اصل بات یہ ہے کہ ہر ایک اگر اپنا دل ذرا بڑا کرلے تو سارا مسئلہ دور ہو جائے گا، ساس اگر بہو کو اپنی بیٹی کی طرح سمجھے اور بہو اپنی ساس کو ماں کی طرح سمجھے تو کوئی جھگڑا ہی نہیں ہوگا
لیکن افسوس ایسا عمومآ ہوتا نہیں ہے، سب انا کی جنگ لڑنا شروع کر دیتے ہیں اور نتیجہ یہ نکلتا ہے کہ سب اپنے اپنے خول میں بند ہو جاتے ہیں اور خود سے ہی ہر بات کا مطلب نکال کر غلط فہمیاں پالتے رہتے ہیں اور آخر کار یہ غلط فہمیاں آپس میں ایک ایسی خلیج حائل کر دیتی ہیں جو وقت کے ساتھ ساتھ بڑھتی ہی رہتی ہیں کبھی ختم نہیں ہوتیں، اسی لئے غلط فہمی کو کبھی اپنے بیچ نہ آنے دیں اور سب سے اچھا گمان رکھیں ، خود بھی خوش رہیں اور دوسروں کو بھی خوش رکھیں
دوسروں میں آسانیاں بانٹیں تاکہ اللہ پاک آپ کے لئے آسانیاں پیدا فرمائے آمین
میرا پیغام محبت ہے جہاں تک پہنچے
ہر ساس اور بہو تک پہنچے۔۔۔۔ ۔۔!