سعودی سفارت کار شھید

کراچی میں دھشت گردوں نے سعودی سفارتکار کو شھید کردیا ہے۔ اس سے پہلے بحرین میں ایرانی سازش کی ناکامی کے بعد دھشت گرد اب کراچی میں بیرونی اشاروں پر پاکیستان کے دوست ملک کے سفارت پر حملے کررہے ہیں۔ بحرین میں بھی ان دھشت گردوں نے اٹھ سے زائد پاکستانی ہلاک کیے ۔
اس سے پہلے کراچی میں تحفظ حرمین شریفین کی ریلی میں دھشت گردوں نے فائرنگ کی۔ خدا ان لوگوں کو جو پاکستان اور سعودی عرب کے تعلقات میں دراڑیں ڈالنا چاہتے ہیں غارت کرے۔
 

ساجد

محفلین
سعودی سفارت کار کا قتل قابل مذمت ہے۔ آپ نے اس حوالے سے ایرانی سازش کا ذکر کیا ہے تو عرض ہے کہ یہ نئی بات نہیں۔ برصغیر کی سر زمین ایران اور عربوں کی صدیوں پرانی مخاصمت کی گواہ ہے۔ دونوں فریقوں نے اسے میدان جنگ بنایا اور یہاں کے لوگوں کو اپنے اپنے خیالات کا حامل بنانے کے لئیے تشدد اور پیسہ دونوں استعمال کئیے۔
لیکن امریکہ کے اس خطہ میں آ جانے سے ایک نیا عنصر بھی ابھرا ہے جو سفاکی اور عیاری میں یکتا ہے۔ یہ عنصر خود کو "طالبان" کہلاتا ہے لیکن اصل میں یہ امریکی آشیر باد اور ڈالرز کے زور پہ امریکی مفادات ہی کا پاسبان ہے۔ اور سعودی سفارت کار کے قتل کی ذمہ داری بھی اسی نے قبول کی ہے۔
اس کی دو تازہ ترین مثالیں آپ یوں دیکھ سکتے ہیں کہ اسامہ کے قتل کے اگلے ہی روز اس گروپ نے پاکستان سے اس کی موت کا بدلہ لینے کا اعلان کیا اور پھر دو دن بعد ہی 88 افراد ایک خود کش حملے میں شہید کر دئیے گئے۔ یہ بات اظہر من الشمس ہے کہ اسامہ کے قتل میں پاکستانی فوج کا کوئی کردار نہیں اور نہ ہی پاکستانی عوام نے اس کے قتل پہ خوشی کا اظہار کیا۔ یوں بدلہ امریکہ سے لیا جانا چاہئیے تھا نہ کہ پاکستان کے عوام سے۔ لیکن آپ دیکھ چکے کہ معصوم لوگوں کو شہید کر کے خوف کی فضا پیدا کی گئی اور پاکستان کو عالمی سطح پہ مزید دباؤ کا شکار کرنے کی حکمت عملی اپنائی گئی۔ اس میں کس کا مفاد تھا یہ بتانے کی اب ضرورت نہیں۔
یہی کچھ سعودی سفارت کار کے قتل میں کار فرما ہے کہ پاکستان اور سعودیہ کے درمیان خلیج پیدا کر کے پاکستان کی تنہائی کو مزید شدید کیا جائے اور اسے سعودیہ سے جو مالی اور اخلاقی مدد ملتی ہے اس سے محروم کردیا جائے۔ تا کہ پاکستان میں مزید کارروائی کی راہ ہموار کی جا سکے۔
اس لئیے میرا نہیں خیال کہ خطے میں اس قدر سنگین حالات میں ایران یہ سب کروائے گا۔ شکست خوردہ امریکی فوج کو اب افغانستان سے نکلنا ہے اور اس سے پہلے پہلے امریکہ ایسے حالات پیدا کرے گا کہ پاکستان اس کے جانے کے بعد بھی افغانستان میں اپنا اثر و نفوذ برقرار نہ رکھ سکے اور بین الاقوامی طور پہ اس کو تنہا کر دیا جائے تا کہ وہ امریکی مفادات کے حصول میں رکاوٹ نہ بن سکے۔
ابھی گزرے ہوئے کل سے ہی یورپی اور امریکی میڈیا نے ایک بار پھر پاکستان کے ایٹمی پروگرام پر طوفان اٹھانا شروع کر دیا ہے اور امریکی حلقے اب چین کو رام کرنے کے لئیے اسے بھی اپنے ساتھ ملانے کے منصوبے پہ کام کر رہے ہیں۔ یہ بھی ممکن ہے کہ عنقریب امریکہ پاکستان کے ایٹمی پروگرام کو غیرمحفوظ قرار دے دے۔ بس اب یہی کام باقی ہے کہ پاکستان کے دو انتہائی مخلص دوستوں چین اور سعودی عرب کو پاکستان سے دور کر دیا جائے تو پھر امریکہ کو دندنانے میں کوئی رکاوٹ نہ ہو گی۔ سعودی سفارت کار کا قتل اسی سلسلے کی کڑی ہے۔
 
