محمد عدنان اکبری نقیبی
لائبریرین
سعودی عرب کے پراسیکیوٹرز کے مطابق سماجی رابطوں کی ویب سائٹس پر مذہبی اقدار، عوامی جذبات کو ٹھیس پہنچانا، اکسانا یا امن وامان میں خلل ڈالنا اور مذاق اڑانا ، قابل سزا جرم تصور کیا جائے گا اور یہ مواد شائع کرنے پر پانچ برس تک قید اور آٹھ لاکھ ڈالرتک جرمانہ ہو سکتا ہے ۔گذشہ برس سعودی حکام نے بظاہر اختلاف رائے رکھنے والوں کے خلاف کریک ڈاؤن شروع کیا تھا جس میں اطلاعات کے مطابق خواتین کے حق کے لیے کام کرنے والی درجنوں کارکنوں، حقوق انسانی کے کام کرنے والے کارکنوں اور بااثر مذہبی رہنماؤں کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