فرقان احمد
محفلین
آپ ایسا سرو قامت رہنما حزبِ مخالف کی صفوں میں بھی ہوتا، اے کاش!
جب کہ بات ہو رہی تھی آپ کے اعلیٰ لیڈر کے اعلیٰ سٹانس کے دفاع پر
آپ ایسا سرو قامت رہنما حزبِ مخالف کی صفوں میں بھی ہوتا، اے کاش!
آپ کی غلط فہمی ہے۔ آپ کو کم از کم ایک بار تاریخ کا سنجیدگی سے مطالعہ کرنے کی ضرورت ہے۔ کیا اسپیکر کے حکومت کے ساتھ اختلافات پہلی بار سامنے آئے ہیں۔ آپ کو شاید یہ معلوم نہ ہو گا کہ یوسف رضا گیلانی اور بے نظیر بھٹو کے مابین بعض معاملات پر شدید اختلافات رہے۔ اسی طرح کئی بار ایسے مواقع آئے جب وفاق اور صوبوں میں اسپیکر کی پوزیشن اس باعث مضبوط ہو گئی کہ اپوزیشن نے سپیکر کا موقع محل دیکھ کر ساتھ دیا تھا۔ آپ خدا جانے کس سیاسی کلچر کی بات کر رہے ہیں جو کہ چھ ماہ میں پنپ چکا ہے۔ اب تک ہمیں تحریکِ انصاف نے کسی صورت متاثر نہ کیا اور آپ کی ترجمانی بھی بس روایتی خوشامدی طرز کی ہے۔ ہمیں آپ سے ہمدردی سی ہونے لگی ہے۔ سیاسی کلچر کا لطیفہ بھی خوب رہا!اوپر خبر پڑھ لیں۔ قومی سپیکر تحریک انصاف کے پرانے قریبی ہیں مگر پارٹی اور ان کے درمیان اس وقت سخت اختلافات ہیں۔ عثمان بزدار کو وزیر اعلیٰ پنجاب بنانے پر 6 ماہ بعد بھی پارٹی ممبران ، ورکرز اور سپورٹرز اعلیٰ قیادت سے ناراض ہے۔ اپنی ہی قیادت کے غلط فیصلوں، کوتاہیوں پر ان کی کلاس لینے کا کلچر اور کونسی سیاسی جماعت میں ہے؟
حیرت ہے آپ کو فرق نظر نہیں آتا۔ اپوزیشن جماعتوں سے جب کسی لیڈر کی پکڑ دھکڑ ہوتی ہے تو ان کے حواری سیاسی انتقام کا رونا دھونا لے کر میڈیا میں آ جاتے ہیں۔ تحریک انصاف میں کم از کم ایسا کوئی کلچر نہیں ہے۔سیاسی کلچر کا لطیفہ بھی خوب رہا!
چھ ماہ میں یہ فیصلہ کر لیا آپ نے! رونا دھونا تب ہو گا جب لاد چلے گا بنجارا ۔۔۔!حیرت ہے آپ کو فرق نظر نہیں آتا۔ اپوزیشن جماعتوں سے جب کسی لیڈر کی پکڑ دھکڑ ہوتی ہے تو ان کے حواری سیاسی انتقام کا رونا دھونا لے کر میڈیا میں آ جاتے ہیں۔ تحریک انصاف میں کم از کم ایسا کوئی کلچر نہیں ہے۔
جاسم نے ناروے کی تاریخ نہیں پڑھی آپ پاکستان کی بات کرتے ہیںآپ کو کم از کم ایک بار تاریخ کا سنجیدگی سے مطالعہ کرنے کی ضرورت ہے۔
بھائی تحریک انصاف نے تواس وقت بھی رونا دھونا نہیں ڈالا تھا جب ماضی قریب میں پارٹی کے سیکریٹری اور اے ٹی ایم جہانگیرترین کو عدالت عظمیٰ نے نا اہل قرار دے کر فارغ کر دیا تھا۔ جبکہ ان کے ساتھ نا اہل ہونے والے نواز شریف جھٹ سے مجھے کیوں نکالا کا جلوس لے کر سڑکوں پر آگئے تھے۔چھ ماہ میں یہ فیصلہ کر لیا آپ نے! رونا دھونا تب ہو گا جب لاد چلے گا بنجارا ۔۔۔!
جہانگیر ترین اور نواز شریف کا تقابل بنتا نہیں ہے ویسے! رونا دھونا کیا کرتے اور کیسے کرتے جب کہ ایک فیصلہ حق میں اور ایک خلاف آ گیا تھا!بھائی تحریک انصاف نے تواس وقت بھی رونا دھونا نہیں ڈالا تھا جب ماضی قریب میں پارٹی کے سیکریٹری اور اے ٹی ایم جہانگیرترین کو عدالت عظمیٰ نے نا اہل قرار دے کر فارغ کر دیا تھا۔ جبکہ ان کے ساتھ نا اہل ہونے والے نواز شریف جھٹ سے مجھے کیوں نکالا کا جلوس لے کر سڑکوں پر آگئے تھے۔
فیصلہ میرٹ پر ہونا چاہئے ۔ بیلنس کر کے عدالت نے کونسا تیر مار لیا۔ جہانگیر ترین نے اپنی بے گناہی کے نئے ثبوت و شواہد اپیل میں جمع کر وائے تھے مگر چونکہ اصل فیصلہ سے قبل یہ کام نہ کر سکے تھے اس لئے سپریم کورٹ نے فیصلہ برقرار رکھا۔رونا دھونا کیا کرتے اور کیسے کرتے جب کہ ایک فیصلہ حق میں اور ایک خلاف آ گیا تھا
آپ کے تبصرے کو بھی کافی حد تک رونا دھونا شمار کیا جا سکتا ہے۔۔۔!فیصلہ میرٹ پر ہونا چاہئے ۔ بیلنس کر کے عدالت نے کونسا تیر مار لیا۔ جہانگیر ترین نے اپنی بے گناہی کے نئے ثبوت و شواہد اپیل میں جمع کر وائے تھے مگر چونکہ اصل فیصلہ سے قبل یہ کام نہ کر سکے تھے اس لئے سپریم کورٹ نے فیصلہ برقرار رکھا۔
خیر کوئی بات نہیں تحریک انصاف کو جی ایچ کیو کی سپورٹ کے بعد کسی اور اے ٹی ایم کی ضرورت نہیں ہے
اور مزاحیہ حکومت کا ہونا سیاسی استحکاموفاقی وزیر نے کہا کہ سنجیدہ اپوزیشن کا نہ ہونا ایک سیاسی بحران ہے