ستارے ہی ستارے۔۔۔۔۔۔۔۔۔ غزل

اس کا جواب تو عمران صاحب ہی دے سکتے ھیں ہہں کیوں عمران بھائی

آصف شفیع صاحب اور سلیمان جاذب صاحب
میرے لیے اپنا وقت ضائع کرنے کے لیے آپ دونوں کا بہت بہت شکریہ
:shameonyou: ایسی کوئی بات نہیں کہ مجھے غزل پسند نہیں آتی
جو چیز اچھی ہوتی ہے اسے اچھا کہنے کی ضرورت نہیں‌پڑتی
کیونکہ اچھی چیز ہر ایک کو متوجہ کرتی ہے
 
آصف شفیع صاحب اور سلیمان جاذب صاحب
میرے لیے اپنا وقت ضائع کرنے کے لیے آپ دونوں کا بہت بہت شکریہ
:shameonyou: ایسی کوئی بات نہیں کہ مجھے غزل پسند نہیں آتی
جو چیز اچھی ہوتی ہے اسے اچھا کہنے کی ضرورت نہیں‌پڑتی
کیونکہ اچھی چیز ہر ایک کو متوجہ کرتی ہے


یعنی آپ کے لئے جو ٹائم لگایا جائے وہ ضائع ہوتا ہے؟

آپ نے درست فرمایا
 
یعنی آپ کے لئے جو ٹائم لگایا جائے وہ ضائع ہوتا ہے؟

آپ نے درست فرمایا

سلیمان بھائی! آپ تو ناراض ہو گئے‘ آپ کا دل دکھانا ہرگز مقصود نہ تھا
مجھ ناچیز کی رائے کو اہمیت دینا آپ کی محبت ہے جس کے لیے آپ کا ممنون ہوں
 
ایک سوال ہے آپکا سر نیم جاذب ہے یا تخلص، اور آپ کا جاذب قریشی سے کوئی عزیزداری ہے، کیونکہ وہ ایس ایم سائنس کالج کراچی میں میرے اردو کے استاد تھے اور بہت خوب پڑھایا ہے۔ شاعر تو وہ اچھے ہیں ہی۔ بہر حال ایسے ہی سوال پوچھنے کو دل چاہا کہ تسلی ہو جائے۔
 

محمداحمد

لائبریرین
بہت اچھی غزل ہے سلیمان جاذب صاحب!

کئی بار دیکھنے کا اتفاق ہوا ہے پر جواب نہیں‌دے پایا۔ آج حاضر ہو سو داد قبول کیجے۔
 
ایک سوال ہے آپکا سر نیم جاذب ہے یا تخلص، اور آپ کا جاذب قریشی سے کوئی عزیزداری ہے، کیونکہ وہ ایس ایم سائنس کالج کراچی میں میرے اردو کے استاد تھے اور بہت خوب پڑھایا ہے۔ شاعر تو وہ اچھے ہیں ہی۔ بہر حال ایسے ہی سوال پوچھنے کو دل چاہا کہ تسلی ہو جائے۔
انیس فاروقی بھائی جان
جاذب میرا تخلص ہے اور جاذب قریشی صاحب بہت اچھے شاعر ہیں لیکن میرے عزیز نہیں
امید ہے تسلی دل ہو گئی ہو گی
 
ستارے ہی ستارے دیکھتا ہوں
سفر کے استعارے دیکھتا ہوں

کبھی دیکھوں تلاطم خیز موجیں
کبھی حیراں کنارے دیکھتا ہوں

مقدر کی کہانی پڑھ رہا ہوں
کہاں تیرے اشارے دیکھتا ہوں

کہیں آنسو کہیں پر سسکیاں ہیں
دکھوں کے سب شمارے دیکھتا ہوں

سلگتی آگ ہے شدت کی دل میں
کئی اٹھتے شرارے دیکھتا ہوں

چلے جاتے ہیں جاذب کیوں بچھڑ کر
دل و جاں سے بھی پیارے دیکھتا ہوں

بہت اعلا بہت اچھی
 
Top