سندھ گندم اسمگلنگ کیس میں نیب کی‌ بڑی کامیابی، دس ارب روپے سے زائد کی وصولی

جاسم محمد

محفلین
سندھ گندم اسمگلنگ کیس میں نیب کی‌ بڑی کامیابی، دس ارب روپے سے زائد کی وصولی
ذولقرنین حیدر 1 مئی 2020
nab.jpg

اسلام آباد: قومی احتساب بیورو نے سندھ میں ہونے والے سب سے بڑے گندم اسکینڈل میں بڑی کامیابی حاصل کرتے ہوئے 10 ارب روپے سے زائد کی وصولی کرلی۔

نمائندہ اے آر وائی نیوز کے مطابق نیب سکھر میں محکمہ فوڈ سندھ کے خلاف 9 کیسز کی تحقیقات چل رہی تھیں جن میں سے 9 اضلاع میں 15 ارب روپے سے زائد کی گندم چوری یا اُس کی خرید و فروخت میں کرپشن کی گئی تھی۔

رپورٹ کے مطابق 9اضلاع سے 74 کروڑ 56 لاکھ 80 ہزار روپے مالیت کی گندم کراچی بھجوائی گئی تھی جو راستے سے ہی غائب ہوگئی تھی، 180دن کےادھار پرلی جانے والی گندم کی رقم پر 8 ارب 12 کروڑ 60 لاکھ روپے وصول کیے گئے۔

قومی احتساب بیوروں کو گندم چوری اورکرپشن کی شکایات سکھر،لاڑکانہ سمیت سندھ کے دیگرشہروں سے موصول ہوئیں تھیں اور بتایا گیا تھا کہ سرکاری گوداموں میں گندم کی مد میں 5 ارب 35 کروڑ 50 لاکھ روپے کی گئی ہے۔ نیب کے مطابق 9کیسز میں قومی خزانے کو 15 ارب 85 کروڑ روپے کا نقصان پہنچایا گیا تھا۔

نیب نے شکایات موصول ہونے کے بعد محکمہ فوڈ سندھ اور ملز مالکان کے خلاف چار ریفرنس دائر کر کے تحقیقات شروع کیں۔

نیب سکھر نے 10 ارب روپے سے زائد کی وصولی کر کے رقم اسلام آباد ہیڈ آفس میں جمع کرادی ہے۔
 

جاسم محمد

محفلین
گندم سکینڈل میں ملزمالکان اورمحکمہ خوراک سندھ ملوث ہے: نیب
Last Updated On 01 May,2020 10:59 pm
543686_77928900.jpg

پاکستان


کراچی: (دنیا نیوز) سندھ گندم سکینڈل پرقومی احتساب بیورو (نیب) کا کہنا ہے کہ گندم سکینڈل میں ملزمالکان اورمحکمہ خوراک سندھ ملوث ہے۔

قومی احتساب بیورو کا کہنا ہے کہ سندھ کے 9اضلاع سے 4 لاکھ 87 ہزارٹن گندم خردبردکی گئی، سندھ کےگوداموں سے 15 ارب روپےمالیت کی گندم چوری کی گئی۔

نیب کا مزید کہنا تھا کہ نیب کےایکشن پر ملزمالکان سمیت دیگرملزمان نے 10 ارب کی پلی بارگین کی ہے۔

دوسری طرف نیب سکھر نے سکینڈل پر 4 کرپشن ریفرنس احتساب عدالتوں میں دائرکردیے۔
 

جاسم محمد

محفلین
نیب، سکھر کو سندھ میں گندم سیکنڈل میں بڑی کامیابی حاصل ، 10 ارب روپے سے زیادہ سرمایہ ریکور، بدعنوانی کے 4 ریفرنس دائر
جمعہ 1 مئی 2020 23:10

اسلام آباد ۔ یکم مئی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 01 مئی2020ء) قومی احتساب بیورو (نیب ) سکھر نے سندھ میں گندم سیکنڈل میں بڑی کامیابی حاصل کرتے ہوئے 10.612 ارب روپی ریکورکر لئے جبکہ محکمہ خوراک اور ملز مالکان کے خلاف بدعنوانی کے 4 ریفرنس دائر کیے گئے ہیں۔ نیب اعلامیہ کے مطابق ڈائریکٹر جنرل نیب سکھر نے بڑی تعداد میں پروونشل ریزروز سنٹرز میں گندم کے موجود سٹاک میں بڑے پیمانے پر خردبرد کی شکایا ت پر 9 انکوائریوں کی منظوری دی۔ نیب سکھر کو 9 مختلف اضلاع سکھر، لاڑکانہ، گھوٹکی، خیرپور، نوشہروفیروز، شہید بینظیرآباد، سانگھڑ، کشمور، کندھ کوٹ اور قمبر شہدادکوٹ کے پروونشل ریزروز سنٹرز میںگندم کے موجود سٹاکس میں بڑے پیمانے پر خردبرد کی شکایا ت ہوئی تھیں۔

متعلقہ جوڈیشل مجسٹریٹس نے ان مراکز پر چھاپے مارے تو یہ معلوم ہوا کہ مختلف مراکز سے 5.355 ارب روپے مالیت کی 164797ملین ٹن گندم غائب ہے۔

تحقیقات کے دوران ملز مالکان نے 2.112 ارب روپے کی پلی بارگین کی جس کی احتساب عدالت نے منظوری دی۔تحقیقات کے دوران معلوم ہواکہ ان اضلاع سے گندم کراچی بھیجی گئی اور745.680 ملین روپے کی 22.044 ملین ٹن کراچی جانے والی گندم منزل مقصود پر پہنچنے سے پہلے ہی راستے سے ہی غائب ہو گئی تھی،نیب نے محکمہ خوراک اور دیگر نے اس سپلائی میں خردبرد کا ذمہ دار پایا جبکہ ملز مالکان نے 1800دن کے کریڈٹ پر لی جانے والی گندم کی رقم وقت گزرنے کے بعد بھی ادا نہیں کی تھی۔نیب سکھر نے ملز مالکان سے اب180دن کے کریڈٹ پر لی جانے والی گندم کی مجموعی رقم 9.750ارب روپے میں سے 8.126 ارب روپے ریکور کر لئے ہیں ۔مجموعی طور پر 487741 میں ٹن گندم خردبرد کر کے قومی خزانہ کو 15.85ارب روپے کا نقصان پہنچایاگیا۔نیب سکھر نے اب تک کل 10.612ارب روپی ریکورکر لیے ہیں۔محکمہ خوراک اور ملز مالکان کے خلاف بدعنوانی کے 4 ریفرنس دائر کئے گئے ہیں جبکہ باقی ریفرنسز بھی جلد متعلقہ احتساب عدالتوں میں دائر کئے جائیں گے۔
 

جاسم محمد

محفلین
۔محکمہ خوراک اور ملز مالکان کے خلاف بدعنوانی کے 4 ریفرنس دائر کئے گئے ہیں جبکہ باقی ریفرنسز بھی جلد متعلقہ احتساب عدالتوں میں دائر کئے جائیں گے۔
یہ بھی خوب ہے۔ اربوں روپے قومی املاک کی چوری، کرپشن کرتے وقت کسی ریفرنس، عدالت کی ضرورت نہیں۔ البتہ جب ثبوتوں سمیت پکڑے جاؤ تو مجرمان کے خلاف قانونی ریفرنس، عدالت میں پیشیوں پر اسی قوم کا وقت اور پیسا ضائع کرو جس کا مال انتہائی بے رحمی کے ساتھ لوٹا گیا تھا۔
 
Top