سرفراز احمد قومی ٹی 20 ٹیم کے نئے کپتان مقرر!

arifkarim

معطل
سرفراز احمد قومی ٹی 20 ٹیم کے نئے کپتان مقرر
485289-tw-1459841761-644-640x480.jpg

سرفراز احمد پاکستان سپرلیگ میں کوئٹہ کی ٹیم کی قیادت سنبھال چکے ہیں : فوٹو : فائل
لاہور: پاکستان کرکٹ بورڈ نے وکٹ کیپر بیٹسمین سرفراز احمد کو قومی ٹی ٹوینٹی کرکٹ ٹیم کا نیا کپتان مقرر کردیا ہے ۔
پاکستان کرکٹ بورڈ کے جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق سرفراز احمد قومی ٹی ٹوینٹی کرکٹ ٹیم کے نئے کپتان مقرر کیئے گئے ہیں ،سابق کپتان شاہد آفریدی کے ریٹائرمنٹ کے اعلان کے بعد سرفراز احمد کو کپتان بنانے کی خبریں گردش کررہی تھیں ۔سرفراز احمد 21 ٹیسٹ میچوں میں پاکستان کی نمائندگی کرچکے ہیں جبکہ 58 ایک روزہ اور ٹی ٹوینٹی کے 21 میچوں میں اپنی صلاحتیوں کے جوہر دکھاچکے ہیں ۔ پاکستان کرکٹ ٹیم آئندہ ٹی ٹوینٹی میچ 5 ماہ بعد انگلینڈ کے خلاف کھیلے گی ۔
واضح رہے کہ سرفراز احمد پاکستان سپر لیگ میں کوئٹہ گلیڈئرز کی قیادت کرچکے ہیں اور وہ قومی ون ڈے کرکٹ ٹیم کے نائب کپتان بھی ہیں ۔
دوسری جانب میڈیا سے بات کرتے ہوئے پاکستان ٹی ٹوینٹی ٹیم کے نو منتخب کپتان سرفراز احمد کا کہنا تھا کہ آج میری زندگی کا بہت اہم اور بڑا دن ہے کیوں کہ قومی ٹیم کی قیادت اعزاز کی بات ہےجس پر اللہ کا شکر گزار ہوں ۔
نومنتخب کپتان کا کہنا تھا کہ میں نے مصباح الحق ، یونس خان سے کپتانی کے بہت سے گر سیکھے اور شاہد آفریدی سے بڑا سپر اسٹار نہیں دیکھا ان سے بہت کچھ سیکھنے کو ملا جس کا بھرپور فائدہ اٹھاؤں گا ۔ سرفراز احمد نے کہا کہ پاکستان سپر لیگ میں سیکھنے کے بے حد مواقع تھے اور اس دوران ویون رجرڈز کے مشوروں نے بہت اعتماد دیا ۔
کپتان نے کہا کہ کھلاڑیوں اور قیادت کے درمیان اچھے تعلقات کی اشد ضرورت ہے ٹیم میں کوئی بھی ایسا کھلاڑی نہیں جسے غصے یا ڈانٹ سے سمجھانا پڑے ۔ کوشش ہوگی کہ کرکٹ بورڈ اور کھلاڑی میری اور میں ان کی بات سمجھوں اور پوری ٹیم کو ساتھ کر چلوں ۔
ان کا کہنا تھا کہ کوشش کروں گا کہ ایک بہترین ٹیم تشکیل دی جائے جو دنیا میں پاکستان کا نام روشن کرے ۔
ایکسپریس نیوز
 

یاز

محفلین
کوئی فائدہ نہیں۔ جب تک انتظامیہ اور ٹیم میں موجود پرانے ٹولے کو نہیں نکالتے، جس کو مرضی کپتان بنا لیں۔ کوئی فائدہ نہیں،کیونکہ پرانا ٹولہ روزِ اول سے سازشیں کرتا جائے گا، جو میدان سے باہر بھی ہوں گی اور میدان کے اندر بھی۔
 

یاز

محفلین
افسوس ناک بات یہ کہ ورلڈکپ میں شرمناک شکست کے بعد بھی معاملات کی اصلاح کی کوشش ہوتی دکھائی نہیں دے رہی۔ فقط شلجموں سے مٹی اتاری جا رہی ہے۔
 

یاز

محفلین
محمد حفیظ نے سرفراز کو مبارک باد دیتے ہوئے کچھ شگوفے چھوڑنا ضروری سمجھے۔

76343_details.png
 
اپنی محرومی کے احساس سے شرمندہ ہیں
خود تو رکھتے نہیں ، اوروں کے بجھاتے ہیں چراغ

کہانی اس شعر کی یہ ہے کہ ہمارا ایک جونئیر دوست ہے سعید الحق، جو محنت بہت کرتا تھا کہ وہ کلاس میں اول آجائے لیکن دوسری طرف کسی دوسرے کو آگے بڑھنے سے روکنے کی تمام تر کوششیں کرتا تھا۔ مثلاً نوٹس چھپانا، دوسروں کو نہیں بتانا وغیرہ وغیرہ۔ کوئی کتاب ملتی تھی تو اپنے تک ہی رکھتا تھا۔ اس کی یہ عادت کسی بیماری کی انتہا جیسی تھی۔ مقابلہ کرنے کی سخت خواہش لیکن دوسروں کو آگے بڑھنے سے روکنے کی کوئی کوشش ہاتھ سے نا جانے دینا۔

ایک دن آیا تو اس نے یہ شعر سنایا اور بتایا کہ یار ایسی جیت کا کیا فائیدہ کہ جیت کے بھی ہار گئے۔ اس کے اپنے الفاظ میں ، اس طرح تو معیار اتنا گر جاتا ہے کہ جب اصل مقابلے کا وقت آتا ہے تو پتہ چلتا ہے کہ معیار کی خرابی سے ہم خود پیچھے رہ گئے اور اصل مقابلے کے وقت پتہ چلا کہ کچھ نہیں تھے۔

یہی حال اس کرکٹ ٹیم کا بھی ہے کہ قابل صلاحیت کرکٹرز کو دباتے رہے اور اپنے اپنوں کو آگے کرتے رہے ، جب مقابلے کا وقت آیا تو ہر ایک نے خوب پیٹا۔ ایک آدھ کیپٹن بدلنے سے کیا ہوگا؟ اس سسٹم کو بدلئے ۔ ورنہ کل کسی سرمایہ دار نے پاکستان سپر الیون بنا لی تو ایسی بین الاقوامی ٹیم کے سامنے پاکستان کی قومی ٹیم کیا تیل بیچے گی ؟

وقت آگیا ہے کہ اپنی محرومی کے احساس سے شرمندہ ہوکر دوسروں کے چراغ بجھانے کی جگہ ، قابلیت اور صلاحیت کو آگے آنے کا موقع دیں اور اگر قابلیت اور صلاحیت کے عالمی معیار پر پورے نہیں اترتے تو صبر شکر کرکے پیچھے ہٹ جائیں ۔
 
Top