ستمبر سے پاکستان کو آئی ایم ایف کی ضرورت نہیں

ٹربیون میں کل کے ایک آرٹیکل میں کہا گیا ہے ستمبر میں جب آئی ایم ایف کا موجودہ پروگرام ختم ہوگا تو پاکستان کو مزید قرضوں (آئی ایم ایف) کی ضرورت نہیں ہوگی۔اگر ایسا واقعی ہی ہے تو یہ کافی خوش آئند خبر ہے۔
بحوالہ ٹربیون
 
ٹربیون میں کل کے ایک آرٹیکل میں کہا گیا ہے ستمبر میں جب آئی ایم ایف کا موجودہ پروگرام ختم ہوگا تو پاکستان کو مزید قرضوں (آئی ایم ایف) کی ضرورت نہیں ہوگی۔اگر ایسا واقعی ہی ہے تو یہ کافی خوش آئند خبر ہے۔
بحوالہ ٹربیون
اچهی خبر ہے۔
 

یاز

محفلین
ٹربیون میں کل کے ایک آرٹیکل میں کہا گیا ہے ستمبر میں جب آئی ایم ایف کا موجودہ پروگرام ختم ہوگا تو پاکستان کو مزید قرضوں (آئی ایم ایف) کی ضرورت نہیں ہوگی۔اگر ایسا واقعی ہی ہے تو یہ کافی خوش آئند خبر ہے۔
بحوالہ ٹربیون

لفظی گورگھ دھندوں اور اعدادوشمار کی پرکاریوں کے فریب میں مت آئیو بھائی۔
 

جاسمن

لائبریرین
یقین نہ کرنے والی کیا بات ہے اس میں؟
فرخ منظور بھائی! بس ایک مثال سے بات سمجھاتی ہوں۔
ایک بار جناب نواز شریف صاحب نے کہا تھا کہ قرض اتارو،ملک سنوارو۔ میں نے اپنے کئی ہم خیال لوگوں کے ساتھ مل کے بہت سا روپیہ جمع کروایا۔۔۔۔۔۔۔
ہم اپنے وطن سے بہت پیار کرتے ہیں اور چاہتے ہیں کہ قرض ادا ہو جائے اور ہم اِس غلامی سے نجات حاصل کر لیں کہ اِس غلامی کی وجہ سے بہت سی گھناؤنی باتیں ماننی پڑتی ہیں۔ اور قرض دینے والوں نے ایسے ایسے گورکھ دھندوں میں پھنسایا ہوا ہے کہ وہ ہمیں نکلنے ہی نہیں دینا چاہتے۔
میں یہ کیسے مان جاؤں کہ وہ دور جا کے روئے
کتنی بار ہم دل سے خوش ہوئے ہیں کہ شاید اب۔۔۔۔کہ شاید اب۔۔۔۔۔کہ شاید اب۔۔۔۔۔پھر جب دل ٹوٹتا ہے تو ۔۔۔۔۔۔
ہمارا شمار اُن لوگوں میں ہوتا ہے جو صبح کی سیر کے لئے جائیں تو سٹریٹ لائٹس بند کرتے جاتے ہیں۔ ہم تو چاہتے ہیں کہ ہمارا وطن آزاد ہو۔۔۔کاش کہ ہمیں آزادی ملے۔۔۔کاش کہ یہ خبر سچی ہو جائے۔۔۔۔
 

فرخ منظور

لائبریرین
فرخ منظور بھائی! بس ایک مثال سے بات سمجھاتی ہوں۔
ایک بار جناب نواز شریف صاحب نے کہا تھا کہ قرض اتارو،ملک سنوارو۔ میں نے اپنے کئی ہم خیال لوگوں کے ساتھ مل کے بہت سا روپیہ جمع کروایا۔۔۔۔۔۔۔
ہم اپنے وطن سے بہت پیار کرتے ہیں اور چاہتے ہیں کہ قرض ادا ہو جائے اور ہم اِس غلامی سے نجات حاصل کر لیں کہ اِس غلامی کی وجہ سے بہت سی گھناؤنی باتیں ماننی پڑتی ہیں۔ اور قرض دینے والوں نے ایسے ایسے گورکھ دھندوں میں پھنسایا ہوا ہے کہ وہ ہمیں نکلنے ہی نہیں دینا چاہتے۔
میں یہ کیسے مان جاؤں کہ وہ دور جا کے روئے
کتنی بار ہم دل سے خوش ہوئے ہیں کہ شاید اب۔۔۔۔کہ شاید اب۔۔۔۔۔کہ شاید اب۔۔۔۔۔پھر جب دل ٹوٹتا ہے تو ۔۔۔۔۔۔
ہمارا شمار اُن لوگوں میں ہوتا ہے جو صبح کی سیر کے لئے جائیں تو سٹریٹ لائٹس بند کرتے جاتے ہیں۔ ہم تو چاہتے ہیں کہ ہمارا وطن آزاد ہو۔۔۔کاش کہ ہمیں آزادی ملے۔۔۔کاش کہ یہ خبر سچی ہو جائے۔۔۔۔

آخر ایک معتبر اخبار کی خبر ہے۔ اس میں کچھ تو سچائی ہو گی۔ یہی خبر مزید بہت سی سائٹ پر بھی موجود ہے۔
رائٹر کی سائٹ پر خبر
http://in.reuters.com/article/pakistan-imf-idINKCN0XO2BB
یاہو پر یہی خبر
https://www.yahoo.com/news/imf-says-pakistan-ready-alone-programme-ends-175526452--business.html
 
ایسی خبریں مشرف کے وقت میں بھی دیکھی نمرود لیگ کے پہلے دور میں بھی دیکھیں دوسرے دور میں بھی دیکھیں اتفاق کی بات ہے جب جب یہ خبریں پڑھی حکومتیں بدلتی دیکھیں واللہ اعلم بالصواب
 
Top