سلام اُس ذاتِ اقدس پر، سلام اُس فخرِ دوراں پر - جگن ناتھ آزاد

حسان خان

لائبریرین
سلام
سلام اُس ذاتِ اقدس پر، سلام اُس فخرِ دوراں پر
ہزاروں جس کے احسانات ہیں دنیائے امکاں پر
سلام اُس پر جو حامی بن کے آیا غم نصیبوں کا
رہا جو بیکسوں کا آسرا، مشفق غریبوں کا
سلام اُس پر جو آیا رحمۃ اللعالمیں بن کر
پیامِ دوست لے کر، صادق الوعد و امیں بن کر
سلام اُس پر کہ جس کے نور سے پُرنور ہے دنیا
سلام اُس پر کہ جس کے نطق سے مسحور ہے دنیا
سلام اُس پر کہ جس نے بے زبانوں کو زباں بخشی
سلام اُس پر کہ جس نے ناتوانوں کو تواں بخشی
سلام اُس پر جلائی شمعِ عرفاں جس نے سینوں میں
کیا حق کے لیے بے تاب سجدوں کو جبینوں میں
سلام اُس پر بنایا جس نے دیوانوں کو فرزانہ
مئے حکمت کا چھلکایا جہاں میں جس نے پیمانہ
بڑے چھوٹے میں جس نے اک اخوت کی بِنا ڈالی
زمانے سے تمیزِ بندہ و آقا مٹا ڈالی
سلام اُس پر فقیری میں نہاں تھی جس کی سلطانی
رہا زیرِ قدم جس کے شکوہ و فرِ خاقانی
سلام اُس پر جو ہے آسودہ زیرِ گنبدِ خضرا
زمانہ آج بھی ہے جس کے در پر ناصیہ فرسا
سلام اُس پر کہ جس نے ظلم سہہ سہہ کر دعائیں دیں
وہ جس نے کھائے پتھر، گالیاں۔۔ اِس پر دعائیں دیں
سلام اُس ذاتِ اقدس پر حیاتِ جاودانی کا
سلام آزاد کا، آزاد کی رنگیں بیانی کا
(جگن ناتھ آزاد)
 
Top