سر عام میں پانی سے چلنے والی گاڑی کا براہ راست مظاہرہ!

مجھے یقین ہے اس نے کسی انجینئرنگ کے اسٹوڈنٹ کے گھر ڈکیتی کے دوران اس کی پراجیکٹ فائل اڑالی ہوگی۔۔
میں معلوم کرتا ہوں اپنی یونیورسٹی کے ان اسٹوڈنٹس سے جنہوں نے اس سلسلے میں ناکام ریسرچ کی تھی۔:laugh:
 
ش

شہزاد احمد

مہمان
آغا وقار کو ڈاکٹر عطاء الرحمٰن کے بارے میں ایسی نازیبا زبان استعمال کرنے کا کوئی حق نہیں تھا ۔۔۔ یہ الگ بات ہے کہ آغا وقار معمولی تعلیم کے باوجود عرصہ تین سال سے ایک ایسے مشن پر لگا تھا جس سے بنی نوع انسان کا فائدہ ہونے کا امکان تھا ۔۔۔ اگر وہ عاجزی اور انکساری سے کام لیتا تو اُس کی زیادہ پذیرائی ہوتی ۔۔۔ ہمیں کسی کی دل آزاری نہیں کرنی چاہیے ۔۔۔ چاہے وہ آغا وقار ہی کیوں نہ ہو ۔۔۔ کیا معلوم اُس کے ذہن میں کیا تھا؟ لیکن سچ بات یہ ہے کہ ڈاکٹر عطاء الرحمٰن کے بارے میں ان صاحب نے جو کچھ کہا، وہ قطعاَ نامناسب تھا اور آغا وقار نے ایسا کر کے اپنے ساتھ ہی زیادتی کی ۔۔۔
 

سلیم احمد

محفلین
اسی طرح بجلی تیار کرنے کے لئے ایک اور طریقہ نظر سے گذرا پیش خدمت ہے۔ لیکن اس طریقہ سے پاکستان میں کافی فائدہ ہوسکتا ہے شائد لوگ مفت میں بجلی حاصل کرنے کے چکر میں دوکانوں کے باہر جنریٹر کے ٹینک کو فل کرنے کی جگہ بنا دیں۔ تاکہ فیول بھی مفت میں ملتا رہے اور لوگوں کے مسائل بھی حل ہوتے رہیں۔ لیکن معلوم نہیں کتنی بجلی ملے گی ؟:confused:
 

arifkarim

معطل
اس کے علاوہ بھی کچھ باتیں ایسی کی تھیں کہ میں حیران رہ گیا تھا۔ مثلاً قرآن کی آیت "رب المشرقین و رب الغربین " کے بارے میں کہا کہ یہاں پر دو مشرق اور دو مغرب کا ذکر ہے اور سائنس ہمیں بتاتی ہے کہ زمین کی مقناطیسی فیلڈ الٹ ہو رہی ہے۔ اس طرح مشق اور مغرب بھی الٹ ہو جائیں گے۔
جب کہ سیدھی سی بات ہے کہ مشرق اور مغرب الٹ ہونے کا تعلق سورج کے طلوع اور غروب ہونے سے ہے نہ کہ شمال اور جنوب کی سمتوں سے۔ اور قرآن میں جو دو مشرق اور دو مغرب کا ذکر ہے تو winter اور summer solstice میں سورج کے نکلنے کی سمتیوں کی انتہائیں ہیں جو کہ موسم کے مطابق بدلتی ہیں۔
یہ قرآن اور سائنس کو آپس میں ملانا کسی مُلا کا کام تو ہو سکتا ہے لیکن اگر یہ واقعی مایہ ناز پاکستانی سائنسدان عطاء الرحمان کا تبصرہ تھا تو بہت حیرت کی بات ہے کہ یہ لوگ اتنا علم پانے کے بعد بھی جاہل کے جاہل ہی رہے!
 

arifkarim

معطل
تو پھر اگلی بار دھاگہ سوچ سمجھ کر کھولیے گا۔
جناب یہ دھاگہ سوچ سمجھ کر ہی کھولا گیا ہے۔ آپکو پہلی پوسٹ سے ہی اندازہ ہو جائے گے پاک قوم کے لوگ سائنس کی فیلڈ میں کتنی ترقی کر چکے ہیں۔ اینکر اسمیت اے آر وائی کا پورا عملہ ایک ایسے شخص سے کامیاب تجربہ کی توقع کر رہے تھے جسے سائنس کی الف بے بھی نہیں آتی۔ بلبلے!
 

