سبب ، وتد اور فاصلہ

الف نظامی

لائبریرین
زحاف: طے اور کسف از محمد وارث
بحر سریع مسدس مطوی مکسوف
مطوی اور مکسوف دراصل دو زحافوں 'طے' اور 'کسف' کے نام ہیں، ان زحافوں کے استعمال کے بعد جو رکن حاصل ہوتے ہیں ان کو مطوی اور مکسوف کہتے ہیں۔

بحر سریع مثمن سالم کا وزن 'مُستَفعِلُن مَفعُولاتُ مُستَفعِلُن مَفعُولاتُ' ہے لیکن یہ مثمن استعمال نہیں ہوتی بلکہ مسدس استعمال ہوتی ہے۔

مسدس سالم میں اسکا وزن 'مُستَفعِلُن مُستَفعِلُن مَفعُولاتُ' رہ جاتا ہے لیکن یہ مسدس سالم بھی استعمال نہیں ہوتی بلکہ مسدس مزاحف استعمال ہوتی ہے۔

مزاحف میں جو ہمارے زیرِ نظر بحر ہے 'سریع مسدس مطوی مکسوف' اس میں دو زحاف استعمال ہوتے ہیں، جیسا کہ اوپر لکھا، طے اور کسف!

طے میں یہ کرتے ہیں کہ جس رکن کے شروع میں دو سبب خفیف ہوتے ہیں (اور صرف دو ہی رکن ایسے ہیں جنکے شروع میں دو سببِ خفیف ہیں یعنی مستفعلن اور مفعولات) انکے دوسرے سببِ خفیف کا آخری حرف گرا دیتے ہیں یعنی

مستفعلن (مس تف علن) میں 'تف' دوسرا سببِ خفیف ہے اور اسکی 'ف' اسکا آخری حرف سو 'ف' کو گرا دیتے ہیں یعنی

مستفعلن ===> طے = مُستَعِلُن (یہ چونکہ عروض میں معروف نام نہیں ہے سو مستعلن کو مُفتِعِلُن معروف سے بدل لیتے ہیں جو کہ اسکا ہم وزن ہے) یعنی

مستفعلن ===> طے = مُستَعِلُن = مُفتَعِلُن

اسی طرح مفعولات میں طے زحاف کے استعمال اس کے دوسرے سببِ خفیف (عو) کی واؤ گر جائے گی یعنی

مفعولات ===> طے = مَفعِلات

کسف یہ ہے کہ مفعولات کے آخری حرف یعنی 'ت' کو گرا دیتے ہیں یوں

مفعولات ===> طے = مَفعِلات ===> کسف = مَفعِلا

اب چونکہ مفعلا بھی عروض میں غیر معروف ہے سو اس کو فاعِلُن سے بدل لیتے ہیں جو کہ اسکا ہم وزن ہے یعنی

مفعولات ===> طے = مَفعِلات ===> کسف ==> مَفعِلا = فاعِلُن

یوں اصل وزن

مُستَفعِلُن مُستَفعِلُن مَفعُولاتُ

سے ہمیں طے اور کسف کے بعد جو 'مطوی مکسوف' وزن ملتا ہے وہ

'مُفتَعِلُن مُفتَعِلُن فاعِلُن' ہے

زحاف: خرب کف اور حذف از محمد وارث
بحر مضارع مثمن اخرب مکفوف محذوف
افاعیل:
مفعول فاعلات مفاعیل فاعلن۔

اخرب، مکفوف اور محذوف تینوں مزاحف اراکین کے نام ہیں، جب سالم اراکین پر کوئی زحافModifier استعمال کیا جاتا ہے تو ان کی شکل بدل جاتی ہے۔

بحر مضارع مثمن کے سالم اراکین 'مفاعیلن فاعلاتن مفاعیلن فاعلاتن' ہیں لیکن یہ وزن استعمال نہیں ہوتا بلکہ اسکے مزاحف اوزان استعمال ہوتے ہیں، انہی میں سے ایک بحر مضارع مثمن اخرب مکفوف محذوف ہے۔

خرب (خَر،ب) زحاف
یہ زحاف دو زحافوں خَرم (خر،م) اور کف کا مجموعہ ہے اور اسکے بعد جو رکن حاصل ہوتا ہے اس کو اخرب کہتے ہیں۔

خرم میں یہ کرتے ہیں کہ رکن کا پہلا حرف گرا دیتے ہیں، اور کف میں یہ کرتے ہیں کہ رکن کا آخری حرف گرا دیتے ہیں، یہ دونوں اکھٹے استعمال ہوں تو خرب کہلاتے ہیں اور علیحدہ بھی استعمال ہوتے ہیں۔

اس بحر میں پہلے 'مفاعیلن' پر خرب کا استعمال کیا تو:

