سوات کے حالات۔ خدا خیر کرے

جیہ

لائبریرین
مئی 2009 کے سوات آپریشن، سوات سے نقل مکانی اور اگست میں واپسی کے بعد سوات کے حالات نہایت پر امن اور اطمینان بخش تھے۔ اہلیان سوات نے سکون کا سانس لیا تھا، کاروبار زندگی بحال ہو رہا تھا۔ سکول، کالجوں میں تعلیمی سرگرمیاں شروع ہو گئی تھیں۔ مگر اب سوات کے لوگ پھر تشویش میں مبتلا ہوگئے ہیں۔ اس تشویش کا باعث گزشتہ تین دنوں کے ناخوشگوار واقعات ہیں۔

بدھ 17 فروری کو شام کے وقت مرغزار ٹاؤن منگورہ میں دو پولیس اہلکاروں پر نامعلوم افراد نے فائرنگ کردی جس سے دونوں اہلکار اور ایک راہگیر شدید زخمی ہو گیا۔ نتیجے میں جمعرات کو پورے شہر میں کرفیو لگا کر سرچ آپریشن شروع کیا گیا۔ کرفیو اسی دن 4 بجے تک نافذ رہا۔ اسی شام 7 بجے کے قریب منگورہ کے مصروف بازار حاجی بابا چوک میں ایک اور پولیس اہلکار پر نامعلوم افراد نے فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں وہ موقعے پر شہید ہوگیا ۔ ساتھ میں ایک راہگیر بھی فائرنگ کے زد میں آکر زخمی ہو گیا۔ جمعے کو پھر کرفیو لگا کر سرچ آپریشن کیا گیا اور لگ بھگ 1000 مشکوک افراد کو گرفتار کیا گیا، جن میں سے بیشتر کو بعد میں رہا گیا گیا۔ آج ہفتے کے روز کرفیو نہیں اور کاروبار زندگی جاری ہے مگر لوگ ایک انجانے خوف میں مبتلا نظر آ رہے ہیں۔ سب کے لبوں پر ایک ہی دعا ہے کہ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ’خدا خیر کرے۔‘
 

جیہ

لائبریرین
وہی ہوا جس کا ڈر تھا

کل شام 22 فروری کو ساڑھے چار بجے منگورہ کے مصروف ترین بازار میں خود کش دھماکے کے نیتیجے میں 13 بے گناہ افراد مارے گئے جن میں دو سرکاری اہلکار ایک برطانوی خاتون سمیت چار خواتین اور 7 دیگر افراد شامل ہیں۔ انا للہ و انا الیہ راجعون۔
 

جاویداقبال

محفلین
السلا م علیکم ورحمۃ وبرکاتہ،

اللہ تعالی رحم کرےمیرےملک پر بہت برےحالات ہیں۔ پتانہیں کس کی نظرکھاگئی ہےروزرروزدھماکے ہورہےہیں۔ اللہ تعالی پاکستان اورسوات کواپنےحفظ و امان میں رکھے ۔ آمین ثم آمین

والسلام
جاویداقبال
 

زین

لائبریرین
یہاں کے حالات بھی کچھ مختلف نہیں، اللہ تعالیٰ تمام ملک کے حالات بہتر کرے۔
 
Top