F@rzana
محفلین
’اس بارسولہ طوفان آئیں گے‘
قطرینہ سے امریکہ میں چھیانوے بلین ڈالر کا نقصان ہوا تھا اور تیرہ سو افراد مارے گئے تھے
امریکہ میں آب و ہوا پر نظر رکھنے والے ادارے نے خبردار کیا ہے کہ اس برس بحرِ اوقیانوسں میں اٹھنے والے طوفانوں کا موسم عام موسموں سے زیادہ شدت کا ہوگا۔
نووا نامی ادارے نے پیش گوئی کی ہے کہ بحرِ اوقیانوس کی موجیں اس برس تیرہ سے سولہ تک طوفانوں کو جنم دیں گی جن میں سے چار طوفانون کی شدت بہت زیادہ ہوگی۔
تاہم ادارے نے کہا ہے کہ یہ سال گزشتہ برس کے ریکارڈ ساز موسم سے نسبتاً کم متحرک ہوگا۔ گزشتہ برس قطرینہ نے امریکہ میں وسیع سطح کی تباہی پھیلا دی تھی۔
امریکہ میں طوفانوں کا دور یکم جون سے شروع ہوتا ہے اور اس کا دورانیہ تیس نومبر تک رہتا ہے۔
نووا کے منتظم وائس ایڈمرل کانریڈ کا کہنا ہے: ’ادارے نےپیش گوئی کی ہے کہ اس بار بھی طوفانوں کی شدت نارمل سے زیادہ ہوگی۔ لگ بھگ تیرہ سے سولہ طوفانوں میں سے دس زیادہ خطرناک ہون گے جبکہ چار کے بارے میں خیال ہے کہ ان کی شدت سب سے زیادہ ہوگی۔‘
انہوں نے کہا کہ ان میں سے کم از کم چھ طوفان کیٹیگری تین یا اس سے اوپر کے ہوں گے۔
انہوں نے ایک اخباری کانفرنس کے دوران کہا کہ اگرچہ توقع ہے کہ امریکہ میں اس برس آنے والے طوفان گزشتہ سال کی نسبت کم درجے کے ہوں گے لیکن پھر بھی ایسے معلوم ہوتا ہے کہ دو ہزار چھ میں بھی ان طوفان کا جنم عام طوفانوں کی مقابلے میں زیادہ ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ امریکہ میں طوفانوں کے بارے میں پیش گوئی کرنے کے لیئے زمین کا مشاہدہ زیادہ بہتر طریقے سے کیا جا رہا ہے اور پیش گوئی کا ایسا نظام وضع کرنے کی کوشش ہے جس سے زیادہ درست اور بہتر انداز میں لوگوں کو خطرے سے قبل ہی خبرادار کیا جا سکے۔
پچھلے سال امریکہ میں اٹھائیس طوفان آئے جن میں سے پندرہ نے شدت اختیار کر لی۔ نووا نے تب کہا تھا کہ ملک میں نو کے قریب طوفان آئیں گے۔
سب سے خطرناک قطرینہ تھا جس میں اس طوفان کے راستے میں آنے والے تیرہ سو افراد ہلاک ہوگئے اس نیو آرلین کا اسی فیصد علاقہ پانی میں ڈوب گیا۔ اس
طوفان سے نقصان کا تخمینہ چھانوے بلین امریکی ڈالر لگایا گیا ہے۔
بشکریہ:بی بی سی
قطرینہ سے امریکہ میں چھیانوے بلین ڈالر کا نقصان ہوا تھا اور تیرہ سو افراد مارے گئے تھے
امریکہ میں آب و ہوا پر نظر رکھنے والے ادارے نے خبردار کیا ہے کہ اس برس بحرِ اوقیانوسں میں اٹھنے والے طوفانوں کا موسم عام موسموں سے زیادہ شدت کا ہوگا۔
نووا نامی ادارے نے پیش گوئی کی ہے کہ بحرِ اوقیانوس کی موجیں اس برس تیرہ سے سولہ تک طوفانوں کو جنم دیں گی جن میں سے چار طوفانون کی شدت بہت زیادہ ہوگی۔
تاہم ادارے نے کہا ہے کہ یہ سال گزشتہ برس کے ریکارڈ ساز موسم سے نسبتاً کم متحرک ہوگا۔ گزشتہ برس قطرینہ نے امریکہ میں وسیع سطح کی تباہی پھیلا دی تھی۔
امریکہ میں طوفانوں کا دور یکم جون سے شروع ہوتا ہے اور اس کا دورانیہ تیس نومبر تک رہتا ہے۔
نووا کے منتظم وائس ایڈمرل کانریڈ کا کہنا ہے: ’ادارے نےپیش گوئی کی ہے کہ اس بار بھی طوفانوں کی شدت نارمل سے زیادہ ہوگی۔ لگ بھگ تیرہ سے سولہ طوفانوں میں سے دس زیادہ خطرناک ہون گے جبکہ چار کے بارے میں خیال ہے کہ ان کی شدت سب سے زیادہ ہوگی۔‘
انہوں نے کہا کہ ان میں سے کم از کم چھ طوفان کیٹیگری تین یا اس سے اوپر کے ہوں گے۔
انہوں نے ایک اخباری کانفرنس کے دوران کہا کہ اگرچہ توقع ہے کہ امریکہ میں اس برس آنے والے طوفان گزشتہ سال کی نسبت کم درجے کے ہوں گے لیکن پھر بھی ایسے معلوم ہوتا ہے کہ دو ہزار چھ میں بھی ان طوفان کا جنم عام طوفانوں کی مقابلے میں زیادہ ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ امریکہ میں طوفانوں کے بارے میں پیش گوئی کرنے کے لیئے زمین کا مشاہدہ زیادہ بہتر طریقے سے کیا جا رہا ہے اور پیش گوئی کا ایسا نظام وضع کرنے کی کوشش ہے جس سے زیادہ درست اور بہتر انداز میں لوگوں کو خطرے سے قبل ہی خبرادار کیا جا سکے۔
پچھلے سال امریکہ میں اٹھائیس طوفان آئے جن میں سے پندرہ نے شدت اختیار کر لی۔ نووا نے تب کہا تھا کہ ملک میں نو کے قریب طوفان آئیں گے۔
سب سے خطرناک قطرینہ تھا جس میں اس طوفان کے راستے میں آنے والے تیرہ سو افراد ہلاک ہوگئے اس نیو آرلین کا اسی فیصد علاقہ پانی میں ڈوب گیا۔ اس
طوفان سے نقصان کا تخمینہ چھانوے بلین امریکی ڈالر لگایا گیا ہے۔
بشکریہ:بی بی سی