مفاعیلن => خرم => فاعیلن => کف => فاعیل = مفعول (اخرب)

کف زحاف
اسکی تفصیل اوپر بھی ہے یعنی رکن کا آخری حرف گرانا، اور پھر جو رکن حاصل ہو اس کو مکفوف کہتے ہیں، اس بحر میں

فاعلاتن => کف => فاعلات (مکفوف)
مفاعیلن => کف => مفاعیل (مکفوف)

حذف زحاف
اس کا مطلب ہے کسی رکن کا آخری سببِ خفیف گرا دینا اور پھر جو رکن حاصل ہوتا ہے اسکو محذوف کہتے ہیں، اس بحر میں:

فاعلاتن => حذف => فاعلا = فاعلن (محذوف)

یعنی بحر مضارع سالم

مفاعیلن فاعلاتن مفاعیلن فاعلاتن سے

مفعول (اخرب)، فاعلات (مکفوف)، مفاعیل (مکفوف) اور فاعلن (محذوف) حاصل ہوتے ہیں اس لیے اس وزن

مفعول فاعلات مفاعیل فاعلن کو 'بحر مضارع اخرب مکفوف محذوف' کہتے ہیں!
 

امان زرگر

محفلین
کیا شاعر کے لئے علمِ عروض کو مکمل سیکھنا ضروری ہے؟ اگر ہاں تو یہ علم بہت مشکل ہے کیونکہ ابتدائی عمر میں اس کی طرف کوئی توجہ نہیں دی جاتی، اگر نہیں تو کم سے کم کس حد تک علمِ عروض سیکھ کر اچھی شاعری ہو سکتی ہے؟
 

امان زرگر

محفلین
1: ایسا تین حرفی کلمہ جس کا پہلا حرف متحرک اور دوسرا اور تیسرا ساکن ہو کیا کہلاتا ہے؟ مثلاً بَار، جَان وغیرہ۔

2: ایسا چار حرفی کلمہ جس کے پہلے دو حروف متحرک اور آخری دو حروف ساکن ہوں کیا کہلاتا ہے؟
مثلاً کِتَاب، شُمَار وغیرہ

سر محمد وارث
سر محمد ریحان قریشی
 
ایسا تین حرفی کلمہ جس کا پہلا حرف متحرک اور دوسرا اور تیسرا ساکن ہو کیا کہلاتا ہے؟ مثلاً بَار، جَان وغیرہ۔
وتدِ مفروق۔
ایسا چار حرفی کلمہ جس کے پہلے دو حروف متحرک اور آخری۔دو حروف ساکن ہوں کیا کہلاتا ہے؟
صرف اسبابِ خفیف و ثقیل اور اوتادِ مقرون(مجموع) و مفروق کو بلڈنگ بلاکس سمجھتا ہوں۔ میرے لیے صرف انھی کے اسما اہمیت کے حامل ہیں۔
 
کیا شاعر کے لئے علمِ عروض کو مکمل سیکھنا ضروری ہے؟ اگر ہاں تو یہ علم بہت مشکل ہے کیونکہ ابتدائی عمر میں اس کی طرف کوئی توجہ نہیں دی جاتی، اگر نہیں تو کم سے کم کس حد تک علمِ عروض سیکھ کر اچھی شاعری ہو سکتی ہے؟
اچھی شاعری کے لیے علمِ عروض کی باریکیاں سمجھنا قطعاً ضروری نہیں۔ صرف بحروں کے افاعیل وغیرہ یاد رکھ لیں تو کافی ہے۔
 

امان زرگر

محفلین
وتدِ مفروق۔

صرف اسبابِ خفیف و ثقیل اور اوتادِ مقرون(مجموع) و مفروق کو بلڈنگ بلاکس سمجھتا ہوں۔ میرے لیے صرف انھی کے اسما اہمیت کے حامل ہیں۔
سمجھ نہیں سکا۔۔۔
وتد مفروق میں آخری حرف متحرک ہوتا ہے۔ اس لڑی کے پہلے مراسلے کی رو سے۔۔۔ اگر پہلا حرف متحرک اور آخری دو ساکن ہوں تو کیا کہلائے گا؟

ایسا چار حرفی کلمہ جس میں پہلے تین حرف متحرک اور چوتھا حرف ساکن ہو فاصلہ صغری کہلاتا ہے۔ لیکن جس چار حرفی لفظ کے پہلے دو حروف متحرک اور آخرح دو حروف ساکن ہوں کیا کہلائے گا۔
 
وتد مفروق میں آخری حرف متحرک ہوتا ہے۔ اس لڑی کے پہلے مراسلے کی رو سے۔۔۔ اگر پہلا حرف متحرک اور آخری دو ساکن ہوں تو کیا کہلائے گا؟
آخری حرف کا متحرک ہونا، نہ ہونا عروضی اعتبار سے غیر اہم ہے. یہ مثال ملاحظہ فرمائیے:
بزمِ روشن : فاعلاتن
بزم روشن : فاعلاتن
 
