سعودی عرب کے دباؤ پر وزیر اعظم نے ملائیشیا کا اہم سرکاری دورہ منسوخ کر دیا

فرقان احمد

محفلین
ہائےمت یاد دلائیں وہ دل دکھا دینے والے لمحے جن کو دیکھتے ہوئے عبداللہ محمد بھائی تبدیلی سے تائب ہو کر فرقہ شریفیہ میں داخل ہو گئے تھے۔ :(
وہ شریفیہ گروہ میں تو شامل نہ ہوئے؛ یہ تو آپ کو غلط فہمی لاحق ہے۔ اب آپ نے انہیں ٹیگ فرما دیا ہے تو شاید حساب کتاب برابر کرنے پہنچ جائیں، گو کہ ان دنوں موصوف اپنی پسندیدہ ٹیم سری لنکا کی مدح سرائی میں مصروف ہیں اور بے نتیجہ میچز سے تن تنہا لطف اندوز ہو رہے ہیں۔
 

جاسم محمد

محفلین
x29346_43558909.jpg.pagespeed.ic.dlogiYoKqd.jpg
 

جاسم محمد

محفلین
عمران خان کو کوالالمپور اجلاس میں شرکت پر مجبور نہیں کرسکتے، مہاتیر محمد
ویب ڈیسک بدھ 18 دسمبر 2019
1921265-mahatirmuhammadonkashmir-1576661934-510-640x480.jpg

شاید عمران خان کو کچھ مسائل کا سامنا ہو اس لیے وہ شرکت نہیں کرسکے، ملائیشین وزیراعظم فوٹو:فائل


کوالا لمپور: ملائیشیا کے وزیراعظم مہاتیر محمد نے کہا ہے کہ وزیراعظم پاکستان عمران خان کو کوالالمپور اجلاس میں شرکت پر مجبور نہیں کیا جاسکتا۔

ملائیشیا کے وزیراعظم مہاتیر محمد نے کوالالمپور کنونشن سنٹر میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کے سمٹ میں شرکت نہ کرنے کی اپنی وجوہات ہیں، عمران خان کا فیصلہ ان کی مرضی ہے اور ہم انہیں شرکت کے لیے مجبور نہیں کرسکتے۔

یہ بھی پڑھیں: سعودی مفادات کے خلاف کام نہیں کریں گے، پاکستان کی عرب قیادت کو یقین دہانی

مہاتیر محمد کا کہنا تھا کہ اسلام میں کوئی زور زبردستی نہیں، عمران خان شرکت نہیں کرسکے شاید انہیں کچھ اور مسائل کا سامنا ہو، اس سمٹ میں عالم اسلام کو درپیش مسائل پر بات چیت کی جائے گی، کانفرنس میں 50 سے زیادہ ممالک کو مدعو کیا گیا ہے جن میں سربراہان مملکت بھی شامل ہیں۔

مہاتیر محمد نے مزید کہا کہ اس اجلاس میں مذہب اسلام پر بحث نہیں کی جائے گی بلکہ امت مسلمہ پر بات ہوگی جو آج شدید دباؤ کا سامنا کررہی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان کی کوالالمپور سربراہ اجلاس میں شرکت سے معذرت

ملائیشیا کے دارالحکومت کوالا لمپور میں مسلم ممالک کے رہنماؤں کی سمٹ کا آغاز ہوگیا ہے جس میں 20 ریاستوں کے رہنما جمع ہیں لیکن سعودی عرب اور پاکستان غیر حاضر ہیں۔ اجلاس میں عالمی سطح پر مسلم ریاستوں اور مسلمانوں کو درپیش بحرانوں پر تبادلہ خیال کیا جا رہا ہے۔

ملائیشین وزیراعظم مہاتیر محمد اس بات کا کھلے عام اظہار کرچکے ہیں کہ او آئی سی مسلم امہ کے مفادات کے تحفظ میں ناکام ہوچکی ہے اس لیے نیا اتحاد او آئی سی کا متبادل ثابت ہوسکتا ہے۔

