يہ دعوی کرنا بالکل غلط ہے کہ امريکی حکام نے پاکستانی حکومت کو نيٹو کنٹينيرز سے خردبرد ہونے والے فوجی سازوسامان کے حوالے سے کبھی مطلع نہيں کيا۔ امريکی حکومت نے متعدد بار مقامی انتظاميہ کی جانب سے ان کنٹينيرز کی بحفاظت منتقلی اور اس ضمن ميں اٹھائے جانے والے اقدامات پر اپنے خدشات اور تحفظات کا اظہار کيا ہے۔ يہ خدشات اور نقاط نہ صرف يہ کہ پاکستانی اعلی حکام کے ساتھ باضابطہ ملاقاتوں اور باہم روابط کے دوران واضح کيے گئے بلکہ پاکستانی ميڈيا پر بھی انھيں اجاگر کيا گيا۔ اس ضمن میں جنگ گروپ کے مقبول رپورٹر شکيل انجم کی يہ رپورٹ پڑھيں جس ميں انھوں نے اسلام آباد میں امريکی سفارت خانے کے ترجمان کے بيانات کا حوالہ ديا ہے جن سے نيٹو کنٹينيرز کی حفاظت اور سيکورٹی کے ضمن ميں امريکی حکومت کی بے چينی اور عدم اعتماد کی واضح عکاسی ہوتی ہے۔
آپ کا يہ الزام بھی غیر منطقی ہے کہ امريکی حکومت ان ہتھياروں کی دہشت گرد عناصر کے ہاتھوں ميں منتقلی کے عمل ميں کسی بھی حوالے سے ملوث ہے۔
اس ضمن ميں ايک پاکستانی صحافی کی پشاور کے ايک بازار ميں لی گئ تصوير پيش ہے جو انھوں نے ايک تحقيقی رپورٹ کی تياری کے دوران حاصل کی۔ اس ميں واضح طور پر امريکی ساخت کے اسلحے اور سازوسامان کو فروخت کرتے دکھايا گيا ہے۔
يہ يقينی طور پر ايک افسوس ناک صورت حال ہے کہ نيٹو اور امريکی افواج کے لیے متعين فوجی سازوسامان تک دہشت گردوں کو رسائ حاصل ہے ليکن يقينی طور پر پاکستان کے ايک شہر ميں کھلے عام اس اسلحے کی خريد وفروخت کے عمل کے ليے امريکی حکومت کو مورد الزام نہيں قرار ديا جا سکتا۔
ميں نہيں سمجھ سکا کہ آپ نيٹو کے کنٹينرز کی چوری اور اس کے نتيجے ميں اسلحے اور سازوسامان کی دہشت گردوں تک منتقلی کے ليے امريکہ کو کيوں الزام دے رہے ہیں؟ يہ تو ايسے ہی ہے کہ جس کی چوری ہو جائے، الٹا اسے ہی قصوروار قرار ديا جائے۔ يہ معاملہ مقامی پوليس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے دائرہ اختيار میں آتا ہے۔ ہم پاکستان کے اعلی حکام کے ساتھ ايسے واقعات کی روک تھام کے ليے ہر ممکن تعاون اور باہم مشاورت کرتے رہتے ہيں۔ يہ نہيں بھولنا چاہيے کہ خود ہمارے اپنے فوجی بھی انھی دہشت گردوں اور عسکريت پسندوں کے خلاف برسر پيکار ہيں۔ اس تناظر ميں ان کنٹينرز سے اسلحے اور سازوسامان کی چوری سے ہماری کاوشوں پر بھی منفی اثرات مرتب ہوتے ہيں کيونکہ افغانستان ميں امريکی اور نيٹو افواج کی زندگيوں کو خطرات لاحق ہو جاتے ہيں۔
فواد اور میرے امریکہ کے پے پال والے بھائی کیا کبھی تم نے پیٹر ہارڈ کلئیر وڈ کی کتاب پڑھی ؟ تم لوگوں نے انڈونیشیا کمبوڈیا افغانستان عراق تبت صومالیا عمان اسرائیل سب میں یہ کمینگی کی ہوئی ہت ائیرڈراپ کے بارے میں مجھے مت سکھانا اوکے