ماخذ
Fari محفلین جنوری 14، 2010 #3 عوام بھی کتنی بھولی ہے اگر یہ ٹاور نہ تعمیر ہو سکا تو غریب خود کشی کرنے کیا دوبئی کے ٹاورز پر جایا کریں گے
عوام بھی کتنی بھولی ہے اگر یہ ٹاور نہ تعمیر ہو سکا تو غریب خود کشی کرنے کیا دوبئی کے ٹاورز پر جایا کریں گے
فرخ محفلین جنوری 14، 2010 #4 Fari نے کہا: عوام بھی کتنی بھولی ہے اگر یہ ٹاور نہ تعمیر ہو سکا تو غریب خود کشی کرنے کیا دوبئی کے ٹاورز پر جایا کریں گے مزید نمائش کے لیے کلک کریں۔۔۔ خیر، اس کام کے لئے تو کوئی بھی بلند عمارت کافی ہے۔
Fari نے کہا: عوام بھی کتنی بھولی ہے اگر یہ ٹاور نہ تعمیر ہو سکا تو غریب خود کشی کرنے کیا دوبئی کے ٹاورز پر جایا کریں گے مزید نمائش کے لیے کلک کریں۔۔۔ خیر، اس کام کے لئے تو کوئی بھی بلند عمارت کافی ہے۔
محمود احمد غزنوی محفلین جنوری 14، 2010 #5 یہاں اک کھلونا ہے انساں کی ہستی یہ بستی ہے مردہ پرستوںکی بستی