عجیب تو ہے لیکن عبرت کی نگاہ سے دیکھا جائے تو مثبت بھی ہے۔ پاکستان میں بھی ایسا ہی ہونا چاہیے کہ قانون (خود) مجرموں کو اُن کے کیفرِ کردار تک پہنچائے اور اُن کو ملنے والی سزا کےبھرپور ابلاغ کا اہتمام بھی کرے تو جرائم کا بڑھتا ہوا گراف بہت جلد زمیں بوس ہو جائے گا۔
ہمارے ہاں جرائم اس قدر اسی لئے ہیں کہ یہاں کسی کو سزا کا خوف نہیں ہے۔
قانونی نفاذ سے متعلق معاملات میں سیاسی اثر و رسوخ نہ ہو تو سزاؤں پہ عمل درامد مثبت طور پر ہونا ممکن ہو سکے گا۔اس کے بغیر بہت مشکل ہے جرائم کی روک تھام۔