ایم اے راجا
محفلین
سبک ہوتی ہوا سے تیز چلنا چاہتی ہوں
میں اک جلتے دیے کے ساتھ جلنا چاہتی ہوں
غبارِ بے یقینی نے مجھے روکا ہوا ہے
زمیں سے پھوٹ کر باہر نکلنا چاہتی ہوں
میں خود سہمی ہوئی ہوں آئینے کے ٹوٹنے سے
بہت آہستہ سطحِ دل پہ چلنا چاہتی ہوں
نمودِ صبح سے پہلے کا لمحہ دیکھنے کو
اندھیری رات کے پیکر میں ڈھلنا چاہتی ہوں
میں شہرِ شب کو آنکھوں کی دعا دینے سے پہلے
درو دیوار کا چہرہ بدلنا چاہتی ہوں
کسی کے خواب کی تکمیل میں پتھر ہوئی تھی
اب اپنے خواب کی لو سے پگھلنا چاہتی ہوں
میں اک جلتے دیے کے ساتھ جلنا چاہتی ہوں
غبارِ بے یقینی نے مجھے روکا ہوا ہے
زمیں سے پھوٹ کر باہر نکلنا چاہتی ہوں
میں خود سہمی ہوئی ہوں آئینے کے ٹوٹنے سے
بہت آہستہ سطحِ دل پہ چلنا چاہتی ہوں
نمودِ صبح سے پہلے کا لمحہ دیکھنے کو
اندھیری رات کے پیکر میں ڈھلنا چاہتی ہوں
میں شہرِ شب کو آنکھوں کی دعا دینے سے پہلے
درو دیوار کا چہرہ بدلنا چاہتی ہوں
کسی کے خواب کی تکمیل میں پتھر ہوئی تھی
اب اپنے خواب کی لو سے پگھلنا چاہتی ہوں
یاسمین حمید