سب کچھ غلط ہے خود کو بتانا پڑا مجھے

ظفری

لائبریرین
سب کچھ غلط ہے خود کو بتانا پڑا مجھے
خود آگہی سے ہاتھ اٹھانا پڑا مجھے

بڑھتا ہی جا رہا تھا لحد پر بہت ہجوم
کتبے سے اپنا نام مٹانا پڑا مجھے

ہر روز خود کو ڈھونڈنے گھر سے نکل پڑا
ہرشام ، خالی لوٹ کے آنا پڑا مجھے

اپنی نظر میں آپ ہی میں معتبر رہا
پھر یوں ہوا کہ خود کو گرانا پڑا مجھے

نابینا صفت شہر میں کس کا بھلا کروں
سوچوں کا آفتاب بُجھانا پڑا مجھے

( ریحان بشیر شاد )​
 

طارق شاہ

محفلین
ظفری صاحب !
غزل شیئر کرنے کے لئے تشکّر !
نو آموز ہیں شاید ریحان بشیر شاد صاحب ، کیونکہ کچھ اشعار عام خیال و فہم سے متصادم ہیں
مثلاّ، اپنی نظر میں خود کو گرانا، کسی کی بھلائی سے دستبردار ہونا اور سوچوں کا آفتاب بجھانا
شام کو روز میں شامل نہ کرنا، خود اپنی قبر کے کتبے سے نام مٹانا ، خود آگہی سے ہاتھ اٹھانا
وغیرہ ۔۔
غزل پر ذرا سی توجہ اس تناظر پر دی جاتی تو کیا خوب ہوتی ۔ ایک نظر دیکھ کر جوصورت ذہن
میں آتی ہے وہ اپنی بات کی وضاحت میں (ہو سکتا ہے ریحان بشیر شاد صاحب بھی دیکھ لیں)
پیش کررہا ہوں ۔ جو میں سمجھتا ہوں سیکھنے سکھانے کے عمل میں بھی معاون ہوگا:

بہت خوش رہیں:)

کیا کچھ غلط ہے، خود کو بتانا پڑا مجھے
سب ٹھیک ہے، سے ہاتھ اٹھانا پڑا مجھے

بڑھتا ہی جا رہا تھا لحد پر تِرے ہجوم
کتبے سے تیرا نام مِٹانا پڑا مجھے

ہر صبح خود کو ڈھونڈنے گھر سے نکل پڑا
ناکام، شام لوٹ کے آنا پڑا مجھے

اپنی نظر میں گو میں بہت معتبرتو تھا
اُن کا کچھ اعتبار بڑھانا پڑا مجھے

نابینا وصف لوگوں پہ چھائی تھی تیرگی
سوچوں کا آفتاب جلانا پڑا مجھے


ریحان بشیر شاد

:)
 
آخری تدوین:

طارق شاہ

محفلین
کیا صفت کی ف ساکن ہے؟

میں اگر لکھتا تو صفْت کو صِفَت ہی لکھتا ، مگر کیوں کہ شاد صاحب نے اسے صفْت لکھنا ترجیح دی
تو میں نے ویسے ہی رہنے دیاتھا ، ( اب وصف کردیا ہے جو معنویت میں اس سے بھی فصیح ہے )

( بہت لوگ جائز سمجھتے ہیں بلکہ فارسی میں تو ہے ہی ساکن کے ساتھ ، (نورالغات )

بہت خوش رہیں :)
 
میں اگر لکھتا تو صفْت کو صِفَت ہی لکھتا ، مگر کیوں کہ شاد صاحب نے اسے صفْت لکھنا ترجیح دی
تو میں نے ویسے ہی رہنے دیاتھا ، ( اب وصف کردیا ہے جو معنویت میں اس سے بھی فصیح ہے )

( بہت لوگ جائز سمجھتے ہیں بلکہ فارسی میں تو ہے ہی ساکن کے ساتھ ، (نورالغات )

بہت خوش رہیں :)
رہنمائی کا بہت شکریہ جناب۔
جزاکم اللہ خیرا۔
 
Top