سعودی عرب نے اس سمٹ کے انعقاد پر ناگواری کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس طرح کا نیا اسلامی بلاک مسلم دنیا میں اس کے کردار کو کم کرسکتا ہے، اسی تناظر میں پاکستان کی سول اور فوجی قیادت نے سعودی عرب کے متعدد دورے کیے جس کے بعد اجلاس میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔
 
عمران نیازی کی مجبوریاں کئی وجوہات کی بنا پر ہیں۔
وہ بیچارہ مجبور ہے سعودیہ کی وجہ سے
وہ بیچارہ مجبور ہے باجوہ صاحب کی وجہ سے
وہ بیچارہ مجبور ہے اپنے نا اہل پارٹی لیڈرز کی وجہ سے
وہ بیچارہ مجبور ہے اپنے لوٹوں کی وجہ سے
وہ بیچارہ مجبور ہے سوشل میڈیا کی وجہ سے
۔
۔
۔
اینڈ کاؤنٹنگ۔۔۔۔
 

سروش

محفلین
اجتماع کا مقصد اسلاموفوبیا کا سدباب ہے، امریکی معاشی اجارہ داری کا مسلم ممالک ملکر مقابلہ کریں، کوالالمپور کانفرنس

کوالالمپور (جنگ نیوز)ایران نے کوالالمپور کانفرنس میں امریکا کے مقابلے کیلئے اقتصادی اور تجارتی تعلقات مضبوط کرنے کی ضرورت پر زور دیا ہے،دوسری جانب تر ک صدر اردگان نے کہا ہے کہ ہم یہاں اس لیے جمع ہوئے ہیں تاکہ اسلامو فوبیا، مسلمان ملکوں کے تنازعات، فرقہ ورانہ اور نسلی بنیادوں پر ہونے والے جھگڑوں کا سدباب کر سکیں۔
تفصیلات کے مطابق ملائیشیا کے دارالحکومت کوالالمپور میں مسلم رہنماؤں کے تین روزہ اجلاس کے افتتاحی اجلاس سے اپنے خطاب میں ایرانی صدر حسن روحانی نےاپنا یہ نقطہ نظر دہرایا کہ امریکی معاشی پابندیاں دراصل دیگر اقوام کو ڈرانے دھمکانے اور ان پر غلبہ پانے کی کوشش کا ایک ذریعہ ہیں۔

ایرانی صدر نے کہا کہ امریکا نے ʼسخت ترین پابندیوں‘ کے ذریعے ایران کو بے بس کرنے کی کوشش کی مگر ان کے ملک کی معیشت بحالی کے راستے پر ہے اور اب اس کا دار ومدار محض تیل کی فروخت پر نہیں رہا۔

حسن روحانی نے کہا کہ مسلم دنیا کو امریکی ڈالر کے تسلط اور امریکی معاشی غلبے سے خود کو بچانے کے لیے اقدامات تشکیل دینا چاہییں۔

روحانی نے اس موقع پر تجویز دی کہ مسلم اقوام کے درمیان ایک خصوصی بینکنگ اور اقتصادی طریقہ کار تشکیل دیا جانا چاہیے جس میں باہمی تجارت کے لیے مقامی کرنسیوں کا استعمال ہو اور باہمی تعلقات کو مضبوط کرنے کے لیے ایک دوسرے کو تجارت میں ترجیح دینی چاہیے۔
 
شکر کریں تب بھی سمجھ آ گئی وگرنہ بعد میں سپریم کورٹ کوئی نوٹیفکیشن معطل کر کے سمجھاتی۔ :)
عمران خان کے سعودیوں سے بھاشن لینے کے بعد تاثرات:
Whats-App-Image-2019-12-15-at-02-44-50.jpg


پائین۔۔۔ اللہ تہاڈا بھلا کرے، تسی تے میریاں اکھیاں کھول دیتیاں نیں۔ ھن میں کدھی ملیشیا دا ناء وی نہیں لواں دا۔ بس تُسی اگلے چھ مہینے دا چاء پانی ٹیم نال گھل دئیو۔ بڑی مہربانی تے رب راکھا۔
 

