سحری جگانے کی روایت میں کے الیکٹرک کا کردار

سحری جگانے کی روایت صدیوں پرانی ہے مختلف ادوار میں اس کے مختلف طریقے رائج رہے ہیں
کہیں پر بڑے بڑے نقارے بجائے جاتے تھے تو کہیں پر دف بجاتی ٹولیاں ساتھ میں با آواز بلند کچھ گاتے ہوئے سحری میں جگایا کرتیں تھیں مغل دور میں باقاعدہ تنخواء پر سحری جگانے والے مقرر تھے جن کو سرکاری خزانے سے اس کام کی تنخواء دی جاتی تھی
بعد کے وقتوں میں بھی ان سحری جگانے والوں کو لوگ عید کے موقعے پر اچھی خاصی رقم دے دیا کرتے تھے
لیکن یہ روایت شہروں میں اب آہستہ آہستہ دم توڑ ہی رہی تھی
کہ ملک کے سب سے بڑے شہر کے سب سے زیادہ عوامی ہمدرد ادارے نے دوسرے مہینوں کی طرح ماہ صیام میں بھی عوامی دعاؤں کے اصول میں سب سے آگے رہنے کا فیصلہ کیا اور سحری جگانے کی قدیم روایت بلکل مفت فراہم کرنے کے لیے ٹھیک پونے تین بجے بجلی بند کی
جس پر فورن ہی جاگ کر کراچی کے ہزاروں شہریوں نے با آواز بلند اور لاکھوں نے دل ہی دل میں کے الیکٹرک کی شان میں شاندار القابات بمع بد دعائیں پیش کر کے کے الیکٹرک کی اس کاوش کو سراہا...
اور یوں ہمیشہ کی طرح کے الیکٹرک نے عوامی خدمت کی بازی جیت لی
کےالیکٹرک کی جانب سے رمضان کا تحفہ پہلے ہی روزے کی کینڈل لائیٹ سحری
شکریہ شکریہ
 

فرقان احمد

محفلین
عوامی خدمت سے جڑے ہوئے اس عظیم کارنامے پر کے الیکٹرک کی انتظامیہ کے لیے کم از کم ساڑھے اکیس توپوں کی سلامی بنتی ہے! :)
 
Top