آخری تدوین:

محمد وارث

لائبریرین
1: ایسا تین حرفی کلمہ جس کا پہلا حرف متحرک اور دوسرا اور تیسرا ساکن ہو کیا کہلاتا ہے؟ مثلاً بَار، جَان وغیرہ۔

2: ایسا چار حرفی کلمہ جس کے پہلے دو حروف متحرک اور آخری دو حروف ساکن ہوں کیا کہلاتا ہے؟
مثلاً کِتَاب، شُمَار وغیرہ

سر محمد وارث
سر محمد ریحان قریشی
میرے لیے سبب اور وتد سے بھی چھوٹے اجزا قریشی صاحب کی اصطلاح میں بلڈنگ بلاکس ہیں آپ کسی بھی دو حرفی، تین حرفی، چار حرفی، پانچ حرفی لفظ کو چاہے کہیں بھی ساکن کہیں بھی متحرک ہو کہ ہجائے کوتاہ اور بلند میں توڑ سکتے ہیں، مثال کے طور آپ ہی نے جو مثالیں تحریر فرمائی ہیں:
بار ۔ با، ر۔ بلند کوتاہ۔2 1
جان ۔ جا، ن۔ بلند، کوتاہ۔ 2 1
کتاب ۔ ک، تا،ب۔ کوتاہ، بلند، کوتاہ ۔ 1 2 1
شمار - ش، ما، ر ۔ کوتاہ، بلند، کوتاہ۔ 1 2 1

اسی طرح ہر مفرد اور ہر مرکب حرف ان دو بنیادی اجزا میں ٹوٹ سکتا ہے۔
 

امان زرگر

محفلین
میرے لیے سبب اور وتد سے بھی چھوٹے اجزا قریشی صاحب کی اصطلاح میں بلڈنگ بلاکس ہیں آپ کسی بھی دو حرفی، تین حرفی، چار حرفی، پانچ حرفی لفظ کو چاہے کہیں بھی ساکن کہیں بھی متحرک ہو کہ ہجائے کوتاہ اور بلند میں توڑ سکتے ہیں، مثال کے طور آپ ہی نے جو مثالیں تحریر فرمائی ہیں:
بار ۔ با، ر۔ بلند کوتاہ۔2 1
جان ۔ جا، ن۔ بلند، کوتاہ۔ 2 1
کتاب ۔ ک، تا،ب۔ کوتاہ، بلند، کوتاہ ۔ 1 2 1
شمار - ش، ما، ر ۔ کوتاہ، بلند، کوتاہ۔ 1 2 1

اسی طرح ہر مفرد اور ہر مرکب حرف ان دو بنیادی اجزا میں ٹوٹ سکتا ہے۔
واہ! کیسے کیسے درّ نایاب یہاں موجود ہیں محفل میں۔۔۔ قریشی صاحب نے کس خوبصورتی سے حل کیا ہمارا مسئلہ اور سر آپ نے تو مشکل ہی آسان کر دی۔۔۔۔ اب وہ اصطلاحات کا جنجال ہی نہ رہا۔۔۔۔ خوش رہیں!
 

دائم

محفلین
متحرک حرف: جس پر زیر ، زبر یا پیش ہو۔
ساکن حرف: جس پر جزم ہو۔

سبب (دو حرفی کلمہ )
سبب (دو حرفی کلمہ ) کی دو اقسام ہیں:
سبب خفیف
سبب ثقیل

سبب خفیف:
سبب خفیف سے مراد وہ متحرک حرف ہے جو ساکن سے ملا ہوا ہو۔
یا
ایسا دو حرفی کلمہ جس کا پہلا حرف متحرک دوسرا ساکن ہو سبب خفیف کہلاتا ہے۔
جیسے
ھَل ، مِن ، مُف

سبب ثقیل:
سبب ثقیل سے مراد دو متحرک حروف ہیں جو ایک دوسرے سے ملے ہوں۔
یا
ایسا دو حرفی کلمہ جس کے دونوں حروف متحرک ہوں سبب ثقیل کہلاتا ہے
مثلا
مَعَ ، لَکَ ، مُتَ

وتد (تین حرفی کلمہ)
وتد (تین حرفی کلمہ) کی دو اقسام ہیں:
وتد مجموع
وتد مفروق

وتد مجموع:
ایسا تین حرفی کلمہ جس کے پہلے دو حرف متحرک اور تیسرا حرف ساکن ہو وتد مجموع کہلاتا ہے۔
مثلا
سَفَر
وتد مفروق:
ایسا تین حرفی کلمہ جس کا پہلا اور تیسرا حرف متحرک اور درمیان والا (دوسرا) حرف ساکن ہو وتد مجموع کہلاتا ہے۔
مثلا
حَیثُ

