عثمان
محفلین
نہیں، میں پہلے اس نام سے نہیں تھا۔بتائیں ناں آپ پہلے اس نام سے تھے محفل پر؟
سنا سنا سا لگ رہا ہے یہ نام
نہیں، میں پہلے اس نام سے نہیں تھا۔بتائیں ناں آپ پہلے اس نام سے تھے محفل پر؟
سنا سنا سا لگ رہا ہے یہ نام
تو پھر سند باد جہازی ہیں کون؟نہیں، میں پہلے اس نام سے نہیں تھا۔
نظریہ پاکستان کانفرنس میں قائد اعظم کا ریکارڈڈ خطاب سُنوایا گیا تھا۔قائد اعظم کا خطاب؟ قائد یوٹرن کہیں
اب تک تقریباً بارہ مرتبہ پڑھ چکا ہوں ، کاغذ قلم لے کر یہ تاریخیں بھی لکھ لکھ کر دیکھ رہا ہوں کہ ، ان تاریخوں میں کوئی تہوار تو نہیں تھا ، الغرض کئی کئی طرح سے سمجھنے کی کوشش کی اس پوسٹ کو مگر تاحال ناکام ہوں۔
آپ کے ذہن میں یہ سوال پیدا ہو سکتا ہے کہ "بھئی آخر ایسی کیا آفت آئی ہے اس پوسٹ کو سمجھنے کی ؟ نہیں سمجھ آرہی تو نہ سہی "
جی ، سوال ایسا غلط بھی نہیں ، مگر معاملہ یہ ہے کہ اگر مجھے یکسر سمجھ نہ آتا تو میں بھی سکون سے بیٹھ جاتا ۔۔۔ مسئلہ تو یہی ہے ۔۔۔ یہ کچھ کچھ سمجھ میں بھی آرہا ہے ۔۔۔ اور جو کچھ بادی النظر میں سمجھ آرہا ہے وہ میں سمجھنا نہیں چاہ رہا ۔ اس لیے میں کوشش کر رہا ہوں کہ مجھے کچھ اور سمجھ میں آجائے۔
سند باد جہازی کے سفر کی کہانیاں ہم نے اپنے بچپن میں بہت پڑھیں اور خواب دیکھا کرتے تھے اِن انجانے جزیروں پہ جانے کی۔۔۔۔۔سند باد جہازی بحری سفر پہ مشتمل کہانیوں کا ایک کردار ہے۔تو پھر سند باد جہازی ہیں کون؟
شکر ہے میں نے نہیں پڑھیں یہ کہانیاں ورنہ میرا تو ذہن ہی جہازی ہو جاتاسند باد جہازی کے سفر کی کہانیاں ہم نے اپنے بچپن میں بہت پڑھیں اور خواب دیکھا کرتے تھے اِن انجانے جزیروں پہ جانے کی۔۔۔۔۔سند باد جہازی بحری سفر پہ مشتمل کہانیوں کا ایک کردار ہے۔
پوسٹ سمجھ میں نہیں آسکی ، لیکن حفظ ما تقدم کے طور سے پسندیدہ کر دیا ہے
ادب دوست بھائی ! آپ کے مراسلے کا جواب اب دے رہی ہوں جبکہ آپ یہاں نہیں ہیں لیکن شاید آپ پڑھتے ہوں۔ میں نے بہت بار سوچا اور جیسا کہ اوپر لکھا ہے کہ جملے بھی ترتیب دیے لیکن۔۔۔۔نہ لکھ سکی۔اب تک تقریباً بارہ مرتبہ پڑھ چکا ہوں ، کاغذ قلم لے کر یہ تاریخیں بھی لکھ لکھ کر دیکھ رہا ہوں کہ ، ان تاریخوں میں کوئی تہوار تو نہیں تھا ، الغرض کئی کئی طرح سے سمجھنے کی کوشش کی اس پوسٹ کو مگر تاحال ناکام ہوں۔
آپ کے ذہن میں یہ سوال پیدا ہو سکتا ہے کہ "بھئی آخر ایسی کیا آفت آئی ہے اس پوسٹ کو سمجھنے کی ؟ نہیں سمجھ آرہی تو نہ سہی "
جی ، سوال ایسا غلط بھی نہیں ، مگر معاملہ یہ ہے کہ اگر مجھے یکسر سمجھ نہ آتا تو میں بھی سکون سے بیٹھ جاتا ۔۔۔ مسئلہ تو یہی ہے ۔۔۔ یہ کچھ کچھ سمجھ میں بھی آرہا ہے ۔۔۔ اور جو کچھ بادی النظر میں سمجھ آرہا ہے وہ میں سمجھنا نہیں چاہ رہا ۔ اس لیے میں کوشش کر رہا ہوں کہ مجھے کچھ اور سمجھ میں آجائے۔
