واہ کیا بات ہے، مزا آگیا
مور کے ناچنے پر ایک ”وقوعہ” یاد آگیا۔ ہم اہل خانہ کے ہمراہ لاہور کے چڑیا گھر کی سیر کر رہے تھے۔ شام ہورہی تھی اور ہمارے سیر کا آخری مرحلہ تھا کہ مور پر نظر پڑی جس نے ناچنا بھی شروع کردیا۔ ہم دل چسپی سے یہ منظردیکھنے لگے کہ چڑیا گھروں مین مور کبھی کبھار ہی ناچا کرتے ہیں۔ جب کافی دیر ہوگئی اور مور نے ناچنا بند نہ کیا تو ہم نے بچوں سے واپس چلنے کو کہا۔ مگر ان کی دلچسپی مور کی طرف زیادہ تھی اور واپسی کی طرف کم۔ جب واپسی کے لئے ہمارا اصراربڑھا تو ہمارے تین سالہ بچے نے مور کی طرف اشارہ کرتے کرتے ہوئے کہا: اچھا اب بس کرو، ہم جارہے ہیں۔
یہ سنتے ہی محترمہ نے طنزاً فرمایا: لو لگتا ہے، مور اسی کے لئے ناچ رہا تھا کہ اب موصوف فرمارہے ہیں کہ اب ناچنا بند کردو، ہم جارہے ہیں۔