[FONT="Urdu_Umad_Nastaliq"]سکون صاحب۔
صرف ایک مثال دیجئے جو ایک عرصے سے شراب پی رہا ہو اور اسے نشہ نہ ہوتا ہو۔
عادی ہوجانا اور ہے ۔۔ اور نشے کی حالت میں یہ کہنا کہ "نشہ نہیں ہوتا " یہ اور بات۔۔[/FONT]
ہمارا ایک چھوٹا ساشہر ہے اس کا چوکیدار وہ شراب اور بھنگ پیتا ہے اور کہتا ہے اور چوکیداری کرتا ہے پوری رات مجال ہے کہ آپ وہاں سے کوئی چیز چوری کر سکیں اور وہ کہتا ہے کہ اگر میں یہ نشہ نہ کرورں تو میں چوکیداری اور رات کو نہیں جاگ سکتا اسے ہم نے کبھی بھی بے ہوش نہیں دیکھا ہے جب بھی وہاں سے رات کو گزرتے ہیں اسے تندو تازہ اور ہوشیار پاتے ہیں ۔
مےرے بھائی کہنے کا مطلب یہ ہے کہ شراب کو اللہ تعالیٰ نے کیوں حرام کیا ہے یہ انھی کو مڈلحت کا پتا ہے ہمیں تو بس اس کے اکا دکا نقصآنات کا پتا ہے جس کی وجہ سے ہم کہتے ہیں کہ شاراب نسے دار ہے ورنہ نشہ تو کھانا کھانے کے بعد بھی ہوتا ہے خصوصا گندم کی روٹی تو کہا پھر وہ بھی حرام ہے ۔؟؟؟نشہ تو کھانسی کا سیرپ پینے سے بھی ہوتا ہے کیا کسی نے آج تک حرام قرار دیا ہے اسے ؟؟؟مطلب یہ کہ ِِ۔ ۔ قیاس کرنا صحیح نہیںہے ۔امید ہے کہ میری بات واضح ہو گئی ہوگی