انیس الرحمن
محفلین
سربجیت سنگھ سزائے موت کے لائق ہے، لیکن جیل میں اس کے ساتھ جو ہوا وہ اچھی بات نہیں۔
اگر اسے پھانسی ہوتی تو زیادہ بہتر ہوتا۔
اگر اسے پھانسی ہوتی تو زیادہ بہتر ہوتا۔
مجھے لگتا ہے انہوں نے اپکی بات پر عمل کر لیا ہے اگر کوئی مزید سپیشل مشورہ چاہیے تو ہم اپنی لائف لائن استمال کر کے ہمارے مرشد پردیسی بھائی کو بلا لیتے ہینخان صاحب ، اگر آپ میرا ایک برادرانہ مشورہ مانیں تو چند روز کے لئے سیاسی بحثوں سے الگ ہو جائیں۔ میں خود بھی کبھی کبھار یہ طریقہ اس وقت آزماتا ہوں جب یہ لگنے لگے کہ میں کسی ایک معاملے میں خود کو ضد کے ہاتھ میں جاتے دیکھتا ہوں۔
آپ نے جس طریقے سے ایک بات کو انتہائی خطرناک رنگ دیا وہ نہ صرف آپ کے لئے بلکہ ہمارے لئے بھی وجہ شرمندگی ہے۔ آپ کے پروفائل سے بھی میں نے ایسی غلط بیانی کو حذف کر دیا ہے جیسی آپ نے یہاں کی۔ اب اگر آپ نے ایسا کیا تو آپ کو باقاعدہ وارننگ بھی جاری کی جا سکتی ہے۔
خان صاحب ، اگر آپ میرا ایک برادرانہ مشورہ مانیں تو چند روز کے لئے سیاسی بحثوں سے الگ ہو جائیں۔ میں خود بھی کبھی کبھار یہ طریقہ اس وقت آزماتا ہوں جب یہ لگنے لگے کہ میں کسی ایک معاملے میں خود کو ضد کے ہاتھ میں جاتے دیکھتا ہوں۔
آپ نے جس طریقے سے ایک بات کو انتہائی خطرناک رنگ دیا وہ نہ صرف آپ کے لئے بلکہ ہمارے لئے بھی وجہ شرمندگی ہے۔ آپ کے پروفائل سے بھی میں نے ایسی غلط بیانی کو حذف کر دیا ہے جیسی آپ نے یہاں کی۔ اب اگر آپ نے ایسا کیا تو آپ کو باقاعدہ وارننگ بھی جاری کی جا سکتی ہے۔
گو کہ پاکستانی حکومت کو آئندہ ایسے واقعات کی روک تھام کے لئے مؤثر کام کرنے کی ضرورت ہے تاکہ قانون شکنی کی روک تھام کی جا سکے اور عالمی سطح پر پاکستان کی ساکھ خراب نہ ہو لیکن سربجیت سنگھ کے جُرم کے حوالے سے یہی کہوں گا "خس کم جہاں پاک" ۔ ایسے دہشت گرد کی سزا موت ہی تھی جس پر حکومتِ پاکستان عمل نہ کروا سکی لیکن قیدیوں نے قانون ہاتھ میں لے کر یہ کام کر دیا۔سربجیت مر گیا ہے بھئی آخر کار آزادی مل ہی گئی اسے