محمد خلیل الرحمٰن
محفلین
سبز ہلالی پرچم
محمد خلیل الرحمٰن
چھوٹا سا اک تارا
چمک چمک کر ہارا
چاند سے بولا پیارے
چمک کے ہم تھک ہارے
کیوں نہ سیر کو جائیں
اپنا جی بہلائیں
رات ابھی باقی تھی
چاند کے جی میں آئی
کیوں نہ بات یہ مانوں
میں بھی سیر کی ٹھانوں
دونوں زمیں پہ اترے
سیر بھی کی اور کھیلے
صبح جو ہونے آئی
طبیعت بھی گھبرائی
رستا بھولے بھیا
رہنے کو پھر دیکھا
پیارا سا اک جھنڈا
رنگ تھا سبزے جیسا
اس پر اتر کے دیکھا
اب یہ ان کا گھر تھا
کہتے ہیں جس کو ہم
سبز ہلالی پرچم
محمد خلیل الرحمٰن
چھوٹا سا اک تارا
چمک چمک کر ہارا
چاند سے بولا پیارے
چمک کے ہم تھک ہارے
کیوں نہ سیر کو جائیں
اپنا جی بہلائیں
رات ابھی باقی تھی
چاند کے جی میں آئی
کیوں نہ بات یہ مانوں
میں بھی سیر کی ٹھانوں
دونوں زمیں پہ اترے
سیر بھی کی اور کھیلے
صبح جو ہونے آئی
طبیعت بھی گھبرائی
رستا بھولے بھیا
رہنے کو پھر دیکھا
پیارا سا اک جھنڈا
رنگ تھا سبزے جیسا
اس پر اتر کے دیکھا
اب یہ ان کا گھر تھا
کہتے ہیں جس کو ہم
سبز ہلالی پرچم
آخری تدوین: