سورج کی زبردست طاقت تصاویر میں

رواں برس 12 سے 14 مئی کے دوران سورج سے آگ کے چار شعلے بلند ہوئے۔ یہ ایکس کلاس شعلے سورج کی طاقتور ترین سرگرمی کو ظاہر کرتے ہیں۔ ناسا کے سولر ڈائنامکس رصدگاہ (ایس ڈی او) سے لی گئی اس تصویر کو پہلی بار 12 مئی کو جاری کیا گیا۔

130517080314_sun_radiation_flare_activity_976x549_nasasdo_nocredit.jpg


بہ شکریہ بی بی سی اردو
 
یہ شعلے سورج کے 11 سالہ چکر کے عروج کے وقت نظر آتے ہیں۔ پیشن گوئی کی جا رہی ہے کہ رواں برس سورج اس چکر کے دوران اپنی سرگرمیوں کے عروج پر ہوگا۔ ایس ڈی او کی جانب سے شائع ہونے والی اس تصویر میں اس شعلے نے تین مئی کو خلا میں ذرات خارج کیے۔

130517080225_sun_radiation_flare_activity_976x549_nasasdo_nocredit.jpg
 
سورج کے ان شعلوں کو کورونل ماس ایجیکشز (سی ایم ایز) کہا جاتا ہے۔ یہ شعلے خلا میں کھربوں شمسی ذرات چھوڑ سکتے ہیں۔ یہ تصویر سٹیریو سپیس کرافٹ کی جانب سے شائع کی گئی۔

130517080511_sun_radiation_flare_activity_976x549_nasasdo_nocredit.jpg
 
سی ایم ایز کی جانب سے چھوڑے جانے والے یہ ذرات جب کرہ ارض میں داخل ہوتے ہیں تو وہ شمالی اور جنوبی قطب میں مخصوص روشنیاں پیدا کرتے ہیں۔ اس کے علاوہ یہ انسانی ٹیکنالوجی میں خلل ڈال سکتے ہیں، جس سے الیکٹرانک آلات کام چھوڑ دیتے ہیں اور بجلی کے ٹرانسفارمر اڑ جاتے ہیں۔

130517080724_sun_radiation_flare_activity_976x549_afp_nocredit.jpg
 
سورج کے یہ شعلےسطح پر واقع مخصوص جگہوں کے نزدیک سفر کرتے ہیں، جنھیں سورج کے دھبے کہا جاتا ہے۔ یہ عارضی دھبے سیاہ رنگ کے ہوتے ہیں اور مقناطیسیت کی وجہ سے پیدا ہوتے ہیں۔ یہ تصویر نیو سولر ٹیلی سکوپ نے جولائی 2010 میں جاری کی

130517075938_sun_radiation_flare_activity_976x549_bbsonjit_nocredit.jpg
 
ناسا کے خلائی جہاز ایس ڈی او میں جدید ترین کیمرے نصب ہوتے ہیں جن کی ریزولیشن ہائی ڈیفی نیشن ویڈیو کی طرح ہوتی ہے۔ 31 اگست 2012 کو جاری ہونے والی اس تصویر میں گیسوں کا اخراج دیکھا جا سکتا ہے۔

130517080133_sun_radiation_flare_activity_976x549_nasasdo_nocredit.jpg
 
سورج کی سطح پر مقناطیسی دائرے بھی قابلِ دید نظارہ پیش کرتے ہیں۔ تاہم یہ نظارہ صرف خلا ہی سے کیا جا سکتا ہے۔ یہ دائرے اس وقت پیدا ہوتے ہیں جب چارجڈ ذرات سورج کے فعال حصوں میں مقناطیسی لکیروں کے اندر گھومتے ہیں۔

130517080822_sun_radiation_flare_activity_976x549_nasasdo_nocredit.jpg
 
سورج کی اس تصویر کو مزید خوبصورت بنانے کے لیے ایس ڈی او نے چار دسمبر سنہ 2011 کو آٹھ گھنٹے تک ہائی ریزولوشن پیئر استعمال کیا۔ جس کے بعد ان سے تھری ڈی تصویر بنائی گئی۔

130517080552_sun_radiation_flare_activity_976x549_nasasdo_nocredit.jpg
 

arifkarim

معطل
سی ایم ایز کی جانب سے چھوڑے جانے والے یہ ذرات جب کرہ ارض میں داخل ہوتے ہیں تو وہ شمالی اور جنوبی قطب میں مخصوص روشنیاں پیدا کرتے ہیں۔ اس کے علاوہ یہ انسانی ٹیکنالوجی میں خلل ڈال سکتے ہیں، جس سے الیکٹرانک آلات کام چھوڑ دیتے ہیں اور بجلی کے ٹرانسفارمر اڑ جاتے ہیں۔

130517080724_sun_radiation_flare_activity_976x549_afp_nocredit.jpg

انہیں ہم یہاں ناروے کی قطب شمالی میں سردیوں میں دیکھ کر خوب محفوظ ہوتے ہیں۔ اسی سلسلہ میں ایک بہت ہی اعلیٰ ویڈیو پیش کرتا ہوں:
 

باباجی

محفلین
واہ بہت ہی زبردست تصاویر ہیں
اللہ کی عظمت دکھائی
اور دل پر ہیبت طاری ہوگئی
اللہ اکبر
 
Top