سوچ

رباب واسطی

محفلین
یہ دنیا ھے.. دنیا کا نطام چلتا رھتا ھے.. یہاں بڑے سے بڑے سورما آئے' دانشور آئے' ایسے لوگ آئے جو سمجھتے تھے کہ دنیا کو ان کی ضرورت ھے.. مگر آج وہ نہیں ھیں اور دنیا کا نظام چل رھا ھے..
اسی طرح ایک دن ھم بھی نہیں ھونگے.. فیس بک کا اکاونٹ تو ھوگا ' ھمیں کوئی نہ کوئ ٹیگ تو کرتا رھے گا مگر ھمارا تعلق اس دنیا سے کٹ جائے گا..
وہ جگہ جہاں سٹیٹس اپ ڈیٹ نہیں ھوتا ' جہاں اعمال ھی سٹیٹس ھیں.. اس کی فکر کی بھی ضرورت ھے.. دنیا کا گردو غبار دل کے آئینے کو غیر شفاف کردیتا ھے.. انسان اپنی اصل شکل دیکھنا ھی بھول جاتا ھے.. ھم اپنے رب سے ھی دور ھوجاتے ھیں.. لوگوں کو خوش کرنے کے لیے' لوگوں کی نطروں میں معزز بننے کے لیے سوچ سوچ کر اچھا اچھا لکھنے کی کوشش کرتے ھیں.. کاش کہ ھم اپنے اللہ کی نظر میں بھی ایسے ھی ھوں.. ھم اللہ سے بھی ڈر ڈر کر ٹھیک ٹھیک کام کرنے والے بن جائیں..
کوئی بھی ایجاد اچھی یا بری نہیں ھوتی.. انسان کا استعمال اس کو اچھا یا برا بنا دیتا ھے.. ایک کتاب میں بیماریوں سے شفاء کے نسخے موجود ھوتے ھیں ' ایک کتاب میں غیر اخلاقی کہانیاں بھی لکھی ھوتی ھیں.. کتاب کے صفحے ایک ھی درخت سے بنتے ھیں.. قلم بھی ایک جگہ سے بنتا ھے مگر انسان کی سوچ اس کتاب کو خوشبو سے معطر کرتی ھے یا بدبو سے ناپاک کرتی ھے..!!!!

صابر انیس
 

رباب واسطی

محفلین
غالباً کہیں سے کاپی پیسٹ کیا ہے، اسی مناسبت سے عنوان دے دیا ہے۔
جی ہے تو کاپی ہی لیکن کاپی پیسٹ کے عنوان کے تحت کوئی اور مضمون پیسٹ کرنا تھا لیکن آج غور کیا کہ پھر غلطی ہوگئی
تدوین کی آپشن ابھی موجود ہے لیکن تین تبصروں کے بعد تدوین کرنا کچھ مناسب نہیں لگ رہا
ہاں اگر عنوان میں تدوین کی آپشن ہے تو ضرور بتایئے گا
 
Top