میرا سیلولر سوشل نیٹورک پے روز ایسے دسیوں لوگوں سے واسطہ پڑتا ہے جو بیچارے اپنے آپ کو شاعر سمجھتے ہیں لیکن شاعری کا ”ش“ بھی نہیں آتا۔ انہیں جا کر اگر کوئی کہہ بھی دے کہ بھئی با وزن شعر کہیں تو کہتے ہیں میاں انتہا پسند نا بنو۔ شعر کہنے کے لئے کچھ سمجھنے کی ضرورت نہیں۔
غلط سوچ ہے۔
سعر کہنا اتنا آسان نا کسی دور میں رہا ہے نہ رہے گا کے بنا سیکھے اور جانے آجائے۔
ورنہ ان لوگوں کا کیا ہوگا (
الف عین شاکرالقادری محمد وارث یا اور بہت سے شعرا جنہوں نے اپنی زندگیاں زبان کی خدمت کرنے میں لگا دی ہیں؟) جو محنتیں کر کے کسی مقام پے پہنچتے ہیں؟