جوش سوزِ غم دے کے مجھے اس نے یہ ارشاد کیا - جوش ملیح آبادی

روحانی بابا نے کہا:
شہزادہ صاحب آپ واقعی ہی شہزادے ہیں
حضور کچھ اشعار کی تشریح ہوہی نہیں سکتی ہے۔۔۔۔۔دراصل ان کے محبوب نے کچھ ایسی ادا سے کچھ کہا ہوگا جو کہ ان کے دل میں گھر کرگیا۔۔۔۔۔۔۔۔مثلا جہانگیر جب شہزادہ سلیم تھا تو کیسے کیسے پری چہرہ اور بت طناز ارد گرد ہونگے لیکن وہ نورمحل(نورجہاں) کی صرف ایک ادا سے گھائل ہوگیا کہ جب اس نے پوچھا کہ کبوتر کیسے اڑا تو نور محل نے دوسرا کبوتر بھی اڑا کر کہا کہ ایسے۔۔۔۔
 
خرم شہزاد خرم صاحب ! ایک شعر یا غزل آپ نے بھی سنی ہوگی
محبت کرنے والے کم نہ ہونگے
تیری محفل میں لیکن ہم نہ ہونگے
زمانے بھر کا غم اور ایک تیرا غم
یہ غم ہوگا تو کتنے غم نہ ہونگے
دراصل خرم شہزاد خرم صاحب یہ کیفیات کی بات ہے اب یہ غزل کسی مغنی / مغنیہ کی آواز میں سن کریا کسی کتاب میں پڑھ جس بندے کے ساتھ ایسے حالات گزرے ہونگے وہ جھوم اٹھے گا اور اُس کو ایسا لگے گا کہ جیسے شاعریا Singer اس کی کہانی سنا رہا ہے۔۔۔۔۔خصوصا اس شعر کی تو کیا ہی بات ہے کہ زمانے بھر کا غم اور اک تیرا غم۔۔۔۔۔اور پھر مہدی حسن نے تو اس حفیظ ہوشیار پوری کی اس غزل کو گا کر امر کردیا ہے۔
ملاحظہ کیجئے لنک۔
 
سوزِ غم دے کر مجھے اس نے یہ ارشاد کیا
جا تجھے کشمکشِ دہر سے آزاد کیا
وہ کریں بھی تو کن الفاظ میں تیرا شکوہ
جن کو تیری نگہِ لطف نے برباد کیا
دل کی چوٹوں نے کبھی چین سے رہنے نہ دیا
جب چلی سرد ہوا، میں نے تجھے یاد کیا
اے میں سو جان سے اس طرزِ تکلم کے نثار
پھر تو فرمائیے، کیا آپ نے ارشاد کیا
اس کا رونا نہیں کیوں تم نے کیا دل برباد
اس کا غم ہے کہ بہت دیر میں برباد کیا
اتنا مانوس ہوں فطرت سے، کلی جب چٹکی
جھک کے میں نے یہ کہا، مجھ سے کچھ ارشاد کیا
مجھ کو تو ہوش نہیں تم کو خبر ہو شاید
لوگ کہتے ہیں کہ تم نے مجھے برباد کیا
غزل از جوش ملیح آبادی
stock-footage-animated-border-of-purple-flowers-daisy-with-vine-growing-across-alpha-channel-included.jpg
 

سیما علی

لائبریرین
سوزِ غم دے کے مجھے اس نے یہ ارشاد کیا
جا تجھے کشمکشِ دہر سے آزاد کیا

وە کریں بھی تو کن الفاظ میں تیرا شکوە
جن کو تیری نگہِ لطف نے برباد کیا

دل کی چوٹوں نے کبھی چین سے سونے نہ دیا
جب چلی سرد ہوا میں نے تجھے یاد کیا

اسکا رونا نہیں کیوں تم نے کیا دل برباد
اسکا غم ہے کہ بہت دیر میں برباد کیا

اتنا معصوم ہوں فطرت سے کلی جب چٹکی
جھک کے میں نے کہا مجھ سے کچھ ارشاد کیا ؟

میری ہر سانس ہے اس بات کی شاھد اے موت
میں نے ہر لطف کے موقعہ پہ تجھے یاد کیا

مجھکو تو ہوش نہیں تجھ کو خبر ہو شاید
لوگ کہتے ہیں کہ تو نے مجھے برباد کیا

وە تجھے یاد کرے جس نے بھلایا ہو تجھے
ہم نے تجھ کو بھلایا نہ کبھی یاد کیا

کچھ نہیں اس کے سوا جوش حریفوں کا کلام
وصل نے شاد کیا ہجر نے ناشاد کیا
 
Top