کرنل شفیق الرحمن کی کتاب 'مزید حماقتیں' میں ہے 'سفرنامہ جہازباد سندھی کا'تحریر کا عنوان یہ ہوتا تو اور مزیدار ہوتا: سند باد جہازی بمقابلہ جہاز باد سندھی
غالباً ابن انشاء کی اردوکی آخری کتاب میں جہاز باد سندھی کا ایک مضمون بھی موجود ہے۔
آپ کی ذرہ نوازی ہے کہ میرے سفر اور تجربات کو اس لائق سمجھا۔ ورنہ میرے خیال میں ہر فرد کے پاس حالات واقعات کو دیکھنے کا ایک پہلو ہے جو دوسرے سے منفرد ہے۔بہت بار ارادہ کیا کہ وضاحت کر سکوں۔۔۔بہت سے جملے ترتیب بھی دیے لیکن۔۔۔۔۔
دیہی علاقوں کے کسی ایسے فرد کا تصور کیجیے جو کبھی اپنے گاؤں سے باہر نہ نکلا ہو۔ وہ اگر کسی قریبی شہر میں کبھی کسی کام سے جاتا ہے تو وہاں کے حالات ایسے انوکھے رنگوں میں،آواز اور آنکھوں میں حیرانی بھر کے لوگوں کو چوپال میں بتاتا ہے کہ لوگ بھی اُس سے زیادہ حیران ہوتے ہیں اور اُسے رشک سے دیکھتے اور سنتے ہیں۔ اُس دیہی شخص کے لئے وہ ایک شہر ایک پوری دنیا ہوتا ہے،جسے اُس نے دریافت کیا ہوتا ہے۔ وہ ہر بار کئی بار کے سنائے قصے پھر اُسی جوش و خروش سے سناتا ہے۔اور لوگ بھی اُسی لگن سے سُنتے ہیں۔
جبکہ سند باد جہازی کے سفر اگر کسی نے پڑھے ہوں تو اُس کا صرف ایک سفر بھی بہت دور دراز کے جزیروں کا ہے۔ وہاں کی کرشماتی دنیا، سند باد کے ایڈونچر،کامیابیاں۔۔۔۔۔۔بہت کچھ ہے۔سند باد کے سامنے ایک وسیع دنیا۔۔۔ایک وسیع آسمان ہے۔
کہاں ایک دیہاتی کی ننھّی مُنّی سی دنیا!
کہاں سند باد کی وسیع کائنات!
بس یہی ایک بات تحریک بنی اِس تحریر کی۔
آپ عثمان بھائی کے کیفیت نامے دیکھیے تو آپ کو وہ ایسے شخص کی مانند لگیں گے جو شخص بھرا ہوا ہے۔ سیرنیت۔ ایک پختہ سوچ کا حامل، ایک تعلیم یافتہ شہری۔ وہ بڑے سے بڑا کام بھی کرتا ہے تو زیادہ شو نہیں کرتا۔ کہیں سیر کو جاتا ہے تو کوئی پوچھے کہاں گئے تھے؟ اس کا جواب بس ایک لفظ پہ مبنی ہوگا۔وہ چاند کی سیر بھی کر آئے گا تو صرف ایک لفظ بولے گا۔"چاند"
جبکہ میرے کیفیت نامے دیکھیے تو ایسا شخص نظر آئے گا جو پہلی بار دنیا دیکھنے نکلا ہو۔ایک دیہی شخص ۔ چیچوں کی ملیاں بھی جائے گا تو وہاں کا احوال بھی خوب تفصیل سے بتائے گا۔ اُس کے لئے ڈونگا بونگا جانا بھی سیر کے لئے جانا ہوگا۔ اور وہ تمنائی ہوگا کہ کوئی پوچھے تو سہی۔۔۔۔۔۔۔
عثمان بھائی نے بالکل درست تجزیہ کیا ہے۔
دیہاتن کے اندر کائنات کی وسعتوں کو کھوجنے کی لگن ہے۔ وہ سند باد جہازی تو نہیں بننا چاہتی۔۔۔لیکن سند باد جہازی کو رشک کی نظر سےضرور دیکھتی ہے۔
وہ تمنائی ہے کہ پوری دنیا نہ سہی لیکن کچھ قابلِ دید مقامات ضرور دیکھے۔
قوس و قزح والا دریا۔
مصر کے اہرام۔
کلیموتو۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔
۔۔
۔