جاسم محمد

محفلین
عمران نیازی کی مجبوریاں کئی وجوہات کی بنا پر ہیں۔
وہ بیچارہ مجبور ہے سعودیہ کی وجہ سے
وہ بیچارہ مجبور ہے باجوہ صاحب کی وجہ سے
وہ بیچارہ مجبور ہے اپنے نا اہل پارٹی لیڈرز کی وجہ سے
وہ بیچارہ مجبور ہے اپنے لوٹوں کی وجہ سے
وہ بیچارہ مجبور ہے سوشل میڈیا کی وجہ سے
۔
۔
۔
اینڈ کاؤنٹنگ۔۔۔۔
پائین۔۔۔ اللہ تہاڈا بھلا کرے، تسی تے میریاں اکھیاں کھول دیتیاں نیں۔ ھن میں کدھی ملیشیا دا ناء وی نہیں لواں دا۔ بس تُسی اگلے چھ مہینے دا چاء پانی ٹیم نال گھل دئیو۔ بڑی مہربانی تے رب راکھا۔
سعودی ، ملائیشا بھائی بھائی
سعودی ، ترکی بھائی بھائی
جئے وحدت!
جس کے آپ ڈرائیور بنتے ہیں وہ باس ہوتا ہے۔ جو آپ کو کار تحفہ دیتا ہے وہ دوست ہوتا ہے۔
حکم تو پھر باس کا چلتا ہے نا۔
وزیر اعظم عمران خان کا بات بات پر مذاق اڑانے والے اگر ان کی مجبوریوں کو بھی سمجھنے کی کوشش کرتے تو شاید سب کیلئے بہتر ہوتا۔
ملایشیا سمٹ میں نہ جانے کا فیصلہ ملک کے وسیع تر مفاد میں کیا گیا ہے:

سعودی دباؤ کے باعث پاکستان نے کوالالمپور سمٹ میں شرکت نہیں کی، ترک صدر
ویب ڈیسک 2 گھنٹے پہلے
1923885-turkpresident-1576856083-685-640x480.jpg

پاکستان کو کمزور معیشت کی وجہ سے عدم شرکت کا سخت فیصلہ لینا پڑا، صدر اردوان (فوٹو: فائل)

کوالا لمپور: ترک صدر رجب طیب اردوان نے کہا ہے کہ ملائیشیا میں ہونے والی مسلم ممالک کی کوالالمپور سمٹ میں پاکستان کی عدم شرکت کی وجہ سعودی عرب کا دباؤ تھا۔

ترک خبر رساں ادارے ’ڈیلی صباح‘ کے مطابق صدر رجب طیب اردوان نے کہا ہے کہ او آئی سی کے علاوہ کسی اور فورم پر مسلم ممالک کے اجلاس پر سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کی جانب سے ہمیشہ رکاوٹیں ڈالی جاتی رہی ہیں اور اس بار بھی کوالالمپور سمٹ میں شرکت سے پاکستان کو روکنے کے لیے سعودی عرب نے دباؤ ڈالا۔


ڈیلی صباح کے مطابق ترک صدر نے یہ بھی انکشاف کیا کہ سمٹ میں شرکت کی صورت میں سعودی عرب نے اپنے ملک میں 40 لاکھ پاکستانیوں کو ہٹا کر اُن کی جگہ بنگلا دیشی شہریوں کو ملازمت دینے اور اسٹیٹ بینک آف پاکستان میں جمع کرائی گئی سعودی امدادی رقم واپس لینے کی دھمکی بھی دی تھی۔

صدر طیب اردوان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان نے سمٹ میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ اپنی کمزور معیشت، مالی دشواریوں اور 40 لاکھ پاکستانیوں کے روزگار کی خاطر کیا، متحدہ عرب امارات اور سعودی عرب کی جانب سے اسی قسم کا دباؤ کا سامنا انڈونیشیا، عراق، شام اور صومالیہ کو بھی کرنا پڑا ہے۔


