منصور مکرم
محفلین
یہ دھاگہ صرف سانحہ میرعلی کیلئے کھولا گیا ہے۔کہ عوام کس قدر تکلیف میں ہیں ،نام نہاد اپریشن کے سبب ۔
باقی موازنوں کیلئے بہتر ہوگا ،دوسری لڑی کھول دی جائے۔
باقی موازنوں کیلئے بہتر ہوگا ،دوسری لڑی کھول دی جائے۔
اگر خبر جھوٹ ہو تو اس کی تصحیح کرنا، خبر کے لوازمات میں ہی شامل ہوتا ہے۔ یہ نہیں کہ پروپیگنڈہ ایک جگہ کیا جائے اور اس کا ازالہ دوسری جگہیہ دھاگہ صرف سانحہ میرعلی کیلئے کھولا گیا ہے۔کہ عوام کس قدر تکلیف میں ہیں ،نام نہاد اپریشن کے سبب ۔
باقی موازنوں کیلئے بہتر ہوگا ،دوسری لڑی کھول دی جائے۔
میرے خیال میں آپ اسلحہ ڈیلر کا لفظ نہ پڑھ سکے۔جو کہ ملک کے تمام بڑے بازاروں میں موجود ہوتے ہیں۔ تاجر کا معاشی قتلایسے لوگوں سے اسلحہ چھین ہی لینا چاہئیے جو انسانی سروں سے فٹ بال کھیلتے ہیں۔۔۔ ۔
قبائلی علاقوں میں اسلحے کے کلچر ہی کی وجہ سے تو یہ سب مصیبتیں دیکھنی پڑ رہی ہیں۔۔۔۔اسلحہ ذمہ دار ہاتھوں میں ہی اچھا لگتا ہے جب غیر ذمہ دار لوگوں ( بدقسمتی سے فاٹا میں جنکی اکثریت ہے) کے ہاتھ میں اسلحہ اور بندر کے ہاتھ میں ماچس دے دی جائے تو بستیاں اور جنگل اسی طرح برباد ہوجاتے ہیں۔۔۔۔وہ دن لد گئے جب خلیل خان فاختہ اڑایا کرتے تھے اور کلاشنکوف کندھے پر لٹکا کر گھوما کرتے تھے۔۔۔اب نہ وہ خلیل خان رہے نہ ہی فاختہ کا کہیں نام و نشان ہے۔۔۔میرے خیال میں آپ اسلحہ ڈیلر کا لفظ نہ پڑھ سکے۔جو کہ ملک کے تمام بڑے بازاروں میں موجود ہوتے ہیں۔ تاجر کا معاشی قتل
یہ سچ ہے ۔ اور آج دوپہر کو دوست کی چاچی کے حوالے سے معلوم ہوا،کیونکہ انکے چاچی کا گھر بھی میرعلی میں ہے۔غیر متعبر۔۔۔ اور جھوٹ
مکرم بھائی۔۔۔ اب بس بھی کرلیں۔۔۔ ۔رُلانا ہے کیا۔۔۔ ؟
غیر معتبر اور جھوٹ کے الفاظ ۔۔میر علی کے سانحے پر نہیں کسی اور سبب سے لکھے تھے۔ اب نہیں معلوم کیسے اس مراسلے میں شامل ہوگیے۔ ۔۔یہ سچ ہے ۔ اور آج دوپہر کو دوست کی چاچی کے حوالے سے معلوم ہوا،کیونکہ انکے چاچی کا گھر بھی میرعلی میں ہے۔
اسی لئے تو لکھ رہا ہوں ۔کہ جو جو رپورٹیں اور احوال اب مل رہے ہیں ،تو آنسو ہیں کہ رکتے ہی نہیں۔
آپ سے ایک درخواست ہے کہ جو رپورٹس مل رہی ہیں، اگر آپ حلفیہ بتا دیں کہ ان کی صداقت سے مطمئن ہیں اور یہ بھی کہ آپ کا یہ پوسٹس کرنے کا کوئی اور مقصد نہیں صرف حقیقت ظاہر کرنا ہے؟یہ سچ ہے ۔ اور آج دوپہر کو دوست کی چاچی کے حوالے سے معلوم ہوا،کیونکہ انکے چاچی کا گھر بھی میرعلی میں ہے۔
اسی لئے تو لکھ رہا ہوں ۔کہ جو جو رپورٹیں اور احوال اب مل رہے ہیں ،تو آنسو ہیں کہ رکتے ہی نہیں۔