محمد ریحان قریشی
محفلین
آئیں گے بار بار آئیں گے
وہ پسِ انتظار آئیں گے
غم کے عادی ہیں، اے صنم ترے پاس
ہم خوشی سے دوچار آئیں گے
تیری محفل میں ساقیا لے کر
ہوش کا اک خمار آئیں گے
معبدِ فکر میں ترے عباد
بے حد و بے شمار آئیں گے
اے نشاطِ وجود تجھ پر ہم
یہ دل و جان وار آئیں گے
میرے جیسے گزر گئے لاکھوں
تیرے جیسے ہزار آئیں گے
وہ پسِ انتظار آئیں گے
غم کے عادی ہیں، اے صنم ترے پاس
ہم خوشی سے دوچار آئیں گے
تیری محفل میں ساقیا لے کر
ہوش کا اک خمار آئیں گے
معبدِ فکر میں ترے عباد
بے حد و بے شمار آئیں گے
اے نشاطِ وجود تجھ پر ہم
یہ دل و جان وار آئیں گے
میرے جیسے گزر گئے لاکھوں
تیرے جیسے ہزار آئیں گے
آخری تدوین: