سسرال والوں کا دل کیسا جیتں؟

کاش کوئی دلہن جہیز میں سسرالیں کے لئے قناعت کا خزانہ لا سکے اس دن میں جہیز کی لعنت کو جائز تصور کر لوں گا۔

اللہ ایسے حریصوں کو عقل سلیم سے نوازے!
 

عندلیب

محفلین
ویسے آج کل کی پڑھی لکھی لڑکیاں اتنی خود اعتمادی پیدا کر لیں کہ اگر سسرال والے اس کو بے جا پریشان کرنے کی کوشش کریں تو خاموشی سے برداشت کرنے کے بجائے ان کا ہر طریقہ سے مقابلہ کریں
 

شمشاد

لائبریرین
+سرپیٹ+ ہائے اللہ، کب معلوم پڑے گا کہ سعید ان کے والد بزرگوار کا نام ہے۔ یہ ابن سعید ہیں۔ ان کا نام سعود ہے۔
 
کیا ہے شمشاد بھائی کہ بلبل اپیا (معذرت کے ساتھ) ابھی صرف دو ہی بار تو اس مغالطے کا شکار ہوئی ہیں۔ :)
 

شمشاد

لائبریرین
عندلیب مجھ آپ کی بات سے اتفاق تو ہے لیکن کیا ہے کہ ہندوستان اور پاکستان میں تقریباً ملتا جلتا معاشرہ ہے۔ جو کہ male doninated ہے۔ ہر لڑکی یہی چاہے گی کہ اس کا گھر بسا رہے، اگرچہ سسرال کی طرف سے کچھ زیادتیاں بھی ہوں۔ دوسری صورت میں طلاق کا ٹیکہ لگوا کر وہ میکے آ جائے گی۔ اور اس بات کو آپ بھی مانیں گی کہ لڑکی کی شادی آجکل والدین کے لیے سب سے بڑا مسئلہ ہے۔ تو جہاں کنواری لڑکی کے لیے مناسب رشتہ ملنا محال ہے وہاں ایک طلاق یافتہ لڑکی کو کون پوچھے گا۔

یہ یورپ یا امریکہ تو ہے نہیں کہ تُو نہیں اور سہی اور نہیں اور سہی۔
 
ایک مسئلہ اور ہے کہ ہند و پاک میں لڑکی کی شادی میں جہیز کے نام پر تو استطاعت سے کہیں زیادہ خرچ کر دیتے ہیں۔ پر اسی نام پر جائداد سے اس کا حصہ غصب کر جاتے ہیں۔ (یہ ہندوستان کی بات ہے پاکستان کے بارے میں میں قطعی طور پر نہیں کہ سکتا)

اب لڑکی کی طلاق بھی ہو جائے تو اس کے پاس کوئی مالی مضبوطی بھی نہیں ہوتی اور آخر کار بھائی بھابھیوں پر بوجھ تصور کر لی جاتی ہے۔ اس طرح مجھے لگتا ہے کہ وراثت سے محروم کرکے عورت کو تہی داماں کر دیا جاتا ہے۔ یہ ایک ایسی لعنت ہے جس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔

پر ہوتا یہ ہے کہ اخیر مین ہم بھی اسی لعنت کا طوق پہننے پر مجبور ہو جائیں گے۔ خواہ والدین کی دل شکنی کا بہانا کر کے، خواہ جگ ہنسائی کے ڈر سے، خواہ اپنی قیمت سمجھ کر خواہ سسرالیوں کے اصرار پر۔ بالآخر کوئی نہ کوئی تو بہانہ بن ہی جائے گا۔ اور ماری جائے گی تو وہ لڑکی جو ابھی مل جائے تو شاید اپیا کہہ بیٹھوں۔ :)
 

شمشاد

لائبریرین
لیکن خلیفہ جی یہ ساس بہو صرف اسلام میں ہی تو نہیں ہے۔ یہ رشتہ تو ہر مذہب میں موجود ہے۔
 

تعبیر

محفلین
ویسے کچھ قصور ہمارا بھی ہے کہ لالچی لوگوں کا کچھ کچھ اندازہ تو شادی سے پہلے ہی ہو جاتا ہے تو ایسی جگہ لڑکی کی شادی کرنی ہی نہیں چاہیے۔
میری کزن کا رشتہ آیا تھا اور انکا کہنا تھا کہ( لڑکی کو دیکھے بغیر یہ کہنا تھا کہ) باقی آپ لوگ چاہے کچھ نہ دیں پر ایک گاڑی ضرور دیں ۔ میرے وہ رشہ دار مان بھی گئے تھے پر باقی سب سمجھانا تھا کہ جو لڑکی سے زیادہ بے جان چیزوں کو اہمیت دیتے ہیں وہ آگے کیا کریں گے۔
 
جی شمشاد بھائی میرا ماننا ہے کہ مذہب نام ہی ہے معاشرے میں رہنے کے اصولوں کا۔ اس طرح کہ بندہ نا صرف اپنا مفاد دیکھے بلکہ معاشرے میں اس سے جڑے افراد مثلاً اقرباء، ہمسائے دوست احباب، مہمان وغیرہ کے حقوق کا بھی خیال رکھے۔ ان اصولوں سے اعراض ہی مسائل کی جڑ بن جاتا ہے۔ :)
 

ان کہی

محفلین
اگر ہر لڑکی اپنے سسرال میں موجود افراد کی نفسیات سمجھ لے اور مشکلات کو تدبر سے حل کرنے لگےتو بہت سے مسائل جنم لینے سے پہلے ہی وفات پا جائیں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔!!
 
Top