قبل ازیں کوالالمپور سمٹ میں پاکستان کی عدم شرکت سے میڈیا کو آگاہ کرتے ہوئے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ وزیراعظم عمران خان نے ملائیشیا کے وزیراعظم مہاتیر محمد کو فون کرکے سمٹ میں شرکت کرنے سے معذرت کرلی ہے۔

واضح رہے کہ ملائیشیا میں 40 سے زائد مسلم ممالک اور ماہر معاشیات کا اجلاس جاری ہے جس میں شرکت کیلیے وزیراعظم عمران خان نے وزیراعظم مہاتیر محمد کی دعوت قبول بھی کرلی تھی تاہم سعودی عرب کے دورے کے بعد سرکاری حکام کے بقول مسلم امہ کے اتحاد کو برقرار رکھنے کی غرض سے سمٹ میں شرکت سے معذرت کرلی گئی ہے۔
۔۔۔

پاکستان کو ملنے والی ناگزیر معاشی امداد اور 40 لاکھ تارکین وطنوں کا مستقبل داؤ پر لگا کر اگر عمران خان ملائیشیا سمٹ میں چلے بھی جاتے تو اس کے سنگین نتائج کا مقابلہ ان مذاق اڑانے والوں نے کرنا تھا؟ تب بھی تھو تھو وزیر اعظم پر ہی کرنی تھی تو وہ ابھی کر کے اپنا شوق پورا کر لیں :)
 
وزیر اعظم عمران خان کا بات بات پر مذاق اڑانے والے اگر ان کی مجبوریوں کو بھی سمجھنے کی کوشش کرتے تو شاید سب کیلئے بہتر ہوتا۔
ملایشیا سمٹ میں نہ جانے کا فیصلہ ملک کے وسیع تر مفاد میں کیا گیا ہے:

سعودی دباؤ کے باعث پاکستان نے کوالالمپور سمٹ میں شرکت نہیں کی، ترک صدر
ویب ڈیسک 2 گھنٹے پہلے
1923885-turkpresident-1576856083-685-640x480.jpg

پاکستان کو کمزور معیشت کی وجہ سے عدم شرکت کا سخت فیصلہ لینا پڑا، صدر اردوان (فوٹو: فائل)

کوالا لمپور: ترک صدر رجب طیب اردوان نے کہا ہے کہ ملائیشیا میں ہونے والی مسلم ممالک کی کوالالمپور سمٹ میں پاکستان کی عدم شرکت کی وجہ سعودی عرب کا دباؤ تھا۔

ترک خبر رساں ادارے ’ڈیلی صباح‘ کے مطابق صدر رجب طیب اردوان نے کہا ہے کہ او آئی سی کے علاوہ کسی اور فورم پر مسلم ممالک کے اجلاس پر سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کی جانب سے ہمیشہ رکاوٹیں ڈالی جاتی رہی ہیں اور اس بار بھی کوالالمپور سمٹ میں شرکت سے پاکستان کو روکنے کے لیے سعودی عرب نے دباؤ ڈالا۔


ڈیلی صباح کے مطابق ترک صدر نے یہ بھی انکشاف کیا کہ سمٹ میں شرکت کی صورت میں سعودی عرب نے اپنے ملک میں 40 لاکھ پاکستانیوں کو ہٹا کر اُن کی جگہ بنگلا دیشی شہریوں کو ملازمت دینے اور اسٹیٹ بینک آف پاکستان میں جمع کرائی گئی سعودی امدادی رقم واپس لینے کی دھمکی بھی دی تھی۔

صدر طیب اردوان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان نے سمٹ میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ اپنی کمزور معیشت، مالی دشواریوں اور 40 لاکھ پاکستانیوں کے روزگار کی خاطر کیا، متحدہ عرب امارات اور سعودی عرب کی جانب سے اسی قسم کا دباؤ کا سامنا انڈونیشیا، عراق، شام اور صومالیہ کو بھی کرنا پڑا ہے۔


