رضوان
محفلین
کھوٹے سیاستدان کھرے سکے
ابھی اس پیپلز پارٹی کے بلکہ عوام کے خلاف ہونے والے سانحے کا اثر کم نہیں ہوا۔ بیانات جوابی بیانات، الزامات کا سلسلہ شروع ہوچکا ہے۔
ایک شخص جس کا نام جانے کیوں اس کے والدین نے بہادری رکھا تھا شاید انہیں علم ہوگا کہ
آنکھوں اندھی نام نور بھری
نے چھوٹتے ساتھ جرنیل سے التجا کی ہے کہ ریلیوں اور جلوسوں پر پابندی لگائی جائے۔ اس ہی غیر متنازعہ مرنجانِ مرنج روٹی شوٹی کھاؤ سیاہ ستدان نے چیف جسٹس والے معاملے میں ایمرجنسی کا شوشہ چھوڑا تھا اب پھر میدان سے بھاگنے اور چور راستے کے ذریعے اقتدار کی ” ہما ” اپنے سر بٹھانے کے لیے شور مچا رہے ہیں۔ یہ ڈرائنگ روم کے سیاہ ستدان ہیں اور عوام سے منہ چھپانے کے بہانے تلاش کر رہے ہیں جس میں اہلِ جبہ و دستار ان کے ساتھ ہوں گے۔
یہ سب جمہوری طاقتوں سے خوفزدہ ہیں اور جبر کے ذریعے اقتدار سے چمٹا رہنا چاہتے، جبر عدم برداشت کو جنم دیتا ہے غصہ پیدا کرتا ہے فوجی اقتدار جبر کا دوسرا نام ہے،
جبر رہے اور امن بھی ہو
یہ کیسے ممکن ہے تمہی کہو
میرے نزدیک وہ لوگ بہادر تھے جنہوں نے اس ریلی میں اس استقبال میں شرکت کی اور اس ریلی کو اسٹیبلشمنٹ کی مخالفت کا استعارہ بنایا۔ اس ریلی میں شرکت کر کے ڈرائنگ روم کے سیاست دانوں پر نفرین کی۔
اس استقبال اور قربانی نے ایک دفعہ پھر ثابت کیا کہ بینظیر کچھ بھی کرے وہ مکار ہو یا کرپٹ وہ چالبازی کرے یا اقتدار کے لیے کوئی شارٹ کٹ اختیار کرے لیکن اس کی جیب میں پڑے سکے ہرگز کھوٹے نہیں ہیں۔
( کاش ان سکوں کو اپنی قیمت کا خود بھی اندازہ ہوجائے لیکن کیا فائدہ سکے استعمال تو سوداگر ہی کرتے ہیں)
(تنقید و تبصرے کے لیے " کھوٹے سیاستدان کھرے سکے" )
ابھی اس پیپلز پارٹی کے بلکہ عوام کے خلاف ہونے والے سانحے کا اثر کم نہیں ہوا۔ بیانات جوابی بیانات، الزامات کا سلسلہ شروع ہوچکا ہے۔
ایک شخص جس کا نام جانے کیوں اس کے والدین نے بہادری رکھا تھا شاید انہیں علم ہوگا کہ
آنکھوں اندھی نام نور بھری
نے چھوٹتے ساتھ جرنیل سے التجا کی ہے کہ ریلیوں اور جلوسوں پر پابندی لگائی جائے۔ اس ہی غیر متنازعہ مرنجانِ مرنج روٹی شوٹی کھاؤ سیاہ ستدان نے چیف جسٹس والے معاملے میں ایمرجنسی کا شوشہ چھوڑا تھا اب پھر میدان سے بھاگنے اور چور راستے کے ذریعے اقتدار کی ” ہما ” اپنے سر بٹھانے کے لیے شور مچا رہے ہیں۔ یہ ڈرائنگ روم کے سیاہ ستدان ہیں اور عوام سے منہ چھپانے کے بہانے تلاش کر رہے ہیں جس میں اہلِ جبہ و دستار ان کے ساتھ ہوں گے۔
یہ سب جمہوری طاقتوں سے خوفزدہ ہیں اور جبر کے ذریعے اقتدار سے چمٹا رہنا چاہتے، جبر عدم برداشت کو جنم دیتا ہے غصہ پیدا کرتا ہے فوجی اقتدار جبر کا دوسرا نام ہے،
جبر رہے اور امن بھی ہو
یہ کیسے ممکن ہے تمہی کہو
میرے نزدیک وہ لوگ بہادر تھے جنہوں نے اس ریلی میں اس استقبال میں شرکت کی اور اس ریلی کو اسٹیبلشمنٹ کی مخالفت کا استعارہ بنایا۔ اس ریلی میں شرکت کر کے ڈرائنگ روم کے سیاست دانوں پر نفرین کی۔
اس استقبال اور قربانی نے ایک دفعہ پھر ثابت کیا کہ بینظیر کچھ بھی کرے وہ مکار ہو یا کرپٹ وہ چالبازی کرے یا اقتدار کے لیے کوئی شارٹ کٹ اختیار کرے لیکن اس کی جیب میں پڑے سکے ہرگز کھوٹے نہیں ہیں۔
( کاش ان سکوں کو اپنی قیمت کا خود بھی اندازہ ہوجائے لیکن کیا فائدہ سکے استعمال تو سوداگر ہی کرتے ہیں)
(تنقید و تبصرے کے لیے " کھوٹے سیاستدان کھرے سکے" )