بطور ایمانیات پیش کرنا مقصد نہیںاس مراسلے کا میرے سوال سے کیا تعلق ہے؟ میں کنفیوز ہو گیا ہوں، کیا آپ کچھ سمجھا پائیں گی؟ قرانی آیات سے علاج ہمارے ایمان کا حصہ ہیں اس پر آپ نے حضور کے لعاب دہن والا واقعہ پیش کیا، تب بھی بات مجھ پہ واضح نہیں ہوئی کہ یہاں ایمانیات کا پہلو کہاں نکلتا ہے؟ پھر آپ نے اسے اس مراسلے میں دعا سے جوڑ دیا ہے۔ آپ کے ان دونوں مراسلوں میں ایمانیات کا پہلو میں سمجھ نہیں پایا۔ مجھے اپنے ایمانیات والے مراسلے اور دعا والے مراسلے میں کوئی ربط نظر نہیں رہا۔
ایسے اعترافات پر مبنی بھی شئیر کروں گی تاکہ جن محترم صاحبان کو یہ اعتراض ہے یہ محض دعا ہے( دم، جھاڑ پھونک میں اسے نہیں کہتی) تو دعا کے ثمرات بطور عمل تن.بیتی وہ سن لیں.گے یا چینل پر خود دیکھ سکیں گےمزید وڈیوز اگر آپ کہیں گے تو لنک کردوں گی، مگر اسطرح کے لاکھوں کیسز ہیں. اک کیس نہیں ہے یہ. اور ساتھ مریض کا اقرار وہ اللہ سے جڑ جاتا ہے ... بہت سے ایسے اعترافات جن میں لوگوں نے ذکر کیا وہ تسبیحات پڑھ کے سمجھا کرتے وہ اللہ کے قریب. پھر بیماری نے آن گھیرا. جب شفایابی ملی تو ان کا احساس ہوا، وہ تو انسان ہی نہیں. انہوں نے تو دوسروں میں.عیب دیکھے عیب تو ان کے اندر. وہ عمل.پر آگئے. کیا اس سے بڑی توضیح ہوگی کہ انسان انسان ہونے کا.سوچے؟ انسان فلاح کی جانب راغب ہو جائے
معاف کیجیے گا ان ویڈیوز کی بھر مار سے آپ کیا ثابت کرنا چاہتی ہیں؟ میں کوئی مماثلت یا تشبیہ پیش نہیں کر رہا لیکن اگر ویڈیوز ہی معیار ہے تو آپ کو گاؤ موتر پینے سے شفایاب ہونے والے مریضوں کی ویڈیوز کے طومار بھی مل جائیں گے!ایسے اعترافات پر مبنی بھی شئیر کروں گی تاکہ جن محترم صاحبان کو یہ اعتراض ہے یہ محض دعا ہے( دم، جھاڑ پھونک میں اسے نہیں کہتی) تو دعا کے ثمرات بطور عمل تن.بیتی وہ سن لیں.گے یا چینل پر خود دیکھ سکیں گے
آپ جیسے پڑھے لکھے، محترم شخصیت سے ایسی مماثلت کی امید نہیں تھیمعاف کیجیے گا ان ویڈیوز کی بھر مار سے آپ کیا ثابت کرنا چاہتی ہیں؟ میں کوئی مماثلت یا تشبیہ پیش نہیں کر رہا لیکن اگر ویڈیوز ہی معیار ہے تو آپ کو گاؤ موتر پینے سے شفایاب ہونے والے مریضوں کی ویڈیوز کے طومار بھی مل جائیں گے!
اور آپ سے ایسے نتیجے کی امید نہیں تھی۔ آپ نکتے پر غور فرمائیں اگر ویڈیوز ہی معیار ہے تو ویڈیوز تو ہر طرح کی ہیں یعنی گاؤ موتر پی کر شفا یاب ہونے کی بھی ہیں، معیار تو آپ خود گرا رہی ہیں، میں تو صرف نشاندہی کر رہا ہوں!آپ جیسے پڑھے لکھے، محترم شخصیت سے ایسی مماثلت کی امید نہیں تھی
آپ نے اک دو کیسز کی بات کی اس لحاظ چند وڈیوز پیش کیں
دعا اور اللہ سے کرنا اور خود کو سورہ رحمن سن کے الرحمن سے منسلک سمجھنا اور قران کو عمل بطور اپنانا کجا یہ مثال
پہلی بار آپ کے اس جواب سے سچ میں دکھ ہوا ہے
اب کوئ دلیل نہیں ہے
دعا کے لیے دلیل نہیں چاہیے
میں نے کچھ ثابت نہیں کرنا
میں نے انفارمیشن دی
اب کوئ مزید بات مری جانب سے نہیں ہوگی
مگر حقیقت یہ ہے محترم وارث صاحب سے ایسی مثال کی قطعی امید نہ تھی. بہت معذرت!
شاہ جی کس کافر کو انکار ہے کہ قرآن میں شفا نہیں ہے جب کہ قرآن میں لکھا ہے سو بحیثیت مسلمان ہمیں کیسے اس سے انکار ہو سکتا ہے، لیکناس سے یہ بات اور قوت کے ساتھ ثابت ہوتی ہے کہ اگر ناپاک اشیاء سے لوگوں کو صحت مل سکتی ہے۔۔۔
اور جادو جیسا ناپاک کلام اپنا اثر دکھا سکتا ہے تو اللہ تعالیٰ کے کلام میں اثر کیوں نہیں ہوسکتا؟؟؟
بے شک ان تمام اخلاقی بیماریوں کا علاج بھی ہے۔۔۔شاہ جی کس کافر کو انکار ہے کہ قرآن میں شفا نہیں ہے جب کہ قرآن میں لکھا ہے سو بحیثیت مسلمان ہمیں کیسے اس سے انکار ہو سکتا ہے، لیکن
ذرا سوچیے
کیا، جھوٹ، حسد، چغلی، غیبت، مکاری، فریب کاری، دوسروں کا برا چاہنا، ملاوٹ، منافع خوری، حرام خوری بیماریاں نہیں ہیں؟ کیا ان کا علاج قرآن میں نہیں ہے؟ بخدا ان سب روحانی و معاشرتی بیماریوں کا شافی و کافی علاج قرآن میں موجود ہے اور ان سے شفا بھی ملتی ہے!
مسئلہ صرف اتنا ہے کہ ہم ان بیماریوں کا علاج تو قرآن میں ڈھونڈتے نہیں بلکہ سرے سے ان کو بیماریاں مانتے ہی نہیں اور جسمانی بیماریوں کرونا، ایڈز، کینسر، شوگر کا علاج وہاں سے ڈھونڈ رہے ہیں۔