۔۔۔۔ فتح جنگ بدر۔۔۔۔❤✨
غزوہِ بدر اسلام کی سب سے پہلی اور اہم ترین جنگ تھی جو ۔17 رمضان المبارک دو ہجری کو بدر کے مقام پر ۔مسلمانوں اور قریشِ مکہ کے درمیان لڑی گئی۔ اگرچہ اس جنگ میں مسلمانوں کی تعداد قریش سے بہت کم تھی لیکن اس کے باوجود مسلمانوں نے شاندار کامیابی حاصل کی۔
حق و باطل کے درمیان فیصلہ کن معرکہ_!!
"اللّٰہ تعالٰی نے جنگِ بدر کے موقع پر ایسی حالت میں تمہاری مدد کی تھی جب تم بالکل بےسرو سامان تھے،لہذا (صرف) اللّٰہ کا خوف دل میں رکھو تاکہ تم شکر گزار بن سکو۔"
(آل عمران:123)
معرکہ میں انتہائی بےسروسامانی کے باوجود اللّٰہ تعالٰی کی خاص نصرت و امداد سے مسلمانوں کو شاندار فتح نصیب ہوئی۔
نیز مسلمانوں کی تعداد 313 جبکہ قریشِ مکہ ہزار کے قریب تھے اس غزوہ میں 17 مسلمان شہید ہوئے جبکہ قریش کے 70 سردار مارے گئے۔
قرآن مجید میں اسے "یوم الفرقان" (یعنی حق و باطل میں جدائی کرنے والا دن) فرمایا گیا۔
(در منشور،72/4،پ10،الانفال تحت الآیہ:41)
آپﷺ نے فرمایا: بدر والے سب مسلمانوں سے اَفضل ہیں۔
(بخاری:569)
بدر والے صحابہ کرام کی فضیلت
کہ اللّٰہ اللّٰہ
بدری صحابی صحابہ میں افضل ترین
بدری فرشتے فرشتوں میں افضل
اور اللّٰہ پاک نے بدر والوں کے لئے فرما دیا
کہ یہ جنتی ہیں
ان کی بخشیش کے لئے بدر کی قربانیاں کفایت کرگئی ہیں۔
(صحیح مسلم:6401)
 

سیما علی

لائبریرین
آپ صلی الله علیہ وسلم جس زمانے میں پیدا ہوئے مکہ بت پرستی کا مرکز تھا۔ اس کے باوجود یہ بات قطعا ثابت ہے کہ نبی کریم صلی الله علیہ وسلم بچپن اور جوانی میں ہر قسم کے شرک ، شرکیہ رسومات اور کھیل تماشے سے دور رہے۔
ایک دفعہ قریش نے آپ کے سامنے ایسا کھانا رکھا جو بتوں کے چڑھاوے کا تھا۔ کسی بت کے نام پر جانور ذبح کرکے اس کا گوشت پکایا گیا تھا۔ آپ صلی الله علیہ وسلم نے اس کو کھانے سے انکار کر دیا۔
( صحیح بخاری ، باب المناقب ذکر زید بن عمرو بن نفیل)
جزاک اللّہ خیرا کثیرا
مالک اجرِ عظیم عطا فرمائے آمین
 
Top