ذیشان

محفلین
اس بحث کی آخری اپ ڈیٹ کیا ہے ؟ کیا یہ ایک فراڈ ثابت ہوا ؟ کیا آغا وقار نے سب سے اپنے فراڈ کی معافی مانگی ؟ آخر ہوا کیا اس پروجیکٹ کا ؟انٹرنیٹ پر کافی تلاش کے باوجود اس کے اختتام یا جاری رہنے کی کوئی آخری خبر نہیں ملی ۔
اگر کسی کے پاس کوئی آخری خبر ہے تو باحوالہ شیئر کریں ۔ شکریہ
 

سید ذیشان

محفلین
اس بحث کی آخری اپ ڈیٹ کیا ہے ؟ کیا یہ ایک فراڈ ثابت ہوا ؟ کیا آغا وقار نے سب سے اپنے فراڈ کی معافی مانگی ؟ آخر ہوا کیا اس پروجیکٹ کا ؟انٹرنیٹ پر کافی تلاش کے باوجود اس کے اختتام یا جاری رہنے کی کوئی آخری خبر نہیں ملی ۔
اگر کسی کے پاس کوئی آخری خبر ہے تو باحوالہ شیئر کریں ۔ شکریہ

اصولاً تو اس کا اختتام آغا وقار کی گرفتاری کی صورت میں ہونا چاہیے کہ اتنے لوگوں کو دھوکہ دیا۔
 
آخری تدوین:

arifkarim

معطل
اس بحث کی آخری اپ ڈیٹ کیا ہے ؟ کیا یہ ایک فراڈ ثابت ہوا ؟ کیا آغا وقار نے سب سے اپنے فراڈ کی معافی مانگی ؟ آخر ہوا کیا اس پروجیکٹ کا ؟انٹرنیٹ پر کافی تلاش کے باوجود اس کے اختتام یا جاری رہنے کی کوئی آخری خبر نہیں ملی ۔
اگر کسی کے پاس کوئی آخری خبر ہے تو باحوالہ شیئر کریں ۔ شکریہ
ایسے فراڈ مذہبی دنیا میں تو شاید کئی صدیاں چل جاتے ہوں، البتہ سائنسی دنیا میں کچھ مہینوں سے زیادہ ٹھہر نہیں سکتے! اس حوالے سے پاکستانی سائنس اور حالات حاضر ملاحظہ ہو:
http://www.newslinemagazine.com/2014/07/the-state-of-science/
 

ذیشان

محفلین
میرا سوال یہ ہے کہ جب یہ دعوی سامنے آیا تو میڈیا نے اس کو بہت کوریج دی ۔ چلیں مان لیا کہ یہ سب فراڈ تھا تو میڈیا میں اس کے بعد کہیں دوبارہ اس شخص کو نہیں بلایا گیا اور اس کی سرزنشن نہیں کی گئی کہ آپ نے پوری قوم کو بے وقوف بنایا اب آپ خود بتائیں کہ آپ کیا فراڈ کر رہے تھے اور کیا چھپی ہوئی چیز تھی جس کہ وجہ سے آپ سب کے سامنے گاڑی چلا کر دکھا رہے تھے ۔
میڈیا پر اس کے بارے میں پروگرام کیوں نہیں ہوئے اور خاموشی کیوں ہو گئی ؟
 

قیصرانی

لائبریرین
آپ کسی ملک یا علاقے میں ہوں جہاں سے سورج طلوع ہوگا وہی مشرق کہلائے گا اور جہاں غروب ہوگا وہ مغرب۔ اسی لئے ہر علاقے کی مشرق اور مغرب کی سمتیں مختلف ہوں گی اور ہر علاقے میں سورج نکلنے اور غروب ہونے کی سمتیں بھی مختلف ہوں گی اور ان کی انتہایں 21 جون اور 22 دسمبر کو ہوں گی اور یہی وہ دو مشق اور دو مغرب ہیں جن کا قرآن میں ذکر ہے۔ البتہ دنیا کو مشرقی (ایشیا، روس وغیرہ) اور مغربی(یورپ، امریکہ وغیرہ) حصوں میں تقسیم کرنا arbitrary ہے۔
ہمارے ہاں گرمیوں میں سورج شمال شمال مشرق سے نکلتا ہے اور شمال شمال مغرب میں غروب ہوتا ہے۔ بلکہ یوں سمجھئے کہ شمال میں دو گھنٹے جتنا چھپتا ہے اور پھر نمودار
سردیوں میں اس کے عین الٹ :)
 
