سلمان امین
محفلین
سلام بحضور امامِ عالی مقام امام حسین علیہ السلام
اک قافلے کی گرد ابھی تک تھمی نہیں
اک روشنی کا شور ابھی تک بجھا نہیں
اک سر ہے جو ہے آج بھی سجدے میں سرنگوں
اک سر ہے جو کہ آج تلک جھک سکا نہیں
اک خوف جو یزید کے لشکر کو کھا گیا
اک چاند زیرِ خاک ہے اور ڈوبتا نہیں
نگران کی طرح ہے علم کے غلاف پر
اک ہاتھ اک ردا سے ابھی بھی جُدا نہیں
محمد سلمان امین
اک قافلے کی گرد ابھی تک تھمی نہیں
اک روشنی کا شور ابھی تک بجھا نہیں
اک سر ہے جو ہے آج بھی سجدے میں سرنگوں
اک سر ہے جو کہ آج تلک جھک سکا نہیں
اک خوف جو یزید کے لشکر کو کھا گیا
اک چاند زیرِ خاک ہے اور ڈوبتا نہیں
نگران کی طرح ہے علم کے غلاف پر
اک ہاتھ اک ردا سے ابھی بھی جُدا نہیں
محمد سلمان امین