سردار جی 4

قیصرانی

لائبریرین
ایک سکھ نے بیٹےسے کہا کہ میری مرضی سے شادی کرو گے کہ اپنی مرضی سے۔ بیٹا بولا اپنی مرضی سے۔ باپ کہتا ہے کہ بل گیٹس کی بیٹی تھی میری نظر میں، لیکن خیر جیسے تمہاری مرضی
بیٹے کی بانچھیں‌کھل گئیں۔ کہتا ہے کہ مجھے منظور ہے
باپ بل گیٹس کے پاس گیا اور بولا کہ میرے بیٹے کو آپ کی بیٹی سے شادی کرنی ہے۔ بتائیں کیا جواب دیتے ہیں۔
بل گیٹس نے پہلے تو سکھ کو دیکھا، پھر بولا کہ نہیں۔ میری بیٹی ابھی شادی نہیں‌کرنا چاہتی۔
سکھ بولا خیر میرا بیٹا ورلڈ بینک کا وائس پریزیڈنٹ ہے۔ مگر جیسے آپ مناسب سمجھیں
بل گیٹس چونکا اور بولا کہ ٹھیک ہے۔ میں تیار ہوں
پھر سکھ ورلڈ بینک کے صدر کے پاس گیا اور بولا کہ میرے بیٹے کو وائس پریزیڈنٹ رکھ لیں‌ تو کیسا لگے گا
صدر بولا کہ میرے پاس پہلے ہی بہت سے وائس پریزیڈنٹس ہیں۔ مزید کی فی الحال گنجائش نہیں ہے
سکھ بولا کہ جیسے آپ کی مرضی۔ ویسے میرا بیٹا بل گیٹس کا داماد ہے

باقی آپ خود سمجھدار ہیں
قیصرانی
 

قیصرانی

لائبریرین
ایک مرتبہ سکھ نے دن کے بارہ بجے سڑک پر جاتے ہوئے دیکھا کہ دوسرا سکھ خشک کھیت کے درمیان کشتی پر ‌بیٹھا کشتی کو چپو سے چلانے کی مشق کر رہا تھا۔

پہلے سکھ کو بڑا غصہ آیا۔ گاڑی روکی اور شیشہ اتار کر چلایا۔

ابے گدھے کے بچے، تم جیسے سکھوں‌کی وجہ سے پوری سکھ برادری بدنام ہے۔ تمھاری حرکتوں نے ہماری ناک کٹوا دی ہے۔ قسم واہ گرو کی، اگر مجھے تیرنا آتا ہوتا، تو ابھی وہیں آکر تمھاری ٹُھکائی کرتا

قیصرانی
 

ماوراء

محفلین
lol۔ سکھ بھی نہ بڑے مزے کے ہوتے ہیں۔ :p :lol:

قیصرانی، آپ کو سکھوں کے لطائف بہت آتے ہیں۔ کوئی خاص وجہ ہے کیا؟ :p
 

پاکستانی

محفلین
لندن کی ایک دکان میں مختلف قوموں کے افراد کے دماغ فروخت ہوتے تھے، ایک سردار جی وہاں جا پہنچے اور مسلمان کے دماغ کی طرف اشارہ کر کے پوچھا۔ ‘کتنے کا ہے؟‘


‘سو پاؤنڈ کا‘ جواب آیا۔


پھر پوچھا ‘یہ عیسائی کا دماغ کتنے کا ہے؟‘


جواب ملا ‘دو سو پاؤنڈ کا‘


اب سردار جی پوچھا ‘اچھا تو یہ سکھ کا دماغ کتنا قیمتی ہے؟‘


دکاندار نے کہا ‘دو ہزار پاؤنڈ کا۔‘


سردار کے دماغ کی اتنی قیمت سن کر سردار جی بہت خوش ہوئے۔ فخر کے احساسات کو چھپاتے ہوئے بولے۔


‘سکھ کا دماغ اتنا قیمتی کیوں؟‘


جواب ملا۔ ‘ایک مسلمان کے دماغ کے چار دماغ بن جاتے ہیں، لیکن بیس سکھوں کی کھوپریوں سے ایک دماغ بمشکل بنتا ہے، اس لئے یہ اتنا مہنگا ہے۔
 

فرضی

محفلین
قیصرانی پتہ نہیں آپ نے کسی سکھ سے اس قسم کے مزاق کیے ہیں یا ویسے ہی کہہ رہے ہیں کہ سکھ واحد قوم ہے جو اپنے آپ پر کہے گئے لطائف پر ہنستی ہے ۔ مجھے نہیں لگتا کسی بھی قوم کے ساتھ اس قسم کے بے ہودہ مزاق کیے جائیں اور وہ ہنسے۔
میرا ذاتی خیال یہ ہے کہ کسی بھی قوم کو ان کے عادتوں زبان، رویے، کی وجہ سے مزاق کا نشانہ نہ بنایا جائے۔
انہی لطیفوں کے ساتھ کبھی کبھی پشتونوں (پٹھان) کا نام سکھوں کے نام کے بجائے لگایا جاتا ہے۔ اور یقین کریں جیسے میرا خون کھولتا ہے۔ میں نہیں سمجھتا کہ کوئی سکھ ان کو برداشت کرتا ہوگا۔
یہ تمام مزاق سکھوں کے بارے میں یہ تاثر دیتے ہیں کہ سکھ حد درجے کے بیوقوف ہیں۔ لیکن میں نے انہیں، وکیل، جج، ڈاکٹر دیکھا ہے۔ یہاں تک کہ سکھ دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت کا سربراہ ہے، آپ کونسے زمانے کی سکھوں کی بات کرہےہیں؟
 