اپ کا نقطہ نظر کافی حد تک درست ہے۔
مگر میری رائے میں امریکہ اور ایران کے مفاد اور مقاصد دراصل ایک ہیں اور ان کو حاصل کرنے کے لیے ایرانی ایجنٹز بہت سفاک ہیں۔
بہرحال سعودی سفارت کار کو شھید کرنے والے مسلمان نہیں ہوسکتے۔
 

Fawad -

محفلین
Fawad – Digital Outreach Team – US State Department

پاکستان ميں امريکی سفارت خانہ سعودی عرب کے سفارت کار حسن القحطانی کی کراچی ميں قتل کے واقعے کی پرزور مذمت کرتا ہے۔ ہم مقتول کے اہل خانہ اور عزيز واقارب کے ساتھ ساتھ پاکستان میں تعنيات سعودی مشن سے بھی اپنی دلی ہمدردی کا اظہار کرتے ہيں۔

دہشت گردوں نے بارہا يہ ثابت کيا ہے کہ وہ مذہب، قوميت اور نسل سے قطع نظر کسی کو بھی نشانہ بنانے سے دريخ نہيں کرتے۔ امريکہ پاکستان کے عوام کے ساتھ ان کوششوں ميں اپنی حمايت جاری رکھے گا جو وہ ايک ايسے پرامن مستقبل کے حصول کے ليے کر رہے ہيں جو خوف، تشدد اور قتل وغارت گری سے پاک ہو گا۔

فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

www.state.gov
http://www.facebook.com/pages/USUrduDigitalOutreach/122365134490320?v=wall
 

سویدا

محفلین
امريکہ پاکستان کے عوام کے ساتھ ان کوششوں ميں اپنی حمايت جاری رکھے گا جو وہ ايک ايسے پرامن مستقبل کے حصول کے ليے کر رہے ہيں جو خوف، تشدد اور قتل وغارت گری سے پاک ہو گا۔

فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ
 

محمداحمد

لائبریرین
پاکستان ميں امريکی سفارت خانہ سعودی عرب کے سفارت کار حسن القحطانی کی کراچی ميں قتل کے واقعے کی پرزور مذمت کرتا ہے۔ ہم مقتول کے اہل خانہ اور عزيز واقارب کے ساتھ ساتھ پاکستان میں تعنيات سعودی مشن سے بھی اپنی دلی ہمدردی کا اظہار کرتے ہيں۔

دہشت گردوں نے بارہا يہ ثابت کيا ہے کہ وہ مذہب، قوميت اور نسل سے قطع نظر کسی کو بھی نشانہ بنانے سے دريخ نہيں کرتے۔ امريکہ پاکستان کے عوام کے ساتھ ان کوششوں ميں اپنی حمايت جاری رکھے گا جو وہ ايک ايسے پرامن مستقبل کے حصول کے ليے کر رہے ہيں جو خوف، تشدد اور قتل وغارت گری سے پاک ہو گا۔

فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

www.state.gov
http://www.facebook.com/pages/USUrduDigitalOutreach/122365134490320?v=wall

عوامی گفتگو اور تلخ حقائق کے بیچ میں اس قسم کے پالیسی بیانات کچھ عجیب نہیں لگتے۔ :(
 

ساجد

محفلین
تکلف برطرف، جس پرامن مستقبل کی نوید ہم پاکستانیوںکو سنا ئی جا رہی ہے اس کی بہت سی مثالیں دنیا میں امریکی قتل وغارت گری اور ملکوں کو ملبے کا ڈھیر بنانے کی شکل میں خود امریکہ کا منہ چڑا رہی ہیں۔ انکل سام جی آپ بہت بڑے کاریگر ہیں اور انسانی کھوپڑیوں کے پہاڑ بنانے میں تو آپ کا جواب نہیں۔ آپ اور امن؟؟؟ بات بنتی نہیں۔
 
Top