سبز چائے کے استعمال سے ہو نے والے فایدہ

تبسم

محفلین
تائیوان میں ایک حالیہ سروے کے بعد یہ بات سامنے آئی ہے کہ چائےکا استعمال سن رسیدہ خواتین میں ہڈیوں کے سخت ہو جانے کی بیماری سے بچاؤ میں مدد دیتا ہے۔
تائیوان کے نیشنل چینگ کنگ یونیورسٹی ہسپتال نے ایک سروے میں 65 سال سے زائد عمر کی 368 خواتین کے طرز زندگی کا مطالعہ کیا۔ اس کا مقصد یہ جاننا تھا کہ ان کے روز مرہ کے معمولات کس حد تک ان کی ہڈیوں پر اثر انداز ہوئے ہیں۔
سروے کرنے والے پانچ ڈاکٹروں میں سے ایک، ڈاکٹر چنگ ین فان نے جرمن پریس ایجینسی dpa کو بتایا کہ ان 368 خواتین میں سے 60 خواتین کو چائے پینے کی عادت تھی۔ باقی 308 خواتین شاذ و نادر ہی چائے کا استعمال کرتی تھیں۔
جو خواتین چائے باقاعدگی سے پیتی تھیں، ان میں سے 28 یعنی 46.7 فیصد خواتین کو Osteoporosis یا ہڈیوں کے سخت ہو جانے کی بیماری لاحق تھی جبکہ جو خواتین چائے نہیں پیتی تھیں، ان میں سے 195 یعنی 63.3 فیصد خواتین میں یہ بیماری موجود تھی۔
اس سروے سے حاصل ہونے والے نتائج چین اور مغربی سائنسدانوں کے ان تحقیقی نتائج کی تائید کرتے ہیں، جن کے مطابق سبز چائے کا استعمال صحت کے لیے نہ صرف مفید ہے بلکہ بہت سی بیماریوں سے بھی بچاؤ میں بھی مدد دیتا ہے۔
تحقیق سے حاصل ہونے والے نتائج کے مطابق سبز چائے میں چند ایسے اجزا پائے جاتے ہیں جو osteoporosis لاحق ہونے کے امکانات کو کم کرنے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔
تاہم ڈاکٹر چنگ چند ڈاکٹروں کی جانب سے دیے گئے ان انتباہات کی بھی تائید کرتے ہیں، جن کے مطابق کافی کے استعمال سے Osteoporosis میں مبتلا ہونے کے امکانات موجود ہوتے ہیں کیونکہ کافی میں موجود کیفین جسم سے کیلشیم کے اخراج کا سبب بنتی ہے۔ لیکن ڈاکٹر چنگ کا یہ بھی کہنا ہے کہ سبز چائے میں ایسے اجزا پائے جاتے ہیں، جو کیفین کے اثرات کی تلافی کرتے ہیں۔
Osteoporosis ہڈیوں کی سب سے عام بیماری ہے۔ اس کے باعث ہڈیوں کی کثافت یا ٹھوس پن میں کمی آ جاتی ہے، جس کا نتیجہ اکثر عمر رسیدہ افراد کے کولہوں، کلائیوں یا ریڑھ کی ہڈی میں فریکچر کی صورت میں نکلتا ہے۔
 

شمشاد

لائبریرین
جو خواتین چائے باقاعدگی سے پیتی تھیں، ان میں سے 28 یعنی 46.7 فیصد خواتین کو Osteoporosis یا ہڈیوں کے سخت ہو جانے کی بیماری لاحق تھی جبکہ جو خواتین چائے نہیں پیتی تھیں، ان میں سے 195 یعنی 63.3 فیصد خواتین میں یہ بیماری موجود تھی۔

ایک تو یہ تناسب ہی غلط ہے کہ 28 یعنی کہ 7۔46 فیصد اور 195 یعنی کہ 3۔63 فیصد

دوسرا یہ کیا بات ہوئی کہ جو چائے پیتی تھیں انہیں بھی بیماری اور جو نہیں پیتی تھیں انہیں بھی بیماری لاحق
0026-1.gif
 

مقدس

لائبریرین
چائے، چائے ہوتی ہے بھیا
اب کالی، سبط کو چھوڑیں، ویسے کالی لڑکیاں بھی بہت پیاری لگتی ہیں
ہی ہی ہی ہی
 

شمشاد

لائبریرین
جی نہیں کالی چائے کالی ہوتی ہے اور سبز چائے سبز ہوتی ہے۔

تمہیں دونوں رنگوں میں فرق نظر نہیں آتا کیا؟
 

تبسم

محفلین
ایک تو یہ تناسب ہی غلط ہے کہ 28 یعنی کہ 7۔46 فیصد اور 195 یعنی کہ 3۔63 فیصد

دوسرا یہ کیا بات ہوئی کہ جو چائے پیتی تھیں انہیں بھی بیماری اور جو نہیں پیتی تھیں انہیں بھی بیماری لاحق
0026-1.gif
سوچ نے کے باد کچھ سمجھ آیا کے نہیں آپ کے
 

S. H. Naqvi

محفلین
میں ناشتے میں پیتا ہی سبز چائے ہوں، اب پتا نہیں یہ کتنا فائدہ مند ہے، لیکن اس چائے کے بنانے کا طریقہ تھوڑا مختلف ہے کیوں کہ پشاور والے اسکو شیریں اور بعض گلابی چائے کہتے ہیں۔ اس میں سبز چائے کی پتیوں کو بہت زیادہ ابالا جاتا ہے اورپھر کسی بوتل وغیرہ میں سٹور کر لیا جاتا ہے۔ جب پینی ہو تب حسب ضرورت دودھ ، چینی ڈال کر ابال لیا جاتا ہے اور تھوڑی مقدارمیں محفوظ شدہ سبز چائے کا محلول ڈال کر ایک ابالی دے دی جاتی ہے اور الائچی ڈال دی جاتی ہے۔ اس کا رنگ گلابی ہی ہوتا ہے اور پینے میں بھی لطیف ہوتی ہے۔
 

S. H. Naqvi

محفلین
ضرور لکھیے گا سسٹر تاکہ میں اپنی بیگم کو پڑھا سکوں، کیوں کہ وہ ناشتے میں "کالی" چاہے ہی پیتی ہے حالانکہ مذکورہ چائے میری سسرالی سوغات(پشاور) ہی ہے۔ :)
 
Top