قیصرانی

لائبریرین
فرضی نے کہا:
یہاں تک کہ سکھ دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت کا سربراہ ہے

غلطی کی درستگی چاہوں گا۔ بھارت کے سربراہ کا نام ڈاکٹر عبدلسلام ہے، من موہن سنگھ نہیں۔ دوسرادنیا کی سب سے بڑی جمہوریت جسے آپ کہ رہے ہیں، پتہ نہیں کس حوالے سے کہ رہے ہیں

فرضی نے کہا:
مجھے نہیں لگتا کسی بھی قوم کے ساتھ اس قسم کے بے
ہودہ مزاق کیے جائیں اور وہ ہنسے۔

مجھے ان الفاظ کی وضاحت چاہیے کہ اس قسم کے بے ہودہ مزاق سے کیا مراد ہے۔ پہلے لطیفے میں تو ذہانت دکھائی گئی ہے۔ دوسرے میں بھی مجھے کوئی بے ہودگی نہیں دکھائی دے رہی۔ ہو سکتا ہے کہ یہ میری سمجھ کی غلطی ہو

اور اوپر کے الفاظ جو تھے، یہ میرے الفاظ ہی نہیں، بلکہ ایک مشہور مصنف شاید مستنصر حسین تارڑ صاحب کے الفاظ ہیں

اگر پٹھانوں کے لطائف کی وجہ سے آپ کی کہیں دل آزاری ہو چکی ہو معذرت کہ وہ میں نے نہیں کی تھی

اور ہاں، ایک بات اور، پاکستان میں پختون رہتے ہیں، کہ پشتون؟

قیصرانی
 

تلمیذ

لائبریرین
بھائیو

لطائف تو لطائف ہی ہوتے ہیں ذرا تفنن طبع کا اک بہانہ ۔ میرا خیال ہے انکواتنا سنجیدگی سے لینے کی کوئی ضرورت نہیں ہوتی۔ کیونکہ ان میں ذاتیت کا تو کوئی پہلوتو ہوتا نہیں، بس ذرا طبیعت میں تھوڑی شگفتگی لانے کیلئے کوئی لطیف یا مزاحیہ بات عمومی انداز میں کہی گئی ہوتی ہے۔ ہاں زبان کی شستگی لازمی امر ہونا چاہئے۔

قیصرانی ۔ بھارت کے صدر کا نام ‘ابوالکلام‘ ہے ، عبدالسلام نہیں اورپشتون اور پختون دونوں ایک ہی ہیں ۔ اردو میں لفظ پشتون استعمال ہوتا ہے جبکہ پشتو میں ‘پختون‘کہتے ہیں۔
 

فرضی

محفلین
غلطی کی درستگی چاہوں گا۔ بھارت کے سربراہ کا نام ڈاکٹر عبدلسلام ہے، من موہن سنگھ نہیں۔ دوسرادنیا کی سب سے بڑی جمہوریت جسے آپ کہ رہے ہیں، پتہ نہیں کس حوالے سے کہ رہے ہیں

جمہوریت کا تو مجھے بھی پتہ نہیں کہ کونسی ہے، لیکن ہمارے ہمسایہ ایک ملک ضرور ہے۔ اور من موہن سنگھ اگر سربراہ نہیں تو وزیراعظم ضرور ہیں، اور اتفاق سے وہ بھی سکھ ہیں۔


مجھے ان الفاظ کی وضاحت چاہیے کہ اس قسم کے بے ہودہ مزاق سے کیا مراد ہے۔ پہلے لطیفے میں تو ذہانت دکھائی گئی ہے۔ دوسرے میں بھی مجھے کوئی بے ہودگی نہیں دکھائی دے رہی۔ ہو سکتا ہے کہ یہ میری سمجھ کی غلطی ہو

اور اوپر کے الفاظ جو تھے، یہ میرے الفاظ ہی نہیں، بلکہ ایک مشہور مصنف شاید مستنصر حسین تارڑ صاحب کے الفاظ ہیں

کسي قوم کو مزاق کا نشانہ بنانا میرے نزدیک تو بے ہودہ مزاق ہی ہے، آپ ایک کام کریں ان تمام لطائف سے لفظ سکھ ہٹاکر مسلمان یا پنجابی لکھیں اور انہیں پڑھیں اور مجھے بتائیں کہ پڑھ کر کیسا لگتا ہے۔
ایک غلطی اگر کوئی مشہور آدمی کرتا ہے تو گویا اسے سند مان لیا جائے اور ہم اس کو جواز بنا کر کسی بھی قوم کی غیرت کے چیتھڑے اڑائیں؟ کیا عجیب سمجھ ہے آپکی۔

اور ہاں، ایک بات اور، پاکستان میں پختون رہتے ہیں، کہ پشتون؟

پختون يا پشتون ايک ہی لفظ ہے، پشتو میں ایک حرف ہے ' ښ' جو کہ نرم لہجے والے (کوئٹہ،ژوب، چمن وغیرہ) اردو کے شین سے ملتے جلتے پڑھتے ہیں جبکہ سخت لہجے والے(پشاور۔ سوات،مردان وغیرہ) ؛خ' سے ملتے جلتے پڑھتے ہیں اردو اور انگلش میں اسے شین سے ہی لکھنے کا رواج ہے اس لیے میں بھی شین ہی استعمال کرتا ہوں۔ لیکن آپ کے اس سوال کی مجھے کوئی منطق سمجھ نہ آئی۔
 

نبیل

تکنیکی معاون
میرے پیارے اور چھوٹے بھائیو فرضی اور قیصرانی، میرے کہنے پر اس بات کو یہاں ختم کر دو۔
:pak:
 
Top