو حذف کرنا چاہیں تو ان سے گذارش ہے کہ فاروق صاحب کے پیغام میں سے بھی وہ الفاظ حذف کیے جائیں جو میرے اس جواب کا سبب ہیں ،
اللہ تعالیٰ ہم سب کو ہر شر سے محفوظ رکھے ، والسلام علیکم۔
 

سویدا

محفلین
ساری زمین پر حکومت، "خلافت فی الارض اللہ ؟"

فاروق صاحب ازراہ کرم عنوان کی تصحیح فرمالیں
خلافت فی الارض اللہ اردو تو ہے نہیں‌اگر عربی ہے تو بھی صحیح نہیں‌ہے
خلافت فی ارض‌اللہ ہونا چاہیے
 
ساری زمین پر حکومت، "خلافت فی الارض اللہ ؟"

فاروق صاحب ازراہ کرم عنوان کی تصحیح فرمالیں
خلافت فی الارض اللہ اردو تو ہے نہیں‌اگر عربی ہے تو بھی صحیح نہیں‌ہے
خلافت فی ارض‌اللہ ہونا چاہیے

شکریہ۔ تھوڑی سے مزید ریسرچ فرمالیجئے
 

سویدا

محفلین
اگر میں نے غلط کہا تو میری رہبری فرمادیں !
ویسے آپ نے ریسرچ فرمانے کا مشورہ دیا ہے
خلافت فی الارض‌اللہ
الارض‌مضاف ہے اور مضاف پر الف لام نہیں‌آتا عربی قواعد کے اعتبار سے یہ فحش غلطی ہے
اللہ کی زمین میں‌خلافت یعنی خلافت فی ارض‌اللہ
آپ نے الارض اللہ موصوف صفت بنادیا ہے جس کی اردو ترجمانی سے میں‌قاصر ہوں‌
 

سویدا

محفلین
جب تک عنوان صحیح‌نہیں‌ہوگا مندرجات بھی مشکوک رہیں‌گے !
ویسے آج کل کے ’’اسکالرز‘‘ ایسے ہی ہیں‌
جو اردو ترجمے پڑھ پڑھ کر اسکالرز بن گئے ہیں‌
آپ برا مت منایے گا میں‌ایک جنرل بات کررہا ہوں‌
 
Top