فرقان احمد
محفلین
رپورٹ تو پبلک کر دی گئی ہے، تاہم، مزید تحقیقات کی ضرورت ہے۔ چونکہ اس کمیشن کو زیادہ اختیارات نہیں دیے گئے تھے، اس لیے رپورٹ کا نچوڑ لکھتے وقت آخری سطر میں باقر نجفی صاحب نے اس رپورٹ سے نتیجہ اخذ کرنے کی ذمہ داری پڑھنے والوں پر عائد کر دی ہے۔ ابہام ہی ابہام ہے، ہر کوئی ذمہ داری لینے سے گریزاں ہے۔ دیکھیے، آگے کیا ہوتا ہے؟