قبل ازیں کوالالمپور سمٹ میں پاکستان کی عدم شرکت سے میڈیا کو آگاہ کرتے ہوئے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ وزیراعظم عمران خان نے ملائیشیا کے وزیراعظم مہاتیر محمد کو فون کرکے سمٹ میں شرکت کرنے سے معذرت کرلی ہے۔

واضح رہے کہ ملائیشیا میں 40 سے زائد مسلم ممالک اور ماہر معاشیات کا اجلاس جاری ہے جس میں شرکت کیلیے وزیراعظم عمران خان نے وزیراعظم مہاتیر محمد کی دعوت قبول بھی کرلی تھی تاہم سعودی عرب کے دورے کے بعد سرکاری حکام کے بقول مسلم امہ کے اتحاد کو برقرار رکھنے کی غرض سے سمٹ میں شرکت سے معذرت کرلی گئی ہے۔
۔۔۔

پاکستان کو ملنے والی ناگزیر معاشی امداد اور 40 لاکھ تارکین وطنوں کا مستقبل داؤ پر لگا کر اگر عمران خان ملائیشیا سمٹ میں چلے بھی جاتے تو اس کے سنگین نتائج کا مقابلہ ان مذاق اڑانے والوں نے کرنا تھا؟ تب بھی تھو تھو وزیر اعظم پر ہی کرنی تھی تو وہ ابھی کر کے اپنا شوق پورا کر لیں :)

سعودی اور اماراتی امداد عرصے سے پاکستان کو مل رہی ہے لیکن آج تک کسی بھی سربراہ نے ان دونوں ممالک کی وجہ سے کوئی بیرونی دورہ یا کانفرنس نہیں ملتوی کی۔ ان سے بہتر تو نواز شریف رہا جس نے ڈیڈھ ارب ڈالر بھی لیا اور یمن میں فوج بھی نہیں بھیجی۔

کٹھ پتلی نے سعودیوں اور اماراتی بکروالوں کے شکنجے سے نکلنے کا سنہری موقع گنوا دیا۔ یہ ہمت کرتا تو پیسے قطریوں نے دے دینے تھے اور پیٹرول ایران نے۔ رہا چالیس لاکھ پاکستانیوں کے روزگار کا تو یاد رہے رازق سعودیہ نہیں ہے۔
 

جاسم محمد

محفلین
کٹھ پتلی نے سعودیوں اور اماراتی بکروالوں کے شکنجے سے نکلنے کا سنہری موقع گنوا دیا۔ یہ ہمت کرتا تو پیسے قطریوں نے دے دینے تھے اور پیٹرول ایران نے۔ رہا چالیس لاکھ پاکستانیوں کے روزگار کا تو یاد رہے رازق سعودیہ نہیں ہے۔
قطری آپ کے گاڈفادر نواز شریف کو ہر بار جیل سے بچانے کیلئے اپنے ہیلی کاپٹر، خطوط اور ہوائی جہاز (ایئر ایمبولینس) تو بھیج سکتے ہیں لیکن ملک کی امداد نہیں کر سکتے۔
رہا سوال ایرانی تیل کا تو اس نے ابھی تک پاکستان کو اپنی گیس بذریعہ پائپ لائن مہیا نہیں کی جس کی قیمت آپ کی گیس کے بلوں سے ہر ماہ کاٹی جا رہی ہے۔
یہ چالیس لاکھ پاکستانی صرف اپنے لئے نہیں کماتے بلکہ پاکستان کو اربوں ڈالر زرمبادلہ بھی بھجواتے ہیں۔
ایک سمٹ میں شمولیت کی خاطر پاکستان یہ تمام مفادات ضائع کر دیتا ؟
 

A jabbar

محفلین
بے وقار آزادی ۔ ۔ ۔ ہم غریب ملکوں کی
تاج سر پہ رکھا ہے، بیڑیاں ہیں پاؤں میں
احمد ندیم قاسمی
 
Top