سورج کی زبردست طاقت تصاویر میں

بہت عمدہ،
اسی عمل کی کچھ ویڈیوز بھی دیکھ تھیں کہیں۔
سی ایم ایز کی جانب سے چھوڑے جانے والے یہ ذرات جب کرہ ارض میں داخل ہوتے ہیں تو وہ شمالی اور جنوبی قطب میں مخصوص روشنیاں پیدا کرتے ہیں۔ اس کے علاوہ یہ انسانی ٹیکنالوجی میں خلل ڈال سکتے ہیں، جس سے الیکٹرانک آلات کام چھوڑ دیتے ہیں اور بجلی کے ٹرانسفارمر اڑ جاتے ہیں۔

130517080724_sun_radiation_flare_activity_976x549_afp_nocredit.jpg


ان ناردرن لائٹس اور ان کی مسٹری اور انسانوں کے اوپر اثرات پہ کچھ فلمیں بھی بن چکی ہیں۔
 

قیصرانی

لائبریرین
بہت عمدہ،
اسی عمل کی کچھ ویڈیوز بھی دیکھ تھیں کہیں۔



ان ناردرن لائٹس اور ان کی مسٹری اور انسانوں کے اوپر اثرات پہ کچھ فلمیں بھی بن چکی ہیں۔
ناردرن لائٹس کے بارے ایک متھ بہت مشہور ہے کہ ان سے عجیب عجیب آوازیں آتی ہیں۔ جتنی روشن یہ ہوں گی، اتنا ہی تیز آواز ہوگی۔ بعض دوستوں نے بتایا اور میں نے خود بھی محسوس کیا ہے کہ جب آپ شمال یعنی آرکٹک سرکل کے قریب یا اس سے اوپر کو جاتے ہیں، جہاں کئی کئی کلومیٹر تک نہ کوئی انسان ہوتا ہے اور نہ ہی کوئی عمارت، وہاں جب یہ روشنیاں بہت روشن ہوں تو آپ کو بہت خوفناک آوازیں بھی آ سکتی ہیں۔ بعض اوقات ایسا بھی لگتا ہے جیسے بجلی کی سرسراہٹ ہو، بعض اوقات کچھ اور۔ اس ماحول میں اگر ریچھ بڑبڑا رہے ہوں یا رینڈیئر کی آوازیں ہوں یا پھر اکا دکا بھیڑئیے کی آواز، انتہائی دلچسپ لگتا ہے۔ تاہم جونہی آنکھیں بند کرتے ہیں تو ان لائٹس سے متعلقہ آوازیں غائب ہو جاتی ہیں لیکن دیگر جانوروں کی آوازیں جاری رہتی ہیں۔ اس بارے پڑھا تھا کہ اگر یہ آوازیں ان روشنیوں سے متعلق ہوتیں تو ان کا سنائی دینا ممکن نہیں تھا۔ کیونکہ جب یہ روشنیاں حرکت کرتی ہیں تو یہ آواز بھی اسی مناسبت سے فوراً بدل جاتی ہے۔ یہ لائٹس عام طور پر سو کلومیٹر کی بلندی پر ہوتی ہیں۔ یعنی جب روشنی دکھائی دیتی ہے تو آواز کو کئی سیکنڈ بعد پہنچنا چاہیئے، بالکل ویسے ہی جیسے بجلی کی چمک اور گرج میں وقت کا فرق ہوتا ہے۔ لیکن یہ آواز فوراً ہی سنائی دیتی ہے۔ کہتے ہیں کہ آپٹک نرو عین اس جگہ سے گذرتی ہے جہاں ہماری سننے کی صلاحیت ہوتی ہے۔ اس وجہ سے جب یہ طاقتور برق مقناطیسی روشنیاں دکھائی دیتی ہیں تو وہ ان سے ہماری سماعت متائثر ہوتی ہے اور ہمیں ایسا لگتا ہے کہ یہ روشنیاں ہی یہ آواز پیدا کر رہی ہوں :)
 