ہمارے ہاں گرمیوں میں سورج شمال شمال مشرق سے نکلتا ہے اور شمال شمال مغرب میں غروب ہوتا ہے۔ بلکہ یوں سمجھئے کہ شمال میں دو گھنٹے جتنا چھپتا ہے اور پھر نمودار
سردیوں میں اس کے عین الٹ :)
مطلب سردیوں میں سورج جنوب جنوب مغرب سے نکلتا ہے اورجنوب جنوب مشرق میں غروب ہوتا ہے۔۔:p
 

سید ذیشان

محفلین
ہمارے ہاں گرمیوں میں سورج شمال شمال مشرق سے نکلتا ہے اور شمال شمال مغرب میں غروب ہوتا ہے۔ بلکہ یوں سمجھئے کہ شمال میں دو گھنٹے جتنا چھپتا ہے اور پھر نمودار
سردیوں میں اس کے عین الٹ :)

اصل پوائنٹ یہی تھا کہ سورج سردیوں اور گرمیوں میں الگ الگ سمت سے نکلتا ہے۔ قطب شمالی اور جنوبی کے لئے یہ بات درست نہیں، اس پر ایک مشہور معمہ بھی ہے:

ایک شکاری نے 200 میٹر دور عین مشرق کی طرف ایک ریچھ دیکھا اور بندوق سے اس کا نشانہ لیا۔ پھر وہ شکاری 200 میٹر شمال کی طرف چلا۔ اب اس نے عین جنوب کی طرف بندوق کا رخ کیا اور گولی چلائی۔ وہ گولی اس ریچھ کو لگی اور وہ مر گیا (اس دوران ریچھ اپنی جگہ سے نہیں ہلا)۔ بتائیں ریچھ کا رنگ کیا تھا؟
 

قیصرانی

لائبریرین
اصل پوائنٹ یہی تھا کہ سورج سردیوں اور گرمیوں میں الگ الگ سمت سے نکلتا ہے۔ قطب شمالی اور جنوبی کے لئے یہ بات درست نہیں، اس پر ایک مشہور معمہ بھی ہے:

ایک شکاری نے 200 میٹر دور عین مشرق کی طرف ایک ریچھ دیکھا اور بندوق سے اس کا نشانہ لیا۔ پھر وہ شکاری 200 میٹر شمال کی طرف چلا۔ اب اس نے عین جنوب کی طرف بندوق کا رخ کیا اور گولی چلائی۔ وہ گولی اس ریچھ کو لگی اور وہ مر گیا (اس دوران ریچھ اپنی جگہ سے نہیں ہلا)۔ بتائیں ریچھ کا رنگ کیا تھا؟
سفید :)
 

قیصرانی

لائبریرین
کیونکہ اگر آپ قطب شمالی سے دو سو میٹر پر کھڑے ہوں تو ساری سمتیں کارگر ہوں گی، لیکن جب آپ قطب شمالی پر دو سو میٹر طے کر کے پہنچیں گے تو ہر سمت جنوب ہو چکی ہوگی۔ قطب شمالی پر اس وقت ریچھ کی صرف ایک معلوم نسل موجود ہے جو قطبی ریچھ یا پولر بیئر ہے۔ اس کا رنگ سفید ہوتا ہے۔ ناک اور پنجے کالے ہوتے ہیں (سنو بائٹ؟)
 

سید ذیشان

محفلین
کیونکہ اگر آپ قطب شمالی سے دو سو میٹر پر کھڑے ہوں تو ساری سمتیں کارگر ہوں گی، لیکن جب آپ قطب شمالی پر دو سو میٹر طے کر کے پہنچیں گے تو ہر سمت جنوب ہو چکی ہوگی۔ قطب شمالی پر اس وقت ریچھ کی صرف ایک معلوم نسل موجود ہے جو قطبی ریچھ یا پولر بیئر ہے۔ اس کا رنگ سفید ہوتا ہے۔ ناک اور پنجے کالے ہوتے ہیں (سنو بائٹ؟)

بالکل درست۔ الیکٹرا آپ کا ہوا۔ :LOL:
 
Top