میر سخن مشتاق ہے عالم ہمارا

احمد بلال

محفلین
سخن مشتاق ہے عالم ہمارا
غنیمت ہے جہاں میں دم ہمارا

رہے ہم عالم مستی میں اکثر
رہا کچھ اور ہی عالم ہمارا

بہت ہی دور ہم سے بھاگتے ہو
کرو ہو پاس کچھ تو کم ہمارا

بکھر جاتے ہیں کچھ گیسو تمہارے
ہوا ہے کام دل برہم ہمارا

رکھے رہتے ہیں دل پر ہاتھ اے میر
یہیں شاید کہ ہے سب غم ہمارا
 

طارق شاہ

محفلین
احمد بلال میاں، بہت عمدہ ، بہت خوب!

میر کے کلام سے ایک اچھی غزل کے انتخاب پر بہت سی داد قبول کیجئے
بہت شکریہ شیئر کرنے کا

بہت شاداں رہیں
 
Top