ناردرن لائٹس کے بارے ایک متھ بہت مشہور ہے کہ ان سے عجیب عجیب آوازیں آتی ہیں۔ جتنی روشن یہ ہوں گی، اتنا ہی تیز آواز ہوگی۔ بعض دوستوں نے بتایا اور میں نے خود بھی محسوس کیا ہے کہ جب آپ شمال یعنی آرکٹک سرکل کے قریب یا اس سے اوپر کو جاتے ہیں، جہاں کئی کئی کلومیٹر تک نہ کوئی انسان ہوتا ہے اور نہ ہی کوئی عمارت، وہاں جب یہ روشنیاں بہت روشن ہوں تو آپ کو بہت خوفناک آوازیں بھی آ سکتی ہیں۔ بعض اوقات ایسا بھی لگتا ہے جیسے بجلی کی سرسراہٹ ہو، بعض اوقات کچھ اور۔ اس ماحول میں اگر ریچھ بڑبڑا رہے ہوں یا رینڈیئر کی آوازیں ہوں یا پھر اکا دکا بھیڑئیے کی آواز، انتہائی دلچسپ لگتا ہے۔ تاہم جونہی آنکھیں بند کرتے ہیں تو ان لائٹس سے متعلقہ آوازیں غائب ہو جاتی ہیں لیکن دیگر جانوروں کی آوازیں جاری رہتی ہیں۔ اس بارے پڑھا تھا کہ اگر یہ آوازیں ان روشنیوں سے متعلق ہوتیں تو ان کا سنائی دینا ممکن نہیں تھا۔ کیونکہ جب یہ روشنیاں حرکت کرتی ہیں تو یہ آواز بھی اسی مناسبت سے فوراً بدل جاتی ہے۔ یہ لائٹس عام طور پر سو کلومیٹر کی بلندی پر ہوتی ہیں۔ یعنی جب روشنی دکھائی دیتی ہے تو آواز کو کئی سیکنڈ بعد پہنچنا چاہیئے، بالکل ویسے ہی جیسے بجلی کی چمک اور گرج میں وقت کا فرق ہوتا ہے۔ لیکن یہ آواز فوراً ہی سنائی دیتی ہے۔ کہتے ہیں کہ آپٹک نرو عین اس جگہ سے گذرتی ہے جہاں ہماری سننے کی صلاحیت ہوتی ہے۔ اس وجہ سے جب یہ طاقتور برق مقناطیسی روشنیاں دکھائی دیتی ہیں تو وہ ان سے ہماری سماعت متائثر ہوتی ہے اور ہمیں ایسا لگتا ہے کہ یہ روشنیاں ہی یہ آواز پیدا کر رہی ہوں :)
ان لائٹس کے کرشموں کو ایک فلم " Frequency " میں موضوع بنایا گیا
اگر آپ کا دماغ کچھ عرصے سے نہیں چکرایا تو یہ فلم ضرور دیکھیے گا۔
Frequency_film.jpg
 

ملائکہ

محفلین
بہت عمدہ،
اسی عمل کی کچھ ویڈیوز بھی دیکھ تھیں کہیں۔



ان ناردرن لائٹس اور ان کی مسٹری اور انسانوں کے اوپر اثرات پہ کچھ فلمیں بھی بن چکی ہیں۔
اس بارے میں میں نے صدیوں پہلے ایک دھاگہ بھی کھولا تھا

http://www.urduweb.org/mehfil/threads/aurora.26456/#post-589528
 

arifkarim

معطل
واؤ بھیا
کتنا اچھا لگتا ہے مجھے بھی دیکھنا ہے
آپ وہاں رہتے ہیں بھیا؟
جی خاکسار ناروے میں ہی ہوتا ہے 24 گھنٹے۔
بڑی زبردست جگہ رہتے ہیں آپ:daydreaming:
جی بالکل۔ دنیا کی سب سے امن پسند جگہ پر رہتا ہوں الحمدللہ۔ البتہ یہ روشنیاں صرف سردیوں میں ہی نظر آتی ہیں۔
 
Top