فاصلہ صغری
ایسا چار حرفی کلمہ جو سبب ثقیل اور سبب خفیف سے مل کر بنا ہو۔
یعنی
فاصلہ صغری = سبب ثقیل + سبب خفیف
یا
ایسا چار حرفی کلمہ جس میں پہلے تین حرف متحرک اور چوتھا حرف ساکن ہو فاصلہ صغری کہلاتا ہے۔
مثلا
ضَرَبَت = ضَرَ ( سبب ثقیل ) + بَت ( سبب خفیف )

فاصلہ کبری:
ایسا پانچ حرفی کلمہ جو سبب ثقیل اور وتد مجموع سے مل کر بنا ہو۔
یعنی
یعنی
فاصلہ کبری = سبب ثقیل + وتد مجموع
یا ایسا پانچ حرفی کلمہ جس میں پہلے چار حروف متحرک اور پانچواں حرف ساکن ہو فاصلہ کبری کہلاتا ہے۔
مثلا
ضَرَبَکُم= ضَرَ ( سبب ثقیل )+ بَکُم ( وتد مجموع )


*اس متن میں صنعت اقتباس پائی جاتی ہے :) بحوالہ "محیط الدائرہ" ، اردو ترجمہ ڈاکٹر غلام جیلانی مخدوم اعظم پوری
اضافات از محمد وارث
ارکان:
اسباب، اوتاد اور فواصل کی ترتیب سے کچھ الفاظ بنتے ہیں، جنہیں ارکان کہتے ہیں اور انہی ارکان سے بحر بنتی ہے، جیسے

ایک سببِ خفیف اور ایک وتدِ مجموع کو جمع کرنا سے ایک رکن بنتا ہے جسے 'فاعلن' کہتے ہیں یعنی

سببِ خفیف (فا) + وتد مجموع (علن) = فاعلن (رکن)

اسی طرح

وتد مجموع (علن) + سببِ خفیف (فا) = علن فا = فعولن (رکن)

کل آٹھ سالم اراکین ہیں (دس بھی کہتے ہیں لیکن دس کی قطعاً کوئی ضرورت نہیں ہے)، مزاحف اراکین بے شمار ہیں، سالم اراکین یہ ہیں:

1- فعولن
2- فاعلن
3- مفاعیلن
4- فاعلاتن
5- مستفعلن
6- مفعولات
7- متفاعلن
8- مفاعلتن

انہی اراکین میں سے کسی ایک کی تکرار یا مخلتف اراکین کی ترتیب سے بحریں بنتی ہیں جیسے

بحر ہزج مثمن سالم
مفاعیلن مفاعیلن مفاعیلن مفاعیلن

یا

بحر مضارع مثمن سالم
مفاعیلن فاعلاتن مفاعیلن فاعلاتن

اور انہی ارکین کی مزاحف اشکال سے مزاحف بحریں بنتی ہیں جیسے

بحر مضارع مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعول فاعلات مفاعیل فاعلن
کیا دو متحرک کے علاوہ دو ساکن یا ایک ساکن سببِ ثقیل نہیں ہوگا
 

فاتح

لائبریرین
دوست کس شمار میں آئے گا؟
ان کا سوال صرف ایک ساکن یا صرف دو ساکنان کے متعلق تھا اور میرے جواب کی مزید وضاحت یہ ہے کہ وہ تنہا کوئی آواز نہیں دے سکتے جب تک ان کے پیچھے کوئی متحرک موجود نہ ہو۔
ہجے کریں تو دوست اور گوشت جیسے الفاظ میں دوسرا ساکن "موقوف" کہلاتا ہے۔ گ پیش و گو، س ساکن، ت موقوف۔
عروض میں تیسرا ساکن کسی شمار میں نہیں آتا۔ یعنی دوست اور دوس یا گوشت اور گوش دونوں کا وزن ایک ہی ہے جسے آپ وتد مفروق کہہ سکتے ہیں۔
 

دائم

محفلین
ان کا سوال صرف ایک ساکن یا صرف دو ساکنان کے متعلق تھا اور میرے جواب کی مزید وضاحت یہ ہے کہ جو تنہا کوئی آواز نہیں دے سکتے جب تک ان کے پیچھے کوئی متحرک موجود نہ ہو۔
ہجے کریں تو دوست اور گوشت جیسے الفاظ میں دوسرا ساکن "موقوف" کہلاتا ہے۔ گ پیش و گو س ساکن ت موقوف۔
عروض میں دوسرا ساکن کسی شمار میں نہیں آتا۔ یعنی دوست اور دوس یا گوشت اور گوش دونوں کا وزن ایک ہی ہے جسے آپ وتد مفروق کہہ سکتے ہیں۔

سبحان اللہ..
بہت شکریہ
 
Top